Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کیا شیعہ علماء اللہ تعالیٰ کے آسمان دنیا پر نزول فرمانے کی صفت کے قائل ہیں؟ جو شخص اللہ تعالیٰ کے جلال اور عظمت کے لائق اس کے لیے یہ صفت کو ثابت مانتا ہو، شیعہ اس پر کیا حکم لگاتے ہیں؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

کیا شیعہ علماء اللہ تعالیٰ کے آسمان دنیا پر نزول فرمانے کی صفت کے قائل ہیں؟ جو شخص اللہ تعالیٰ کے جلال اور عظمت کے لائق اس کے لیے یہ صفت کو ثابت مانتا ہو، شیعہ اس پر کیا حکم لگاتے ہیں؟ 

جواب: شیعہ علماء اللہ تعالیٰ کے آسمانِ دنیا پر نزول فرمانے کی صفت کے منکر ہیں (اصول الکافی: جلد، 1 صفحہ، 90 اور 91 کتاب التوحید: باب الحرکۃ الانتقال بحار الانوار: جلد، 3 صفحہ، 311 باب نفی الزمان والمکان)

جو شخص اللہ تعالیٰ کی اس صفت کا اقرار کرتا ہو، شیعہ اسے کافر قرار دیتے ہیں۔

عہدِ حاضر کا شیعہ عالم محمد بن ظفر کہتا ہے: جس شخص نے کہا: اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر نازل ہوتا ہے یا وہ اہلِ جنت کو اپنا چاند کی طرح دیدار کرائے گا یا ایسی کسی صفت کا اقرار کرے تو وہ کافر ہے اسی طرح وہ شخص بھی کافر ہے جس کا عقیدہ یہ ہو کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنی مخلوق کے سامنے آئیں گے۔(عقائد الامامیہ: صفحہ،32 الفصل الاول) 

اپنا سر اپنا ہتھوڑا!

ایک شخص نے ابو عبداللہ رحمہ اللہ سے سوال کیا: کیا آپ اللہ تعالیٰ کے آسمانِ دنیا پر نزول فرمانے کے قائل ہیں؟

ابو عبداللہؒ نے فرمایا جی ہاں ہم اس کے قائل ہیں کیونکہ اس بارے میں احادیث اور روایات صحیح ہیں۔

(بحار الانوار: جلد، 3 صفحہ، 331 حدیث نمبر، 30 باب نفی الزمان والمکان والحرکۃ) 

شیعہ کے امام رضا رحمۃ اللہ فرماتے ہیں، توحید کے بارے میں لوگوں کے تین مذاہب ہیں: نفی، اثبات بالتشبیہ اور اثبات بغیر تشبیہ کے جو لوگ اللہ کی صفات کو مخلوق کی صفات کے ساتھ تشبیہ دے کر ثابت کرتے ہیں وہ بھی جائز نہیں کیونکہ کوئی چیز اللہ تعالیٰ کے مشابہ نہیں ہے۔ جو لوگ صفات کی نفی کرتے ہیں تو وہ بھی جائز نہیں درست مذہب تیسرا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی صفات کو بغیر تشبیہ کے مانا جائے۔

(بحار الانوار: جلد، 3 صفحہ، 304 حدیث نمبر، 41 باب نفی الجسم الصورۃ والتشبیه)