Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ مناظر الف پر گفتگو ختم کرچکا تبصرہ بھی لکھ چکا، اس کے باوجود دوبارہ الف کی طرف دوڑیں!(قسط 32)

  جعفر صادق

شیعہ مناظر الف پر گفتگو ختم کرچکا تبصرہ بھی لکھ چکا، اس کے باوجود دوبارہ الف کی طرف دوڑیں!(قسط 32)

سنی مناظر: ب پر گفتگو کریں اور ب پر گفتگو سے پہلے بتائیں کہ میری شرائط منظور ہیں؟

 شیعہ مناظر: بولو میرا الف کیا تھا؟

شیعہ مناظر الف پر گفتگو ختم کرچکا تبصرہ بھی لکھ چکا، اس کے باوجود دوبارہ الف کی طرف دوڑیں!

سنی مناظر: دلیل اور مدعا تحریر کے مطابق ہونی چاہئے۔ تحریر میں پورا سچ لکھنا چاہئے تھا۔ خیر چھوڑیں۔ آگے بڑھیں خود ہی ب پر اتنے دن سے گفتگو کرنا چاہتے تھے۔ اب کیا ہوا ہے۔

شیعہ مناظر: سنی مناظر کی شرائط :  جس کی رعایت ہی نہیں کی جاتی اس کو منظور کریں  یا  نہ کریں؟

 سنی مناظر: شرائط منظور کرنے سے پہلے  جس شرط پر آپ کو اعتراض ہے اس میں ترمیم کر سکتے ہیں۔

 شیعہ مناظر: جی پوری حدیث جو دلیل میں پیش کی ہے  تو ؟ یہ پوچھ رہا ہوں ۔

 سنی مناظر: دلیل میں پیش کرنے سے تحریر کی خیانت چھپ جائے گی۔ عوام کو تحریر میں آدھا سچ دکھاتے ہو۔ مناظروں میں پوری دلیل رکھنا تو آپ کی مجبوری ہے۔

 سنی مناظر: آپ کے الف پر اب کوئی بات نہیں ہوگی۔  ب پر آئیں۔

 شیعہ مناظر: جناب  مدعا کو دلیل کے بغیر تو پیش نہیں کیا ہے الف کیا تھا؟

سنی مناظر:  ب پر بات کرنی ہے کہ نہیں۔

 شیعہ مناظر: جب آپ کو الف کا پتہ نہیں توختم کیسے ہوا؟ میرا   ب کیا ہے؟

سنی مناظر: یہ (ب) آپ نے ہی لکھا تھا یا کہیں سے کاپی پیسٹ کیا تھا۔

شیعہ مناظر : اس میں میرا بنیادی سوال کیا ہے؟

 سنی مناظر: مجھے کیا پتہ۔ میں تو جو تحریر بھیجی گئی تھی اسی کے مطابق گفتگو کرتا رہا ہوں۔

 شیعہ مناظر: اس میں اور اس میں کیا فرق ہے؟ ایک چیز ہے یا دو؟ جی مسئلہ بھی یہی ہے پتہ ہی نہیں ۔

 سنی مناظر: دو واقعات ہیں۔ ایک پر گفتگو ہوچکی۔ دوسرے پر آپ کو شوق تھا لیکن اب گفتگو نہیں کر رہے۔

شیعہ مناظر: جب تک یہ واضح نہ ہو بات آگے نہیں چلے گی۔ب میں میرا بنیادی سوال کیا ہے؟

 سنی مناظر: جی جی بالکل۔مجھے بتائیں۔ ایسا کونسا بنیادی سوال ہے جو ظاہر نہیں ہے۔اب بتا بھی دیں حضور

میری سمجھ میں یہی نکات آئے ہیں۔

 شیعہ مناظر:  یہ دیکھو آخر میں کیا پوچھا ہے؟

سنی مناظر: کیا فرعون قرآن کے مطابق سب سے بڑا رب نہیں ہے؟ جواب دیں۔

 شیعہ مناظر: یہی نہ سمجھنے کا نتیجہ ہے ۔وہ تو دوسرے مدعا کی بات ہے۔

 سنی مناظر:  فرعون کے الفاظ قرآن میں۔

اَنَا رَبُّكُمُ الْاَعْلٰى٘ۖ(۲۴)

میں تمہارا سب سے اونچا رب ہوں (ف۲۹)

( AL-NAZIA'T - 79:24 )

 اب یہ الفاظ دکھا کر کوئی یہ استدلال پیش کرے کہ قرآن سے فرعون کا رب ہونا ثابت ہوتا ہے۔

اسے مکمل حقیقت بیان کی جائے تو پھر بھی وہ بضد ہو کہ نہیں پہلے یہ تسلیم کرو کہ قرآن میں فرعون کو رب تسلیم کیا گیا ہے!  یہ الفاظ  تو واقعی قرآن میں موجود ہیں! لیکن کیا ہم اس نامکمل بات سے نتیجہ نکال سکتے ہیں! ہرگز نہیں۔ جب تک مکمل بات نہ سمجھی جائے، قرائن، سیاق و سابق کو مکمل نہ سمجھا جائے ، کسی نتیجے پر پہنچنا صریح گمراہی ہوگی۔ اس طرح کی کئی مثالیں قرآن میں موجود ہیں۔ نماز کے قریب نہ جاؤ! وغیرہ وغیرہ

شیعہ مناظر: اگر اس سادہ سوال کو سمجھتا تو اس کی کاپی دس مرتبہ نہ کرتا۔میں کہہ رہا ہوں ،ہے یا نہیں ؟

بات سچی ہے یا نہیں.یہ دوسرے مدعا  سے متعلق ہے۔

 سنی مناظر: چھوڑیں سب باتیں۔ میرے پاس فضول وقت نہیں ہے۔ب پر گفتگو کرنی ہے تو شروع کریں۔

ورنہ معاف کردیں۔

 شیعہ مناظر: ب کو سمجھ کر گفتگو کرنی ہے۔جب ب کو سمجھا ہی نہی تو۔

 سنی مناظر: آپ صحیحین سے آدھا سچ دکھا کر عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔الف کی حقیقت سب کے سامنے ہے۔  ب کا بھی یہی حال ہے۔ اپنے مطلب کے جملے رکھنے سے حق تھوڑی ثابت ہوتا ہے۔ عوام تک پورا سچ پہنچائیں میرے منصف مزاج شیعہ مناظر بھائی! آپ نے ب کو سمجھا ہے تو پھر وقت ضایع کیوں کر رہے ہیں۔ اگر میں نے غلط سمجھا ہے تو یہ آپ کے فائیدے کی بات ہے۔آجائیں میدان میں

آپ کی تحریر کے (ب) کے مطابق

1۔  سیدنا علی حدیث لانورث سے خلفاء کے استدلال سے اختلاف کرتے ہوئے فدک کو سیدہ فاطمہ کا حق سمجھتے تھے۔

2۔  بقول آپ کے سیدنا علی نے دور حضرت عمر فاروق میں فدک کی میراث کا مطالبہ کیا تھا۔

3۔  سیدنا علی خلفاء کو جھٹلاتے اور ان کے کاموں کو دھوکہ بازی اور گناہ سمجھتے تھے۔

تینوں نکات کو ثابت کرنے کے لئے آپ اپنے دلائل/روایات بمعہ استدلال پیش کر سکتے ہیں۔

 شیعہ مناظر:  سمجھے بغیر گفتگو کرنے والا  وقت ضائع کرتا ہے؟

 سنی مناظر: ایڈمنز سے گذارش۔ اس شیعہ مناظر سے پوچھیں کہ یہ چاہتا کیا ہے۔ میری سمجھ سے باہر ہے۔

شیعہ مناظر: کیا مولی علی ع کے موقف کو بیان کرنے والی مذکورہ  روایات صحیحین میں ہیں یا نہیں؟ یہی صرف پوچھ رہا ہوں۔ بہت سادہ۔

سنی مناظر:  آپ کو اپنی تحریر کے ب پر گفتگو کرنی ہے یا نہیں؟ صرف اس کا جواب دیں۔

 شیعہ مناظر: ایڈمن سے گزارش ہے کہ انہیں  ب میں میرا مدعا سمجھائیں۔  جی میری تحریرآپ کو سمجھا رہا ہوں۔

 سنی مناظر: جب ب  پرگفتگو کریں گے تو ہم سب کو سمجھا دیجئے گا۔  اس میں کیا مسئلہ ہے؟

 شیعہ مناظر: میں نے ایڈمن کو سمجھایا ہوا ہے۔ ان سے گفتگو کریں اور پھر آنا۔  

 سنی مناظر: گفتگو ہوگی تو سمجھائیں گے، گفتگو شروع کر نہیں رہے۔ کہانیاں سنا رہے ہیں۔ حد ہے۔ میری طرف سے آخری بار گذارش۔ آپ کی تحریر کے (ب) کے مطابق

1۔ سیدنا علی حدیث لانورث سے خلفاء کے استدلال سے اختلاف کرتے ہوئے فدک کو سیدہ فاطمہ کا حق سمجھتے تھے۔

2۔  بقول آپ کے سیدنا علی نے دور حضرت عمر فاروق میں فدک کی میراث کا مطالبہ کیا تھا۔

3۔  سیدنا علی خلفاء کو جھٹلاتے اور ان کے کاموں کو دھوکہ بازی اور گناہ سمجھتے تھے۔

تینوں نکات کو ثابت کرنے کے لئے آپ اپنے دلائل/روایات بمعہ استدلال پیش کر سکتے ہیں۔

 شیعہ مناظر: ب    کیا یہی مولی کے موقف کو بیان کرنے والی روایتیں صحیحین میں ہیں یا نہیں؟

جواب ہاں یا نہیں۔ب ختم۔

سنی مناظر: صحیحین میں صرف یہی باتیں نہیں ہیں اس کے علاوہ بھی اہم حقائق ہیں۔ سب پر گفتگو نہیں کریں گے تو گمراہی مقدر ہے۔

 شیعہ مناظر: لمبا کرنے کی ضرورت نہیں۔حقائق سے بحث مدعا دوم میں ہوگی۔یہاں ہاں یا نہیں میں جواب دو اور مدعا اول کے ب کی بھی چھٹی کردو۔

سنی مناظر: صحیحین میں جو کچھ ہے اسے آپ نے ایمانداری سے بیان نہیں کیا۔  الف کی طرح ب کی باتیں بھی مکمل بیان نہیں ہوئیں اور سیدنا علی کا مؤقف یہ بیان نہیں ہوا جو آپ نے ب میں لکھا ہے۔ اگر ہاں یا ناں میں جواب چاہئے تو میرا جواب ہے کہ ہرگز نہیں۔

شیعہ مناظر:  اگر کہیں گے وہ روایتیں نہیں ہیں تو میں دکھا دوں گا۔اگر کہے  گے ہاں ہیں تو بات ب میں ختم ۔

مدعا دوم شروع۔کیاہر گز نہیں؟

یہ مدعا دوم ہے۔جہاں آپ نے حقائق سے بحث کرنی ہے۔

  سنی مناظر: روایتوں کے انبار دکھانے کے بجائے صرف ایک یا دو روایات پیش کریں اور اپنا استدلال بھی پیش کیجئے گا تاکہ پتہ چلے کہ ان روایات سے آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔

آپ کی تحریر کے (ب) کے مطابق

 سیدنا علی حدیث لانورث سے خلفاء کے استدلال سے اختلاف کرتے ہوئے فدک کو سیدہ فاطمہ کا حق سمجھتے تھے۔

 بقول آپ کے سیدنا علی نے دور حضرت عمر فاروق میں فدک کی میراث کا مطالبہ کیا تھا۔

 سیدنا علی خلفاء کو جھٹلاتے اور ان کے کاموں کو دھوکہ بازی اور گناہ سمجھتے تھے۔

تینوں نکات کو ثابت کرنے کے لئے آپ اپنے دلائل/روایات بمعہ استدلال پیش کر سکتے ہیں۔

میں ان تینوں نکات کا  دو ٹوک الفاظ میں انکار کرتا ہوں۔

 شیعہ مناظر: استدلال ب میں یہی ہونا ہے۔ آپ مجھے بتاؤ  یہ روایتیں ہیں یا نہیں؟ یہ ب نہیں ہے۔ یہ مدعا دوم کی باتیں ہیں۔

 سنی مناظر: پھر وہی رٹا۔ روایات بمعہ استدلال ۔ یہ تینوں نکات ثابت کر کے دکھائیں۔ چلیں۔ مدعا دوم کی نیت سے دکھادیں۔  کچھ تو ڈھنگ کی گفتگو کر لیں۔

شیعہ مناظر: پھر وہی حرکتیں۔سادہ سوال یہ روایتیں ہیں یا نہیں؟ جب یہ روایتیں ہیں تو،استدلال معاملہ ختم نہیں ہوا تھا۔ 


روایات موجود ہیں یا نہیں اس پر ہاں یا ناں کا ضد۔ شیعہ مناظر جانتا تھا کہ مکمل روایات پیش ہوگئیں تو اس کا بھانڈہ بیچ چوراہے پر پھوٹ جائے گا کیونکہ دور عمر فاروق میں سیدنا علی اور حضرت عباس کے مابین تنازعہ بحیثیت متولی کے تھا۔ فدک کی ملکیت کا معاملہ تو دور صدیق میں ہی حل ہوچکا تھا۔


  سنی مناظر: یہ روایتیں مکمل بیان نہیں کی گئیں۔  جب مکمل بیان ہوں گی تو پھر ب میں آپ کے مؤقف کی ایسی تیسی ہوجائے گی۔ 

 شیعہ مناظر: سوچ کر آنا  ۔ابھی اللہ حافظ۔

 سنی مناظر: مطلب آپ مکمل روایت رکھ کر اپنا استدلال ثابت نہیں کریں گے۔

 شیعہ مناظر:  سوال روایتوں کے ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں ہے۔ بس ۔

سنی مناظر:  میں تو مکمل تیاری کر کے بیٹھا ہوں۔ بھاگ تو آپ رہے ہیں۔

 شیعہ مناظر: جب آپ کو ب کا علم ہو تو پیش کروں گا ورنہ تین دن کے بعد کہیں گے  الف۔

سنی مناظر:  نامکمل روایات کے بارے میں جواب مانگ رہے ہیں۔ میں نے ب سے جو نکات لکھے ہیں وہ درست نہیں تو آپ لکھ دیں۔ میں آپ کو بھاگنے نہیں دوں گا۔

 صحیحین میں یہ باتیں مذکور نہیں ہیں۔ شیعہ مناظر دلشاد صاحب کی حالت سب دیکھ لیں۔اپنی نامکمل تحریر سے عوام کو گمراہ کرتا رہتا ہے۔  گفتگو کرنے سے فرار کر چکا ہے۔ الف کی حقیقت واضح ہوچکی۔ آج اس کی تحریر میں ب پر حقائق واضح کرنے تھے۔ ایک تو آیا دیر سے۔ پھر نکتے پر بات کرنے سے بھاگتا رہا۔ ایڈمنز بتائیں۔۔۔ اب مجھے کیا کرنا چاہئے؟

اتنا تفصیل سے سمجھانے کے باوجود شیعہ مناظر کی سوئی  شروع سے آخر تک اسی کاپی پیسٹ تحریر میں اٹکی ہوئی رہی!

 شیعہ مناظر: میرے مدعا کی روشنی میں ہماری بحث تین مرحلوں پر مشتمل ہوگی۔

 پہلا مرحلا:  جو شیعہ کہتے ہیں وہ صحیح سند آپ کی معتبر ترین کتابوں میں  (خاص کر صحیحین میں) موجود ہیں۔ دوسرا مرحلا : جناب زہرا نے واقعی معنوں میں  مطالبہ کیا اور آپ  ناراض ہوگئیں اور مولی علی بھی ان کے ساتھ ہم عقیدہ تھا اور جناب فاطمہ اسی نظریے کے ساتھ دنیا سے گئیں  (یہ باتیں خاص کر آپ کی صحیحین میں ہیں)۔

تیسرا  مرحلا:  یہ ثابت کرنا ہے کہ حق جناب فاطمہ  کے ساتھ تھا اور جناب خلیفہ نے آپ کا حق آپ کو نہیں دیا۔ ان  تین مراحل کے مطابق مرحلہ وار گفتگو ہوگی۔

سنی مناظر:    

1۔  پہلے مرحلے کے الف کا پہلا حصہ :سیدہ فاطمہ کا مطابہ فدک کا تعین اور صدیقی فیصلہ درست یا غلط؟

 پہلے مرحلے کے الف کا دوسرا حصہ :کیا سیدہ فاطمہ ناراض ہوئیں اور مکمل بائیکاٹ کے ساتھ رحلت فرمائی؟

اس کے بعد پہلے مرحلے کا ب زیر بحث لایا جائے گا۔ ہر ایک نکتے پر تین دن کے اندر گفتگو مکمل کی جائے گی۔ ان شاء اللہ

 میں بہت مصروف رہتا ہوں۔ اس نفسیاتی کیس پر کئی دن لگا دئے ہیں۔ جواب دیتا نہیں ہے۔ بس لفاظی کرتا رہتا ہے۔ کیا علمی گفتگو صرف ہاں یا ناں میں ہوتی ہے۔ میں اسے بتا بھی رہا ہوں کہ اس نے اپنی تحریر میں کئی حقائق چھپائے ہیں پھر بھی کہہ رہا ہے کہ ہاں یا ناں میں جواب دو۔ حد تو یہ ہے کہ ب کا حصہ مکمل صحیحین کے خلاف ہے۔  اسے ثابت کرنے کا کہتا ہوں تو بے تکے جواب دیتا ہے۔ ایڈمنز بتائیں۔۔ میں کیا کروں؟

 ایڈمن ابرار بھائی۔۔۔۔ شیعہ مر جائے گا لیکن ٹو دی پوائنٹ گفتگو نہیں کرے گا۔اس نے اپنی تحریر کے ب میں جو مؤقف سیدنا علی کا لکھا ہے اسے قیامت تک ثابت نہیں کر سکتا۔

1۔صحیحین کی ایسی کوئی حدیث نہیں ہے کہ سیدنا علی فدک کو سیدہ فاطمہ کا حق سمجھتے تھے۔

2۔  سیدنا علی نے دور حضرت عمر فاروق میں فدک کی میراث کا مطالبہ نہیں کیا تھا ۔ کسی حدیث سے یہ بات واضح نہیں ہے۔

3۔ سیدنا علی نے کبھی خلفاء کو نہیں جھٹلایا اور نہ ہی ان کے کاموں کو دھوکہ بازی اور گناہ سمجھا۔

 دلشاد صاحب تحریر لکھ کر پھنس گئے ہیں۔ میں فی الحال گروپ میں موجود رہوں گا۔ کل تک موصوف نے علمی انداز اپنایا تو گفتگو باقائدہ ب پر شروع ہوگی۔ شیعہ ممبرز اپنے مناظر کو شرم دلائیں اور اسے مجبور کریں کہ سامنے آکر دفاع کرے اور شیعہ مؤقف ثابت کر کے دکھائے۔ اللہ حافظ

 شیعہ مناظر: مطالبہ جاری رہنا اور رضایت والی کی  بطلان پر دلیل ہے ۔

الف : خود حضرت فاطمہ علیہا السلام بھی مطالبہ کرتی رہیں۔

وَكَانَتْ فَاطِمَةُ تَسْأَلُ أَبَا بَكْرٍ ۔

آپ ابوبکر سے بار بار مطالبہ کرتی رہیں"  کانت جب فعل مضارع سے پہلے آئے تو یہ ماضی استمراری پر دلالت کرتا ہے۔

وَكَانَتْ فَاطِمَةُ تَسْأَلُ أَبَا بَكْرٍ نَصِيبَهَا مِمَّا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خَيْبَرَ وَفَدَكٍ وَصَدَقَتِهِ بِالْمَدِينَةِ فَأَبَى أَبُو بَكْرٍ عَلَيْهَا ذَلِكَ۔

صحیح مسلم - كتاب الجهاد والسير  - باب قول النبي صلى الله عليه و سلم  لا نورث

قَالَتْ وَكَانَتْ فَاطِمَةُ تَسْأَلُ أَبَا بَكْرٍ۔۔ صحيح البخاري ۔۔ کتاب خمس  1 - باب فرض الخمس 2926   

                اب  یہاں دقت کریں کانت تسال ۔یعنی وہ مطالبہ کرتی رہیں۔

ترجمہ اردو بخاری فغضبت فاطمہ

ظاہرا  لگتا ہے ممتاز صاحب بحث کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔اللہ کرے  وہ بڑھائے   میرا  الف  ب ہو،  یا ممتاز صاحب کا  الف  ب لیکن مطالبہ جاری رکھنے پر میں نے دو نکات کو بار بار دہرایا تھا۔ ایک حضرت فاطمہ ع کی طرف سے مطالبہ جاری رکھنا  کہ جس کا ادراج نہ ہونا صاف ظاہر ہے  یہ جناب عائشہ کہہ رہی ہے۔ مطالبہ کیا،حدیث سے استدلال،مطالبہ رد۔ اس کے بعد جناب عائشہ کہتی ہے کانت فاطمہ تسال

لہذ ا ممتاز صاحب سے گزارش ہے۔میرے اس سوال کا علمی جواب دے  پھر انشاء اللہ دوسری روایت پر بحث ہوگی  کہ جس کے اسکین  ابھی شیئر کر رہا ہوں لیکن پہلے جناب فاطمہ س کے مطالبہ جاری رکھنے کی جو خبر جناب عائشہ نے دی ہے اس پر تبصرہ کرے۔الف  ب کا بہانہ نہ بنائے۔