Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

رانا سعید شیعہ کے جھوٹ ، اسی کی زبانی بے نقاب! (اسکرین شاٹس )

  جعفر صادق

رانا سعید شیعہ کے جھوٹ ، اسی کی زبانی بے نقاب! (اسکرین شاٹس )


 

   عبدالحمید بلوچ  : میں نے ممتاز قریشی صاحب کے کل والے میسجز آپ کے کہنے پر چیک کئے مجھے کوئی بداخلاقی والے الفاظ نظر نہیں آئے۔البتہ آپ وہ میسجز میرے نمبر پر سینڈ کریں جس میں ممتاز بھائی نے آپ سے بداخلاقی کی ہے۔؟؟

  رانا سعید کا ایک اسکرین شاٹ میرے نمبر پر۔

ممتاز صاحب ! آپ کے  یہ الفاظ جھوٹ ( بداخلاقی) کیوں نہیں ہیں؟  اس کی وضاحت فرمائیں۔

   گروپ کھول دیا ہے ساتھی گفتگو جاری کرسکتے ہیں۔

     جعفر صادق: جھوٹے کو جھوٹا کہہ کر لعنت بھیجنے کا حکم ہے۔ یہ کوئی بداخلاقی نہیں ہے۔ اس تصویر میں تو دونوں شیعہ کے کمنٹ بھی بطور ثبوت دئے گئے ہیں۔ 

وحید شیعہ کے نزدیک صحابہ کرام قاتلین  عثمان  ہیں۔۔۔ اس گفتگو کی پی ڈی ایف اور فیس بک اسکرین شاٹس اس گروپ میں بھیجا جا چکا ہے۔ شیعہ کے پاس ایک بھی صحیح روایت نہیں جس میں کسی صحابی کا نام ہو۔

خود   رانا سعید شیعہ نے بھی دوران گفتگو إقرار  کیا تھا۔

دوسرا شیعہ رانا محمد سعید۔۔ اس نے یہ جھوٹ بولا کہ قاتلین عثمان  صحیح السند ثابت ہی نہیں۔۔جبکہ اس گفتگو میں کئی نام صحیح روایات سے بھی  دکھادئے گئے ہیں۔(دیکھیں pdf قاتلین عثمان صحیح روایات : پیج 19،21،32،64،125)


قاتلین عثمان صحیح روایات کی روشنی میں(سُنی و شیعہ مکالمہ)


اس طرح دونوں شیعہ  فیس بک پر کی گئی گفتگو  میں جھوٹے ثابت کئے گئے۔ الحمدلللہ۔

  رانا صاحب!۔۔ آپ سے معذرت کرتا ہوں۔ مزید گفتگو کرنا ممکن نہیں ہے۔ایک اور شیعہ عالم سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

  رانا محمد سعید شیعہ : اچھا ۔ مجھ پر آپ بار بار بداخلاقی کا الزام لگاتے ہو۔  کس بناء پر ؟؟     مجھ سے گفتگو اس لئے ممکن نہیں کہ میں آپ کے فرار کا ہر راستہ روکتا ہوں ، نا صرف روکتا ہوں بلکہ آپکی مکاریاں، عیاریاں اور دجل و فریب بھی سب کے سامنے رکھ دیتا ہوں ۔ صرف اس لئے ؟؟؟؟

  جعفر صادق: گذشتہ گفتگو رکھیں ایک سائیڈ پر!۔۔یہاں کی گئی گفتگو میں اپنے حسن اخلاق والے جوابات دیکھ لیں۔ آپ کو بار بار کہا گیا کہ ثابت کریں کہ میں ایسا ہوں، ویسا ہوں وغیرہ وغیرہ،آپ نے ثابت بھی نہ کیا۔

 رانا محمد سعید شیعہ : میں نے تو ہر چیز ثابت کی سب کے سامنے رکھی لیکن آپ اس قدر مکار ہیں کہ اپنے لکھے ہوئے سے ہی انکاری ہیں تو میں کیا کر سکتا ہوں ؟؟؟؟   اس روش پر قائم رہئیے گا ۔ ابھی کچھ ثبوت پیش ہوں گے جن کی روشنی میں آپ اسی طرح کچھ لوگوں پر لعنت بھیجیں گے اس روش پر قائم رہتے ہوئے۔

  جعفر صادق: جو دعویٰ میری طرف منسوب کیا ، آپ کو صرف اسے دکھانا تھا۔ پوری پی ڈی ایف کھنگال لی لیکن وہ دعویٰ نظر نہ آیا بلکہ اس کی نفی ہر جگہ موجود تھی۔

 آپ  مجھے میرا دعویٰ دکھائیں۔خود کو سچا ثابت کریں۔میری آپ سے کوئی ذاتی رنجش نہیں ہے۔

 رانا محمد سعید شیعہ:   مکاری سے مکر جائیں تو اور بات ہے ، ورنہ یہ پڑا ہے آپ کا  دعویٰ ۔ یقین مانیں آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ اس طرح مکر کر آپ سب کی آنکھوں دھول جھونک سکتے ہیں تو آپکی خام خیالی ، میں یقین سے کہتا ہوں آپ کی اس حرکت پر سُنی بھی دل ہی دل میں آپ پر دل کھول کر وہی کچھ بھیج رہے ہوں گے جس کے آپ اس حرکت کے تحت حقدار ہیں ۔

جھوٹے کو جھوٹا کہہ کر لعنت بھیجنے کا حکم ہے ، میرے حوالے سے جناب نے کہا کہ میں نے جھوٹ بولا کہ قاتلین عثمان صحیح السند سے ثابت نہیں اس لئے میں جھوٹا ، یہ میں آپ کی بھی کذب بیانی پیش کر رہا ہوں جہاں آپ خود فرما رہے ہیں گفتگو کے شروع میں کہ *کسی صحیح روایت میں کسی ایک قاتل کا نام ہی نہیں ہے تو کہاں سے دکھاؤں؟* ۔ محترم ذرا خود پر بھی لعنت بھیجئے کیونکہ اب آپ کے نزدیک یہ بات جھوٹ ہے کہ قاتل کسی صحیح السند سے ثابت نہیں جبکہ ابتدا میں تو آپ خود یہی موقف اختیار کیئے ہوئے تھے۔  کہاں کہاں سے بھاگو گے ؟؟؟؟ پورا مکالمہ ہی آپکی ذلالت سے بھرا پڑا ہے۔

  جعفر صادق: یہ اسکرین شاٹ اور اس کی وضاحت کئی بار کر چکا ہوں۔میری بات مجھ سے بہتر کون جانتا ہے۔ کیا جو میں نے جواب دیا ہے اسے مجھ سے زیادہ آپ جاننے کا دعویٰ کر سکتے ہیں؟ عجیب زبردستی ہے۔

 رانا محمد سعید شیعہ : دوسری بات جب آپ خود دعویٰ کر رہے کہ ابن سباء اور سبائی گروہ کو آپ قاتل مانتے ہیں ، آپ یہ بھی اصول رکھ رہے ہیں کہ قاتل کو صحیح السند روایت سے ہی قاتل تسلیم کیا جائے گا آپ یہ بھی کہہ رہے کہ آپ ضعیف روایات اور قول مشہورہ بیشک اہل علم ہی بیان کریں صحیح سند نہیں ہے تو آپ کے نزدیک بات درست نہیں ۔ تو ابہام کیا رہ گیا ؟ آپ کا دعویٰ نیٹ شیل میں یہی سامنے آتا ہے کہ آپ ابن سباء اور سبائی گروہ کو قتل عثمان میں ملوث ہونا صحیح سند ہی سے مانتے ہیں ۔

 جعفر صادق: اس کی وضاحت میں کل کر چکا۔ کسی صحابی کے نام کی بات کر رہا ہوں  کہ کوئی صحابی قاتلین عثمان میں نہیں تھا یہ صحیح روایت سے ثابت نہیں ہے! کیونکہ اس  پوسٹ میں  صحابہ کو  ملوث کیا جا رہا تھا۔۔ اس کے علاوہ جب مزید تحقیق کی تو کئی نام صحیح روایات میں مل گئے جو دوران گفتگو بھیجے بھی گئے۔

 رانا محمد سعید شیعہ بداخلاق: آپ کی بات خود اسکرین شاٹ میں واضح موجود ہے ، آپ اپنی بات سے مکر کیوں رہے ہیں ۔

  جعفر صادق: ویسے بھی اگر میں نے یہ کہا کہ قاتلین عثمان کا تعین صحیح روایات سے ثابت نہیں تو  یہ بات جھوٹ کے زمرے میں آتی ہی نہیں۔۔۔زیادہ سے زیادہ اسے  لاعلمی کہہ سکتے ہیں۔

  رانا محمد سعید شیعہ : بالکل غلط بات ، بات بات پر مکاری آپکو گھٹی میں دی گئی ہے۔

 جعفر صادق: ایک وقت میں ایک کمنٹ کریں۔

 رانا محمد سعید شیعہ : تو بے حیا آدمی یہی بات تم مجھ پر جھوٹ کے عنوان سے کیوں لاگو کر رہے ہو، ابھی بہت کچھ ہے قریشی صاحب جتنی زیادہ مکاری کرو گے اتنی زیادہ رسوائی ہوگی آپ کی ۔

 جعفر صادق: *ابن سبا کے پالتو بدمعاش سبائی گروہ قتل عثمان میں ملوث تھا* اس جملے کو صبح شام دس بار پڑھا کریں۔ افاقہ ہوگا۔ ان شاء اللہ

  رانا محمد سعید شیعہ : بس جب مکاری کام نا آئے تو اول فول بکواسیات شروع کر دیتے ہو۔ پھر آپ کو آئینہ دکھایا جائے تو کہتے ہو یہ بداخلاقی ہے ۔

  جعفر صادق:  ایڈمن صاحب! کیا یہ بداخلاقی نہیں ہے؟  اس بندے کو مزید کتنی عزت دی جائے۔ یہ گفتگو کے قابل نہیں ہے۔ میرا پہلا فیصلہ درست ہے۔

 رانا محمد سعید شیعہ : ہمت کرو ابن سباء پر گفتگو کیلئے آمادگی ظاہر کرو۔

  جعفر صادق: پہلے جاکر سیرت نبویﷺ  پر کتب پڑھیں۔ جب انسان بن جائیں تو آئیے گا۔ عزت سے گفتگو کی جائے گی۔

 

   رانا محمد سعید شیعہ : بس کر بے شرم آدمی ہے یار آپ ۔ ایک بات میں نے کہی وہی بات آپ نے کہی ۔ آپ کے نزدیک آپ کیلئے وہی بات لاعلمی کی سینس میں دیکھی جائے جبکہ میرے لئے وہی بات جھوٹ ہے عنوان سے۔  یہ دوہرا معیار مکاری اور دجل و فریب نہیں تو اور کیا ہے قریشی صاحب!

رانا سعید شیعہ کو تسلیم کرنا چاہئے تھا کہ میں بھی لاعلم تھا! لیکن اس نے یہ نہیں  کہا، یعنی اسے علم تھا ! اگر علم تھا تو پھر دوران گفتگو جھوٹ کہتا رہا!

جعفر صادق: آپ کی بات اور میری بات ایک جیسی نہیں ہے۔میری بات میں نے کی ہے جو میرا واضح مؤقف ہے۔آپ کی بات آپ کی بات نہیں ہے بلکہ میری طرف منسوب کر کے اسے میرا دعویٰ کہہ کر صریح جھوٹ بولتے رہے ہو۔ میں نے   کونسی مکاری کی، کونسا جھوٹ بولا،بس آپ کا کہنا کافی ہے؟  ثابت کون کرے گا؟  ممبرز دیکھ لیں۔۔۔ اس بندے کو بھی علی میلانی کی طرح گالیاں دینے کی عادت ہے اور اتنی تھوک کے حساب سے دینے کا عادی ہے کہ گالی اسے گالی لگتی ہی نہیں۔بس ہر کسی کا اپنا نصیب۔جو جس ماحول میں پلا بڑھا ہے اسی کے مطابق گفتگو کرے گا!     اللہ حافظ

  رانا محمد سعید شیعہ بداخلاق: مکار کو مکار کہنا گالی ہے ؟؟؟؟ بے حیا آدمی مجھ پر واویلا کرتے ہو کہ میں بداخلاقی کرتا ہوں ۔ اور وہ بداخلاقی ہے کیا کہ جب تم مکاری کرنے لگو تو تمہیں روکا جائے کہ مکاری نا کرو، مکار نا بنو دجال اور فریبی نا بنو ،کذاب اور خائن نا بنو۔  یہ الفاظ گالی ھیں بے شرم انسان۔

یہ آپ کا امام ابن اثیر الجزری جس نے صحابہ کے حالات پر تحقیق کی اور کتاب لکھی وہ کہہ رہا ہے صحابی رسول عبدالرحمن بن عدیس بلوی وہ صحابی ہے جو ان لوگوں کا سردار تھا جو لشکر مصر سے حضرت عثمان کے محاصرہ آیا اور ان کو شہید کیا ۔ اپنی روش پر قائم رہتے ہوئے یا تو خود پر لعنت بھیجو یا ابن اثیر جزری پر لعنت بھیجو۔

   مزید لکھا کہ معاویہ نے ان کو قید کر دیا تھا اور یہ بھاگ نکلے مگر پکڑے گئے ، پکڑے جانے پر اس نے معاویہ کے کارندے کو کہا میرے بارے میں اللہ سے ڈر میں اصحاب شجرہ میں سے ہوں ۔ تو اس نے ازراہ طنز جواب دیا کوہ خلیل میں بہت سے شجر ہیں۔

 

    یہ اسی امام ابن اثیر نے عمرو بن حمق خزاعی کے بارے میں لکھا کہ یہ ان چار آدمیوں میں سے ایک ہے جو حضرت عثمان کے گھر (انہیں شہید کرنے کیلئے) کودے تھے اور شہید کرنے کے بعد حضرت علی کے شیعوں میں شامل ہو گئے ۔ اب یا تو خود پر لعنت بھیجو یا ابن اثیر پر ۔ اور ہاں واضح رہے، یہاں محقق اپنی تحقیق کی بناء پر اپنا تبصرہ دے رہا ہے ، تاریخی روایات نقل نہیں کر رہا بلکہ اپنی تحقیق سے اپنے نزدیک مستند حالات تحریر کر رہا ہے۔

  آپکی بات آپ کا دعویٰ ہی تھا جس سے آپ بعد میں مکر گئے۔ واضح ثبوت مکاری کا۔

  جعفر صادق: میں نے آپ سے اس کی  سند مانگی تھی۔ کیا آپ نے پیش کی؟ اللہ کو حاضر ناضر سمجھ کر جواب دیں۔ چلیں وہ سند آج  ہی پیش کردیں۔ شاباش۔    سند کہاں ہے عالم فاضل بااخلاق انسان! 

  رانا محمد سعید شیعہ : دوبارہ مکاری ؟؟؟ چلو اب۔ابن  سباء والی بات صحیح سند سے پیش کرو۔

   تمہارے علماء کی تحقیق ہے۔  وہ لکھ سکتے ہیں اور جھوٹے نہیں تو ہم ان کی عبارت نقل کر کے جھوٹے کیوں ۔ یہ دو رنگی اور منافقت اور مکاری اور دجل و فریب کیوں۔

   جعفر صادق: سند کس چڑیا کا نام ہے حضور

جان کی امان پاؤں۔۔۔

ابن سبا یہودی پر گفتگو کے لئے مدعو رانا سعید شیعہ کی اچھل کود!!سر مُنڈاتے ہی اولے پڑے!

   رانا محمد سعید شیعہ : یہ آئیں بائیں شائیں بعد میں ۔ پہلے ابن سباء کا قتل عثمان میں کردار صحیح السند روایات سے پیش کرو۔     جی جی وہی سند  تو میں مانگ رہا ہوں جس سے آپ فرار ہو۔

 یہ  اسکینز جھوٹ ہیں،  تو تمہارے محدثین ہی جھوٹے ثابت ہوں گے ۔

  جعفر صادق: میں دکھاؤں؟شیعہ جید علماء نے کیا کیا گستاخیاں کی ہیں۔اللہ کی پناھ

  رانا محمد سعید شیعہ : موضوع پر رھو پہلے ادھر،    بھاگو نہیں، نیا موضوع گھسا کر اصل موضوع سے فراری!   تمہارا پرانا وطیرہ ہے۔

 یہ صحیح السند روایات قتل عثمان کے ضمن میں کب آئے گی؟

 

یہ اپنا اصول کب اپناؤ گے۔

 جعفر صادق: کیا میں نے یہ دعویٰ کیا ہے ؟ اسے ثابت کرو۔۔۔میں بھی اس قسم کا مطالبہ کر کے یہ کہہ دوں کہ یہ شیعہ کا دعویٰ ہے اور اسے ثابت کرو، کیا ثابت کروگے؟

  یہی اصول لاگو ہے۔کب توڑا؟ کیا قاتلین کے نام صحیح روایات سے نہیں دکھائے تھے؟اتنے معصوم تو نہیں ہو۔

  رانا محمد سعید شیعہ : میں نے تو ثابت کر دیا ،البتہ تم اپنے ہی قول سے بھاگ کھڑے ہوئے،   مجھے پتا ہے کہ تم نے انکار کیا ہے تو مانو گے تو کبھی نہیں،  اس لئے یہ گفتگو لاحاصل رہے گی،   دعویٰ  تو تمہارا ہے سبائی گروہ کے بارے۔

  جعفر صادق: گروپ لاک کیا جائے۔ یہ بداخلاق صرف ڈرامے کر سکتا ہے۔ کل سے رونا رو رہا ہے۔

میرا دعویٰ تو ثابت ہی نہ کرسکا۔

یہ دعویٰ میں نے کب کیا ہے؟  جھوٹے انسان!

    سبائی گروہ سے ابن سبا سمجھنے والے کو لاکھ سمجھاؤ۔۔ مجال ہے جو کھوپڑی میں کوئی بات بیٹھے۔اللہ حافظ

    کوئی مہذب شیعہ عالم لایا جائے۔

*ابن سبا ملعون کو حقیقت اور موجد شیعہ عقائد ثابت کروں گا۔ ان شاء اللہ*

  گفتگو شرائط کے دائرے میں کروں گا۔ علمی دلائل اور اہل سنت و اہل تشیع کی صحیح روایات کی روشنی میں۔۔

اوپن چیلینج۔  

  یا اسی موضوع پر ہمیں چیلنج کیا جائے۔۔ عوام تک حقائق واضح کرنے چاہئیں۔ جو حق پر ہوگا وہ ڈٹا رہے گا۔

علی حیدری شیعہ کی دوبارہ انٹری

  علی حیدری شیعہ:  جی ممتاز صاحب لگتا ہے زیادہ میسج لکھنے کی وجہ سے آپ کے حواس  باختہ ہوگئے ہیں۔ آپ نے کہا تقیہ میں عام کو رخصت ہے خاص کو نہیں ، میں نے کہا انبیا نے بھی تقیہ کیا قرآن میں بھی حکم موجود ہے ۔۔ پھر میں نے کہا یہ تو آپ نے اقرار کیا کہ آپ عام کے لئے تقیہ مانتے ہیں خاص کے لئے نہیں تو آپ سے سوال تھا کہ پھر انبیا میں سے حضرت ابراھیم علیہ السلام  کا تقیہ ۔۔آپکی نظر میں عام ہے یا خاص ۔۔۔ میں عام میں نہیں ملاتا آپ کا قیاس ہے ۔۔بچوں کی طرح آپکو سمجھانا پڑتا ہے ۔

  جعفر صادق: کیا تقیہ پر گفتگو کرنا چاہتے ہیں؟   میں نے مشورہ دیا تھا کہ اس موضوع پر میرے مکالمے کو پہلے اطمینان سے پڑھ لیں۔ پھر ہم اس موضوع پر بھی گفتگو کر لیں گے۔طریقہ کار وہی رہے گا۔ شرائط و ضوابط کے اندر دونوں فریقین کے تقیہ پر واضح مؤقف پیش ہوں گے۔۔ اس کے بعد دعویٰ اور جواب دعویٰ کی روشنی میں علمی دلائل کی روشنی میں گفتگو ہوگی۔ ان شاء اللہ

تقیہ افضل عبادت یا مجبور کو دی گئی رخصت!.pdf

  یہ مکالمہ پڑھیں۔۔۔ میرا خیال ہے تین چار دن کافی ہیں۔۔ جمعرات سے ہم تقیہ پر باقائدہ گفتگو کریں گے۔ اگر آپ واقعی سنجیدہ ہیں تو میں جمعرات کے دن حاضر رہوں گا۔ ان شاء اللہ۔

    الحمدلللہ۔۔سنی و شیعہ مباحث کا دس سالہ تجربہ ہے اور میں نے اس دوران یہ سیکھا ہے کہ شیعہ سے جب بھی کسی موضوع پر گفتگو کی جائے تو پہلے اس موضوع پر دونوں فریقین کا اپنا اپنا مؤقف واضح الفاظ میں ضرور بہ ضرور لکھو دینا چاہئے  تاکہ بعد میں کسی بھی فریق کے لئے اپنے مؤقف سے مکرنا ممکن ہی نہ ہو۔

عوام بھی جان سکیں کہ سنی و شیعہ کے مابین اس موضوع پر اختلاف کن نکات پر ہے اور کس فریق کو ثابت کیا کرنا ہے۔

علی حیدری شیعہ:   میں دیکھ چکا ہوں آپ سے لوگ تقیہ پر بات کر رہے تھے ۔۔  ابھی آپ کا پی ڈی ایف بھی دیکھتے ہیں۔

  جعفر صادق: میں جمعرات کے دن منتظر رہوں گا۔اللہ حافظ

  علی حیدری شیعہ:   ابھی تک تو میں نے چند تحاریر آپ کے موقف ابن سبا پر لکھی ہیں،  باقی حسب وقت لکھوں  گا کچھ ، وه یہاں لگاؤں پھر آپ کے تقیہ  پر پی ڈی ایف دیکھ کر یہاں جو نکتہ مختلف ہوا اس پر اشکال کروں گا۔

 جعفر صادق: پہلے ابن سبا پر گفتگو  تو کریں پھر جتنی چاہیں تحاریر لکھتے رہئے گا۔   ابن سبا پر شیعہ سائیٹس پر پہلے ہی کئی تحاریر موجود ہیں۔ اب مکالمے کی شدید ضرورت ہے۔   لکھنے کو تو میں پوری کتاب ابن سبا پر لکھ سکتا ہوں۔ الحمدلللہ۔ لیکن مکالمے کی اپنی ایک اہمیت ہوتی ہے۔

علی حیدری شیعہ:  اگر آپکی اجازت ہو تو آپکے موقف پر تحریر بھیجوں ؟

 جعفر صادق: بھیج دیں۔ اگر چاہیں تو ہم اسی تحریر کو بنیاد بناکر مکالمہ کرسکتے ہیں۔ کیا خیال ہے؟

  علی حیدری شیعہ:   کیا آپکے مكالمے کے بعد پوری سنیت اس پر عمل کرے گی ؟   ابن سبا کی پیدائش لکھ دو اس کا اسلام قبول کرنا  اور  کن لوگوں نے انکے نظریات کو پھیلایا ۔ چند گزارشات ایسے ہی قبول کرکے جواب دے دو ۔

  جعفر صادق: بیشک  ھدایت اللہ عزوجل کے ہاتھ میں ہے۔ تحقیق اور محنت کبھی ضایع نہیں جاتی۔     اگر کسی کی پیدائش، اس کے شروعاتی حالات زندگی  یعنی کہاں پلا بڑھا کہاں تعلیم حاصل کی ،کتنے سفر کئے وغیرہ وغیرہ نامعلوم ہوں تو آپ کے نزدیک اس شخصیت کی کیا حیثیت ہوگی؟    آپ کی  تحریر کہاں ہے؟

  علی حیدری شیعہ:   ابھی اس پر مختصر  لکھا ہے ۔۔گروپ میں لکھ سکتا تھا مگر ۔فارغ وقت میں اپنے دوسرے واٹسپ پر تحریر لکھ کر سینڈ کردی اسے یہاں  لگاتا ہوں انتظار کرنا۔

  پھر تو آپ نے آج تک کتنے مكالمے شیعہ سے فائدہ اٹھایا ؟؟ مثلا . ۔۔اور میں فلاح پاگيا ۔۔۔ جیسے  شیعہ مكالمے سے فائدہ ؟ یا اسکی رد میں کوئی مكالمہ آپکی طرف سے ؟

الٹا مجھ پر سوال!  حد ہے ممتاز صاحب ویسے ۔۔رانا سعید سے آ  پ کی ابن سبا پر بات  کہاں پہنچی؟

  جعفر صادق: یہ معاملہ میرے اور اللہ کے بیچ میں ہے۔۔اسے ظاہر کر کے ثواب ضایع کیوں کروں۔

غیر ضروری گفتگو نہ کریں۔میرا  سوال ہی دراصل آپ کی بات کا جواب ہے حضور۔۔۔آپ کلیئر کردیں۔

  علی حیدری شیعہ:  یہ فائدہ کی بات ہے تاکہ ہم بھی آپ کی باتوں کی طرف دیکھ کر کم سے کم فیصلہ تو کر سکیں۔

   جعفر صادق: تو مدعے پر گفتگو کریں۔     اگر کسی کی پیدائش اس کے شروعاتی حالات زندگی  یعنی کہاں پلا بڑھا، کہاں تعلیم حاصل کی، کتنے سفر کئے وغیرہ وغیرہ نامعلوم ہوں تو آپ کے نزدیک اس شخصیت کی کیا حیثیت ہوگی؟

 گفتگو اسی سوال کی روشنی آگے بڑھے گی۔

  علی حیدری شیعہ:   چلیں مثبت یا منفی پر بھر کیف ۔میرے سوال کے جواب  میں  آپ  سے جو مانگا ہے اگر آپ کے پاس نہیں تو اشکال نہیں ۔۔آپ اپنی زحمت تمام کردیں۔

 مدعا آپکا مكالمہ ہے اسکے نتائج و فائدہ پوچھے اس میں کیا بری بات ہے۔

ابن سبا پر علی حیدری شیعہ  کی تحریر میں ابن سبا  ہی غائب!

  علی حیدری شیعہ:  السلام علیکم ۔۔تمام ممبران جیسا کہ آپ کو پتہ ہے کہ ابن سبا پر ہماری گفتگو ہو رہی تھی ممتاز قریشی کے ساتھ ۔ممتاز قریشی کا موقف تھا کہ یہودی ابن سبا   شیعہ عقائد کا بانی تھا۔ اگر بالفرض مانا جائے کہ ایک یہودی مسلمان ہونے والا۔مسلمانوں میں ایک نئے عقائد ایجاد کر رہا ہو  تو کسی صحابی نے اسکے خلاف کوئی تحریک کیوں  نہیں چلائی ۔۔۔۔؟؟ دوسرا کیا یہ ممکن تھا اس دور میں موجود مسلمان  ایک نئے مسلمان ہونے والے سابقہ یہودی کی باتیں مان گئے اور سکوت اختیار کیا ؟

    چلیں مانتے ہیں مسلمانوں  نے سکوت اختیار کیا ۔یا تحریک چلائی بھی ہو ۔۔لیکن بعض شیعہ مخالف جیسے موجودہ سنی عالم ممتاز قریشی و اس سے قبل والے اہل سنہ ۔۔۔کا یہ تو ماننا ہے کہ ۔۔تمام تر صحابہ کی عزت کی جائے  اور اور انکو برا کہنے والا کافر ہے اور دوسری طرف خود ممتاز و ایسے ۔ *شیعہ مخالف*  (صحابہ و تابعین)کو  ابن سبا کا پیروکار  مانتے ہیں ۔۔اب کیا کیا جائے سامعین ؟؟؟ صرف یہ ممتاز قریشی ہی نہیں بہت سے سنیوں نے ابن سبا اور اسکے پیروکار ۔صحابہ و تابعین کو مانا ہے تو اب ذرا ترازو برابر رکھنا ۔۔چلتے ہیں ان کی طرف جو ابن سبا کے پیروکار تھے ۔

 شیعہ دشمنی میں مشہور شیخ عثمان بن محمد الخمیس جس کے نام سے کون واقف نہیں؟  *جس کے خاص فالوور ہیں ممتاز صاحب* ۔۔جو اپنی کتاب میں یہودی عبداللہ ابن سبا عرف ابن السوداء اور وہ لوگ جنہوں نے اس کے نظریات کو پھلایا، ان کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔۔

"اور اس کے وہ وکلاء جنہوں نے اس کے عقائد کے پھیلانے میں حصہ لیا ان میں شامل ہیں۔الغافقی بن حرب، عبدالرحمان بن عدیس البلوی، کنانہ بن بشر، سودان بن حمران، عبداللہ بن زید بن ورقاء، عمرو بن الحمق الخزاعی، حرقوص بن زہیر، حکیم بن جبلہ، قتیرہ بن السکونی"۔

     اب دوسرے سنی قدیم عالم اسلام کی تشریح بیان کرتے ہیں ۔۔

*علامہ احمد بن مسکویہ (421 ھ) نے اپنی کتاب "تجارب المم" ص 293  لکھا ہے*۔۔۔

"خرج أهل مصر و معھم ابن السوداء، و كنانة بن بشر، و سودان بن حمران،و في أهل الكوفة زید بن صوحان، و األشتر النخعي، و في أهل البصرة حكیم بن جبلة و بشر بن شریح و أمیرهم حرقوص بن زهیر"

"اہل مصر نے خروج کیا اور ان میں شامل تھے ابن السوداء ، کنانہ بن بشر، سودان بن حمران اور اہل کوفہ جن میں شامل تھے زید بن سوہان، اشتر النخعی اور اہل بصرہ میں شامل تھے حکیم بن جبلہ اور بشر بن شریح اور ان کے سردار تھے حرقوص بن زہیر"

    تو یہ وہ ان  صحابہ و تابعین کی فہرست ہے جو شیعہ مخالفین کے مطابق یہودی عبداللہ ابن سبا کے پیروکار تھے۔

 ملاحظہ کرنا باقی تحاریر میں۔

   جعفر صادق: آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا۔ جس بنیاد پر ابن سبا کو افسانہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں اس پر کھل کر وضاحت کرنے سے کیسی گھبراہٹ۔*اگر کسی کی پیدائش اس کے شروعاتی حالات زندگی  یعنی کہاں پلا بڑھا ، کہاں تعلیم حاصل کی ،کتنے سفر کئے وغیرہ وغیرہ نامعلوم ہوں تو آپ کے نزدیک اس شخصیت کی کیا حیثیت ہو؟*

    علمی گفتگو کے نقصان ہرگز نہیں ہوتے۔ نکتے پر رہیں۔

شیعہ کا  سوال: ابن سبا نے اسلام قبول کر کے باقی مسلمانوں کو کیسے گمراہ کرلیا؟  کیا یہ ممکن ہے؟

یہ بالکل ممکن ہے۔ یہ ثابت کرنا میرا کام ہے کیونکہ میں ابن سبا کی بحث میں مدعی ہوں۔

    یہ سب حقائق دوران بحث حل کئے جائیں گے۔ آپ بسم اللہ کر کے گفتگو تو شروع کریں۔ شرائط فائنل کریں اپنی شرائط بھی بھیج دیں۔

 علی حیدری شیعہ:  آپ کے ہی نہیں کم سے کم شیعہ کتب میں تو ہونی چاہیے نہ کیوں کہ وه ہمارا بانی رہا ہے۔

 جعفر صادق: میں شروعات ہی شیعہ کتب سے کروں گا حضور۔اپنی تحریر  ایک ہی بار مکمل بھیج دیں۔

 آپ کبھی تقیہ کی طرف،کبھی ابن سبا کہ طرف، کبھی پھر کاپی پیسٹ۔۔شرائط طئے کر کے نکتہ بہ نکتہ گفتگو کرنے کی عادت ڈالیں۔

  علی حیدری: آپ شرائط کے ساتھ شیعہ مناظر سے بات کرلیں اس دن میرے مطابق گفتگو کو آپ نے  قبول  نہ کیا ،  پھر  جب محمد حسن آئے تو  آپ نے  وائس میں بات کرنا قبول نہیں کیا پھر رانا محمد سعید آئے ، آپ نے اس سے  بھی گفتگو مکمل نہیں کی ۔

 جعفر صادق:آپ کو  جب گفتگو نہیں کرنی  تھی تو سوال جواب کیوں شروع کئے۔ کمال ہے۔   دو نہیں بلکہ تین ،چار شیعہ علماء نے مجھ سے گفتگو شروع کی اور  پھر بہانے تراش لئے۔  بہتر ہےآپ بھی  خاموش رہیں۔

ایڈمن سے گذارش ہے کہ جو  شیعہ عالم گفتگو کرنا چاہے اسے ایڈمن بنالیں۔

  علی حیدری:  جی ہاں ابن سبا پر تحریر کاپی پیسٹ یہاں کی ہے ۔پر ولله میری اپنی محنت ہے میں اپنے دوسرے نمبر پر   لکھتا ہوں اگر یقین نہیں تو اسكرین شاٹ بھیجتا ہوں۔

  جعفر صادق: میں تسلیم کر لیتا ہوں۔

علی حیدری:  ٹھیک ہے ۔۔آپ کی بات کسی مناظر تک کہاں رکی  ہے ۔۔؟

جعفر صادق: آپ کی تحریراور تحقیق کی سب سے بڑی کمزوری یہ ہے کہ ابن سبا پر دلائل دینے کے بجائے متنازعہ نام بیان کئے گئے ہیں۔ جن پر الگ سے تحقیق کی ضرورت ہے۔رانا صاحب کی طرح۔۔۔۔ وہ بھی سبائی گروہ سے ابن سبا سمجھ لیتے ہیں۔ حالانکہ دونوں میں فرق ہے۔ سبائی گروہ السبائیہ یعنی اصحاب ابن سبا ملعون۔

   علی حیدری: سب پتا لگے گا ممتاز صاحب یہی تو میں نے کہا تھا آپ کو ابن سبا کا  مکمل نہیں پتا   ، ورنہ آپ اتنا مغالطے  میں نہ جاتے اس لیے آپ کو اس نکتہ نظر کی طرف لے جانا چاہتا ہوں۔

  آیئے اب حجت تمام کرنے کی غرض سے اس فہرست میں شامل ناموں پر مختصر سی روشنی ڈالتے ہیں۔

خیرالدین زرکلی جو اپنی کتاب "الاعلام"  کی وجہ سے اہلسنت میں شہرت کے حامل ہیں جس میں انہوں نے مشہور و معروف شخصیات کی ایک کثیر تعداد کا تذکرہ  يكجا کیا ہے، اپنی کتاب کی جلد 2 ص 316 میں لکھتے ہیں

"عبدالرحمن بن عدیس بن عمرو البلوي شجاع صحابي ممن بایع تحت الشجرة شھد فتح مصر ثم كان قائد الجیش الذي بعثه ابن ابي حذیفة )والي مصر( إلى المدینة لخلع عثمان"

ترجمہ:"عبدالرحمان بن عدیس بن عمرو البلوی، بہادر صحابی، جنہوں نے شجر کے نیچے بعیت کی تھی، وہ فتح مصر میں بھی شامل رہے، وہ اس فوج کے سربراہ تھے جسے ابن ابی حذیفہ (مصر کے حاکم) نے حضرت عثمان کو ہٹانے کی غرض سے مدینہ روانہ کی تھی۔"

یاد رہے کہ اہل سنت میں یوں تو تمام صحابہ کو اہمیت حاصل ہے لیکن شجر کے تحت جن صحابہ نے بیعت کی تھی انہیں ایک خاص مقام حاصل ہے اور ایسے ہی صحابہ میں سے ایک ہیں حضرت عبدالرحمان بن عدیس بن عمرو البلوی  اور مخالف شیعہ ذرا غور ۔اب اس پیروکار ابن سبا سے اہل سنت کے کتاب میں احادیث میں روایت کی گئیں ہیں، دیکھیے المعجم الکبیر از امام طبرانی۔

  جعفر صادق: علی میلانی سے  پہلی نشست میں شرائط پر گفتگو مکمل ہوچکی تھی۔۔۔ دعویٰ کے  بعد  میری وائسز سے وہ سمجھ گئے کہ میری پہنچ کہاں تک ہے۔۔۔اورپھر  اچانک  انہیں امتحانات یاد آگئے۔۔۔ اس کے بعد  کئی جتن کر کے انہیں چھ ماہ بعد گفتگو کے لئے آمادہ کیا  گیا تو ابن سبا کو قرآن اور متواترہ روایات سے ثابت کرنے کی شرط لاگو کردی تاکہ بحث ہی نہ کرنی پڑے۔

پھر شیعہ عالم دلشاد صاحب کی باری آئی۔۔۔وہ بھی آپ کی طرح بغیر شرائط کے گفتگو کرنا چاہتے تھے۔۔۔

پھر شیخ حسن نجفی صاحب منظر عام پر آئے۔۔۔ جنہیں یاد ہی نہیں رہتا کہ پہلے کیا بات کہہ چکے ہیں۔ یاد دلایا جائے، وائسز بھی سنائی جائیں  تو ماننے سے انکار کردیتے ہیں۔ ان کے ساتھ  شرائط پر گفتگو کی جائے تو مطلب مناظرہ شروع ہوچکا ہوتا ہے اور  اگر مخالف فریق شرائط پر متفق نہ ہو تو نجفی صاحب کے نزدیک یہ مخالف کی شکست ہوجاتی ہے!!

پھر آجائیں  رانا  سعید صاحب۔۔۔۔ جو پہلے ہی بداخلاقی میں مشہور ہیں۔ میں نے ان کے  نام کے ساتھ   بداخلاق لکھ کر نمبر  محفوظ  کیا ہوا ہے۔ موصوف نے تو  یہاں آتے ہی ایک جھوٹا دعویٰ  میری طرف منسوب کردیا۔

  علی حیدری:  اب ایک اور پیروکار ابن سبا کا ذکر ہوجائے جسے اوپر بیان کیا  شیعہ دشمنی رکھنے والا سنی قدیم عالم شیخ عثمان الخمیس نے اپنی فہرست میں شامل  کیا۔ خیرالدین زرکلی اپنی کتاب " الاعلام"ج 5 ص 67 میں تحریرکرتے ہیں۔عبارت ملاحظہ ہو ۔عربی آگے پیچھے ہوجائے  تركیب دے دینا  ۔

"عمرو بن الحمق بن كاهل الخزاعي الكعبي رضی اللہ  صحابي من قتلة عثمان رضی اللہ " 

"عمرو بن الحمق الخزاعی الکعبی رضی اللہ ، صحابی تھے اور قاتالان حضرت  عثمان میں شامل تھے"

اب ترازو اٹھاؤ ۔تولو ۔گو کہ عبداللہ ابن سبا سے روایت شدہ ایک بھی حدیث کسی بھی شیعہ کتب میں موجود نہیں لیکن  اسی عمرو بن الحمق الخزاعی الکعبی جو سبائی اور قاتلان عثمان میں تھے  اور اسی پیروکار ابن سبا سے روایت شدہ احادیث اہل سنت کے کتابوں میں دستیاب ہیں جن میں

1:مسند احمد بن حنبل 

2:سنن ابن ماجہ

 3:المستدرک 

4: سنن بیہقی

5:سنن النسائی

6:المعجم الطبرانی شامل ہیں۔

 اب دیکھنا کون سبایوں سے روایت لیتا ہے کون اس کا پیروکارہے ۔ اب چلتے ہیں شیخ عثمان کے بتائے ہوئے عبدالله ابن سبا  ابن سعوداء  اور انکے پیروکار ۔۔جس میں شامل کیا ہے کنانہ بن بشر جس کے لئے  تاریخ دمشق، ج 55 ص 356 میں ہم پڑھتے ہیں۔

"كنانة بن بشر بن سلمان ویقال بن بشر بن عتاب التجیبي ألیدعاني أحد من سار إلى حصر عثمان وممن تولى قتله روى عنه حیان بن العین بن نمیر بن سلیع الحضرمي"

"کنانہ بن بشر بن سلمان، جو کہ ابن بشر بن عتاب التجیبی الیدعانی کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ یہ ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے عثمان کو محصور کیا تھا اور ان لوگوں میں بھی جنہوں نے عثمان کو قتل کیا تھا۔

ان سے عیان بن العین بن نمیع بن سلیع الحضرمی نے روایت کی ہے"

ابھی بہت کچھ ہے، یہ نہ ہم ابن سبا کو بچا رہے تھے اور نہ ہی اسکی شیعہ عقائد کی ترویج  کو رد کر رہے تھے فلحال آئینہ دکھایا ہے ۔۔۔باقی ممتاز صاحب کے بتائے گئے موقف اس کا بانی ابن  سبا افسانہ ہے ۔۔۔کیوں کہ ان عقائد کے دلائل ہمارے پاس موجود ہیں قرآن و احادیث سے ۔

  جعفر صادق: یہ تو اچھی بات ہے نہ مجھے ابن سبا کا مکمل نہیں پتہ۔۔۔کسی شیعہ عالم کو لائیں۔۔ شیعیت کا دفاع کروائیں۔ کم سے کم یہ کالک ہی صاف ہوجائے گی۔ کیا خیال ہے۔

  علی حیدری:  باقی اشارے بھی موجود ہیں اس بارے میں  مگر سامعین کی نظر جب تک پڑ جائے۔

  جعفر صادق: وہی لکیر کا فقیر،پیروکار کا ذکر کیا معنی  جب میں صرف ابن سبا کی حقیقت پر گفتگو کا چیلنج کرتا رہا ہوں۔ اصحاب ابن سبا ایک سائیڈ پر، ابن سبا سے جان چھڑائیں حضور ۔

علی حیدری: اگر آپ مكالمہ کے لئے بے تاب ہیں تو ان میں سے بھی کسی سے بات کر لیتے خیر آپ کی مرضی، رانا بات کرنا چاہتا ہے اس نے پرسنل میں  بتایا ہے، وه کہتے ہیں مجھ سے کیوں بھاگے ہیں ابن سبا کے موضوع پر ۔

   جعفر صادق: موضوع ابن سبا ہے،اصحاب ابن سبا نہیں ہے۔

علی حیدری:  واقعا بچے ہو مکمل پڑھو ،مجھے لکھنے میں دو دن لگے ہیں ٹائم بہ ٹائم اور آپ ابھی فیصلہ دے رہے ہیں۔

  جعفر صادق: مجھے بتائیں علی میلانی سے کیسے ممکن ہے؟ جو شرط اس نے رکھی(قرآن اور احادیث متواترہ)  اس کے مطابق تو سیدنا علی کا خلیفہ بلافصل ہونا ثابت نہیں ہوتا۔۔۔ اور موصوف فرمائش کر رہے ہیں کہ ابن سبا کو ثابت کروں ۔

  جعفر صادق:  دو  دن تحریر لکھنے میں فضول وقت ضایع کیا۔تحقیق اس نکتے پر کریں۔*ابن سبا ملعون*

علی حیدری:  رہنے دیتے ہیں محمد حسن نے اچھی بات کہی تھی، وائس پر کرتے بات ا گر اس کا کوئی وائس جب وه نہ مانتے آپ ہمیں بتاتے ہم منواتے۔

  جعفر صادق:  بھائی نجفی  اپنی وائس پر قائم ہی نہیں رہتا۔۔۔۔ ایسے بندے سے کیسے گفتگو کروں؟

  علی حیدری:  آپ پڑھو پھر اسکا دفاع کرو پھر آجائے گی حقیقت سامنے۔

 جعفر صادق: *اصحاب ابن سبا اہم ہیں یا خود ابن سبا؟

علی حیدری:   یاد دہانی کے ۔۔لئے ہم ہیں ،   میری پہلی تحریر سے کیا سبق لیا آپ نے ؟

  جعفر صادق: گفتگو ون ٹو ون ہوتی ہے۔اس نجفی کو یہ بھی پتہ نہیں کہ مناظرہ شرائط طئے ہونے کے بعد شروع ہوتا ہے یا اس سے پہلے۔۔۔  

 علی حیدری:  جب آپ ایسا کرو گے تو ۔۔۔ اب سب سے پہلے وه صحابہ جو ابن سبا کے پیروکار تھے ان سے پہلے تھے ان کو تو كلیئر کریں ۔۔جب وه آپ کی نظر میں ثابت کس طرح ہوتے ہیں پھر ہماری باری اللہ اللہ خیر سلا۔

  جعفر صادق: سمجھ نہیں آیا،کیا کہہ رہے ہیں؟سوال کا جواب دیں۔

  علی حیدری:  وه آپ سے زیادہ اس چیز میں ایکسپرٹ ہیں اتنا میں جانتا ہوں۔

  جعفر صادق: اچھا،میں وڈیو کلپ بھیجتا ہوں۔


علی حیدری:اوپر جاؤ مکمل تحریر پڑھ کر ایک نوٹ اس پر لکھ دو جو سمجھ نہ آیا بتاؤں گا۔ 

  جعفر صادق: اس کا جواب اوپر دے چکا ہوں۔

علی حیدری:  اس سے نیچے سب تحریر پڑھو ۔یا سب دوبارہ یہاں شیئر کروں  ؟

 جعفر صادق: ابن سبا پر آپ نے کیا دلیل تلاش کی ہے اور اس سے ثابت کیا ہوتا ہے؟  اسی تحریر کی روشنی میں ٹو دی پوائنٹ جواب دے دیں۔

 علی حیدری:   میری تحاریر سے آپ اختلاف رکھتے ہیں یا نہیں ؟

  جعفر صادق: پہلے پتہ تو چلے اس تحقیق سے ثابت کیا کر رہے ہیں اور ابن سبا پر دلیل کونسی لکھی ہے۔  مجھے تو کوئی دلیل نظر نہیں آئی۔یا  شاید غور نہیں کیا۔آپ لکھ دیں۔

علی حیدری:  یعنی آپ کو جیسےکبوتر اپنے بچے کو دانہ ڈالتا ہے ویسے سمجھاؤں ؟

 جعفر صادق: مجھے تو ابن سبا پر ایک دلیل نظر نہیں آئی، اور اس سے ثابت کیا ہوا؟کلیئر کیوں نہیں کر رہے؟

علی حیدری:  دوسرے کسی کو پڑھنے دیں ۔وه تبصرہ کریں گے تحاریر پر جب تک میں موبائیل چارج کرلوں۔

  جعفر صادق: آپ نہیں بتائیں گے۔۔ 

علی حیدری:  اب بھی سمجھ نہیں آئی ؟    سمجھاؤں گا بھائی الانتظار اشد من الموت۔۔۔ 

   جعفر صادق: چارجنگ کے بعد اپنی تحریر سے صرف ایک دلیل دکھائیے گا جس  سے ابن سبا کی شخصیت پر روشنی پڑتی ہو۔۔اور یہ بھی بتانا ضروری ہے کہ استدلال کیا ہے۔اتنی محنت کے بعد آخر ثابت کیا ہوا؟

  آپ کی تحریر میں ابن سبا کی شخصیت کی تائید ہے یا نفی؟آپ ثابت کیا کرنا چاہتے ہیں؟

شیعہ سے جب بھی کسی موضوع پر گفتگو کی جائے تو پہلے اس موضوع پر دونوں فریقین کا اپنا اپنا مؤقف واضح الفاظ میں ضرور بہ ضرور لکھوا  دینا چاہئے  تاکہ بعد میں کسی بھی فریق کے لئے اپنے مؤقف سے مکرنا ممکن ہی نہ ہو۔

عوام بھی جان سکیں کہ سنی و شیعہ کے مابین اس موضوع پر اختلاف کن نکات پر ہے اور کس فریق کو  گفتگو کرتے وقت ثابت کیا کرنا ہے۔

علی حیدری:  تب تک گروپ کھول دیں،کچھ دیر بعد  آتا ہوں ۔

  جعفر صادق: گروپ لاکڈ رہنا چاہئے۔ ایک نکتہ بھی کلیئر نہیں کرسکے۔     آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا۔ جس بنیاد پر ابن سبا کو افسانہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں اس پر کھل کر وضاحت کرنے سے کیسی گھبراہٹ۔ *اگر کسی کی پیدائش اس کے شروعاتی حالات زندگی  یعنی کہاں پلا بڑھا کہاں تعلیم حاصل کی کتنے سفر کئے وغیرہ وغیرہ نامعلوم ہوں تو آپ کے نزدیک اس شخصیت کی کیا حیثیت ہوگی؟

   یہ بہت اہم سوال ہے۔ 

   جب آئیں تو سب سے پہلے مندرجہ ذیل نکات لکھئے گا۔

1:اہل تشیع کے نزدیک ابن سبا کی حیثیت (حقیقت یا افسانہ)

2:  آپ کی تحریر میں ابن سبا پر کونسی دلیل دی گئی ہے؟

3: آپ کی تحریر اور تحقیق سے ثابت کیا ہوا ہے؟

عبدالحمید بلوچ  : میرے بھائی یہ مختلف موضوعات زیر بحث لانے کی وجہ سے ہورہا ہے۔ اپنی ساری توجہ ایک موضوع پر رکھیں۔ پھر جو بات سمجھاؤ گے ہر بات آسانی سے سمجھ آئے گی۔

  علی حیدری:  جی بھائی کوئی مختلف موضوع نہیں بس جو میسج آیا اس پر جواب دیا ۔ممتاز صاحب کو میری تحاریر سے سمجھ نہیں آیا کہ میں کیا کہنا چاہا رہا ہوں تو ۔۔۔مجھے لگتا ہے کسی منطقی سنی کو سامنے لایا جائے ،ممتاز صاحب آج زیرو جانے گئے مجھ حقیر کی نظر میں۔

    مگر ممتاز صاحب اس دس سالہ تجربے  میں آپ یہ نہیں سیکھ پائے کہ مخالف کا استدلال کیا ہے جب کہ میری لکھی تحاریر واضح ہیں ۔۔۔  

 جعفر صادق: آپ بھی دلشاد پارٹ 2 لگ رہے ہیں۔علمی مباحث میں ایک دوسرے سے سوال و جواب کئے جاتے ہیں۔ اشکالات کا جواب دیا جاتا ہے۔ جوابی سوال اور اعتراضات کئے جاتے ہیں۔

دلشاد بھی ایسا ہی کرتا ہے۔۔تحریر بھیج دیتا ہے پھر اس تحریر کے  حوالے سے کوئی وضاحت پوچھی جائے تو کہتا ہے سب تحریر میں لکھا ہے۔۔۔ بس رہے نام اللہ کا

    آپ کو ون ٹو ون گفتگو کرنا نہیں آتا۔ کوئی بات نہیں ہے۔ جسے گفتگو کرنا آتا ہے اسے یہاں لائیں۔

    جو بات آپ سے پوچھی گئی اس کا جواب تحریر میں تو نظر نہیں آیا۔۔۔ آپ کو دکھانا چاہئے ۔۔۔۔ اگر واقعی اس میں میری بات کا جواب لکھا ہے۔    کم از کم پوچھے گئے نکات کی وضاحت ہی کردیں۔

  میرا ایک  اہم سوال بھی آپ کا منتظر ہے۔ مجھ سے دس سوال پوچھیں۔ میں جواب دیتا ہوں۔

  علی حیدری:   ممتاز صاحب فرمائش بھی کرتے ہو،  ہمارا لکھا سمجھنے سے بھی قاصر ہو ۔یا تو آپ کسی منطقی سنی کو لائیں جو ہمیں سمجھ سکے یا پھر آپکی خواہش کے لئے کہاں سے مناظر لائیں ؟ جو آتے آپ ان کے بارے کچھ نہ کچھ کہہ کر ٹال مٹول کر دیتے ہیں۔۔بھر کیف ۔۔ہمارے موقف کا انتظار کرنا ۔اس میں آپکے مطابق لکھوں گا مع آپکے موقف کا رد ہوگا انشاء اللہ۔

   جب آپ سمجھنے سے قاصر ہیں تو میں کیا کہہ سکتا ہوں بھیا ؟ تینوں سوالات کے جواب ان میں ہیں آپ گروپ ممبران پر چھوڑیں سمجھ جائیں گے۔

 جعفر صادق: میں تحریر سمجھ کر ہی سوال پوچھ رہا ہوں۔ آپ سے تحریر سمجھانے کے لئے تھوڑی کہا ہے۔اس تحریر میں ابن سبا پر کوئی دلیل مجھے نظر ہی نہیں آئی۔۔۔کیا موضوع ابن سبا نہیں ہے؟

ابن سبا پر آپ سے شیعہ موقف پوچھنا بھی غلط لگ رہا ہے؟جب ابن سبا پر تحریر میں کچھ لکھا ہی نہیں تو اس تحریر سے آپ نے ثابت کیا کردیا ہے؟یہی سب تو پوچھا ہے۔۔۔  آپ ابن سبا کو اپنی اس تحریر سے سمجھادیں۔میں بھی دیکھوں آخر کہاں پر اس ملعون کے متعلق کوئی  ایک کام کی بات لکھی گئی ہے۔

  آپ کی پہلی  تحریر  یہ ہے۔ اس میں ایک اشکال ہے۔ یہ اشکال سنی و شیعہ صحیح روایات کے ذیل میں حل کرنا ممکن ہے۔ابن سبا کے متعلق کوئی دلیل کہاں ہے؟

  مطلب سوال کے جواب دینا نہیں ہیں اور پوچھنا بھی نہیں ہیں۔ دلشاد کی طرح بس گلا پھاڑ  پھاڑ کے ہنسنا ہے۔



    آپ کی اس   تحریر میں بھی کوئی کام کی بات نہیں ہے۔ صحابہ و تابعین کو ابن سبا کا پیروکار کہا گیا ہے۔۔۔مکمل  روایت  بمعہ سند کا دور دور تک کوئی نام و نشان ہی نہیں ہے۔ *ابن سبا کے متعلق کوئی دلیل کہاں ہے؟




 

  آپ کی ایک اور تحریر  میں ایک سنی عالم کے قول سے چند نام لکھ کر ابن سبا کے پیروکار کہا گیا ہے۔ بذات خود یہ متنازعہ امر ہے۔کوئی روایت پیش نہیں کی گئی۔ابن سبا کا تو سرے سے ذکر ہی نہیں ہے۔

 *ابن سبا کے متعلق کوئی دلیل کہاں ہے؟

  علی حیدری:  آپ نے تحریریں مکمل پڑھی ہوتی ایسا نہ کہتے ، پھر پڑھو بھائی۔ شاید آپ نے میری کوئی تحریر ٹھیک سے نہیں پڑھی۔

 

 

جعفر صادق: یہاں بھی وہی معاملہ ہے۔ کوئی مکمل روایت بمعہ حوالا بیان نہیں کی گئی۔*ابن سبا کے متعلق کوئی دلیل کہاں ہے؟

     صحابہ اور تابعین کے نام لکھ کر ابن سبا کے پیرکار ثابت کرنے کا اعلان،نہ کوئی روایت،نہ کوئی حوالا۔یہ ہے اس تحریر کی اصل حقیقت۔

*ابن سبا کے متعلق کوئی دلیل کہاں ہے؟

 علی حیدری:  اب کچھ سمجھے ۔۔۔اسی بنا پر ۔۔۔ابن سبا کو سمجھو گے ۔۔واقعا KG کے بچوں کو جس طرح الفابیٹ سمجھانے پڑتے آپکو بھی سمجھائیں گے۔

  جعفر صادق: یہاں بھی سنی عالم کے قول سے ابن سبا کے پیروکار کا ذکر،نہ کوئی روایت نہ سند۔

*ابن سبا کے متعلق کوئی دلیل کہاں ہے؟

 یہاں بھی ابن سبا کے پیروکار کا ذکر

متنازعہ نام

روایت کا متن سند لاپتہ ہے۔

*ابن سبا کے متعلق کوئی دلیل کہاں ہے ؟

اس میں ایک ایسی بات بھی لکھی ہے جو سرے سے جھوٹ ہے۔ شیعہ کی أصول اربعہ اور دیگر کتب احادیث میں ابن سبا کا ذکر موجود ہے۔ گفتگو ہوئی تو منہ توڑ جواب دوں گا۔

(اعتراض۔ سوال کا جواب نہیں دینا۔)

 علی حیدری: نہیں بھائی آپکے سوالات تو اکثر گروپ والے سنتے رہتے ہیں مجھے کھانا کھانے دیں جب تک آپ گروپ ممبران پر چھوڑیں میری لاسٹ تحریر والے آخری الفاظوں  کا جواب لکھوں تب تک بھلے تبصرہ ہوتا رہے گا ممبران کی طرف سے  ۔۔

    علی حیدری:  کیا یہ میں نے اپنی طرف سے لکھ  کر *(صحابہ و تابعین)* پر بهتان باندھا ہے ؟

  جعفر صادق:  آپ کی تحاریر میں  ابن سبا کا پیروکار اور قول سنی عالم کا،ہم سے صحیح روایات بلکہ بقول علی میلانی قرآن اور متواتر روایات کی فرمائش اور ممبرز ملاحظہ فرمائیں خود یہ شیعہ حضرات  نتیجہ کس طرح اخذ کرتے ہیں۔

    دو دن لگا کر بھی ابن سبا پر کوئی دلیل تلاش نہیں کر سکے۔ حد ہے۔

   *اچھا صحیح روایت سے کسی ایک صحابی کو ابن سبا کا پیروکار ثابت کر سکتے ہیں۔؟

     اتنا اہم موضوع، آپ کی تحریر میں براہ راست ابن سبا پر کوئی دلیل نہیں،کچھ پوچھو تو معصوم بن جاتے ہو،جواب دیتے نہیں ہو۔۔۔اب تو پوری تحریر کی حقیقت بتادی ہے۔۔۔اللہ کا واسطہ ہے،بتادو۔۔کہاں ابن سبا پر دلیل دی ہے؟ اور اس سے یہ  ابن سبا حقیقت ہوجاتا ہے یا افسانہ؟ شیعہ کا ابن سبا پر مؤقف کیا ہے؟

    رانا صاحب کو میری شرائط بھیج دیں۔اس سے اپنی شرائط بھی لکھوائیں۔میرا دعوی بھی بھیجیں،اس سے جواب دعویٰ بھی لکھوائیں۔یہ مرحلہ آپ طئے کریں۔اس کے بعد ان سے گفتگو کروں گا۔ ان شاء اللہ۔

  علی حیدری:   ممتاز صاحب نیچے آخری تحریر میں میں نے لکھا ہے آپ پڑھتے تو شاید سمجھ پاتے ۔ہمارا کیا موقف ہے آپکو پکڑ کر دکھانا پڑتا ہے۔

  جعفر صادق: ٹیگ کردیں۔

علی حیدری:  چلیں میں رانا صاحب سے  بات کرتا ہوں۔

 جعفر صادق: میں شرائط دوبارہ بھیج دیتا ہوں۔ رانا صاحب کی وجہ سے شرائط میں تھوڑی ترمیم کی ہے۔

  علی حیدری:   انکو  ایڈمن بھی بنائیں۔

 نوٹ: یہ میری تحریر کا آخری حصہ پڑھیں۔

 جعفر صادق: آپ انہیں میری شرائط بھیجیں اور اس سے شرائط بھی لکھوائیں۔اس کے بعد براہ راست ان سے گفتگو کروں گا۔ شرائط پر اشکالات ہوئے تو پہلے وہ دور کئے جائیں گے۔پھر دعوی اور جواب دعوی پر گفتگو کریں گے۔باقائدہ گفتگو اس کے بعد شروع ہوگی۔ ان شاء اللہ

   آپ کی تحریرکے اس حصے  میں   واضح مؤقف نہیں ہے۔ابن سبا بذات خود حقیقت ہے یا افسانہ؟*اگر ابن سبا ایک حقیقت ہے تو پھر اس کا اقرار کرنا ہوگا۔ اس کے بعد ہمارے بیچ یہ اختلاف ہوگا کہ وہ موجد شیعہ عقائد ہے کہ نہیں۔*

  علی حیدری:   جی جی بہتر ہوگیا ممتاز صاحب ۔انہیں میسج کردیا ہے آن لائن ہوئے تو جواب دیں گے۔

  جعفر صادق: چلیں۔۔ٹھیک ہوگیا۔۔۔ یہ سب رانا صاحب خود کلیئر کردیں گے۔میں شرائط بھیجتا ہوں۔

شرائط برائے مکالمہ *ابن سبا ملعون موجد عقائد شیعیت یا افسانہ*

1: مقدسات کی توہین اور ذاتیات پر حملے کرنے والے کی شکست تصور کی جائے گی۔

2: گفتگو دو ٹوک اور ٹودی پوائنٹ کی جائے گی۔ جب تک ایک نکتہ کلیئر نہ ہوجائے دوسرے نکتے کو زیر بحث نہیں لایا جائے گا۔

3: گفتگو سے پہلے دونوں مناظرین *عبداللہ ابن سبا کے متعلق اپنے اپنے مسلک کا نظریہ* واضح الفاظ میں بیان کریں گے۔

4: فریقین صحیح روایات اور تائید جیّد علمائے کرام سے حجت قائم کریں گے۔ دلائل کا رد بھی صحیح روایات اور تائید جیّد علمائے کرام سے کیا جائے گا۔

5: دلائل کا رد اسی درجہ کی روایات سے کرنے کی اجازت ہوگی۔ ذاتی رائے سے دلائل کا رد ممنوع ہوگا۔

6: دوران گفتگو کسی نکتہ پر کسی فریق کو مزید تحقیق درکار ہوئی تو وقت طلب کرسکتا ہے۔ ایک دن یا زیادہ سے زیادہ دو دن وقفے کے بعد دوبارہ اسی نکتے سے گفتگو کا آغاز کیا جائے گا۔

7:دوران گفتگو فریقین کو پہلے تحقیقی رد اس کے بعد الزامی رد  کرنے کی اجازت ہوگی۔

8:گفتگو تحریری اور ون ٹو ون کی جائے گی اور ایک ٹرن میں *تین جواب اور تین کتب کے حوالے بمعہ ٹائیٹل اور اصل عبارات کے اسکینز* بھیجنے کی اجازت ہوگی۔

9: کاپی پیسٹ ممنوع ہوگا، غیر ضروری جوابات اور موضوع سے باہر گفتگو کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

10: ٹرن ختم ہونے پر فریق *ختم* یا *انتہی* لکھے گا تاکہ دوسرا فریق جوابات شروع کرے۔

11:شرائط اور دعوی / جواب دعوی* پیش ہوجانے کے بعد گفتگو کی حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا اور فریقین کو اپنی سہولت کے مطابق کسی بھی وقت جواب دینے کی اجازت ہوگی ، اس دوران گروپ لاکڈ رکھا جائے گا۔

علی حیدری:   دونو ں نکات  کا حل آخر میں ہے۔ اس دن بھی میں نے کہا تھا کہ کیا کسی کے ہونے سے یہ بات صادر آتی ہے کہ وہی حقیقت ہے جو آپ بتانا چاہتے ہیں۔

  جعفر صادق: ہرگز نہیں۔۔۔کوئی جاہل ہی ہوگا کہ یہ کوشش کرے کہ *کسی کے ہونے کو ثابت کر کے جو چاہے اس کی طرف منسوب کرتا جائے۔*

  علی حیدری:   اب رانا صاحب کے آنے تک انتظار کرو۔

 جعفر صادق: یہ دو نکات اس لئے الگ الگ زیر بحث لائے جائیں گے کیونکہ عام طورپر  ابن سبا کو افسانوی کردار کہہ کر عوام کے سامنے سرے سے انکار کردیا جاتا ہے۔اب جو شخص دنیا میں آیا ہی نہ ہو اسے کوئی کیسے موجد عقائد تشیع ثابت کر سکتا ہے۔

علی حیدری:     ممتاز صاحب رانا صاحب سے بات جاری رکھیں انہیں ایڈمن بنا دیا ہے

  رانا محمد سعید شیعہ بداخلاق: قریشی صاحب نے دعوی میں ایک چیز لکھی ہے جبکہ شرائط میں ایک موضوع کے مطابق تحریر لکھی ہے۔

  علی حیدری:  وه آئیں آپ ان سے ہر چیز ٹھیک کروا لینا ۔۔


ڈاؤن لوڈ