Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

اگر بی بی عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کو نہ ماننے والا جہنمی ہے تو اس بی بی کا قاتل کیونکر رضی اللہ عنہ رہ سکتا ہے ؟ مہربانی کر کے تاریخِ اسلام جلد ۲ ص ٢٢ نجیب آبادی ملاحظہ کر کے جواب دیں۔

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

اگر بی بی عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کو نہ ماننے والا جہنمی ہے تو اس بی بی کا قاتل کیونکر رضی اللہ عنہ رہ سکتا ہے ؟ مہربانی کر کے تاریخِ اسلام جلد ۲ ص ٢٢ نجیب آبادی ملاحظہ کر کے جواب دیں۔

♦️ جواب اہل سُنَّت:- ♦️

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کو نہ ماننے والے کو آپ جہنمی مان چُکے ہیں۔ اپنی ماں سے جنگ کرنے والے مومن بیٹوں پر فتویٰ بھی آپ بتا دیں۔

نجیب آبادی کی تاریخ سے مروان پر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے قتل کا جو الزام لگایا ہے وہ بظاہر غلط ہی ہے کیونکہ مؤرخین آپ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے تذکرہ وفات میں یا مروان کے حالات میں اس کا تذکرہ نہیں کرتے۔

نجیب آبادی نے بلا حوالہ لِکھا ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو ام المؤمنین رضی اللہ تعالٰی عنہا اور معلّمۂ امت کی اچانک کنویں میں گِر کر تیر تلواروں سے شہادت کا سبب مؤرخین ذکر کرتے اور قاتل پر لعنت بھیجتے۔ سارے مدینہ میں کہرام مچ جاتا اور واقعۂ شہادت متواتر ہوتا۔ معہذا، مروان متفقہ صحابی نہیں، بلکہ جمہور کے ہاں تابعی ہیں۔

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی خلافت کا آخری حصہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی زِندگی کا آخیر زمانہ ہے۔ اُس وقت آپ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی عمر ٦٦ برس تھی۔ رمضان ۵۸ھ میں آپ رضی اللہ تعالٰی عنہا بیمار ہوئیں اور چند روز علیل رہنے کے بعد رمضان کی ۱۷ تاریخ بمطابق ۱۳ جون ٦٧٨ء نمازِ وتر کے بعد آپ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی وفات ہوئی۔