Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

دلیل القرآن: صفاتِ صحابہ

  نقیہ کاظمی

صفاتِ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین:

اَلصّٰبِرِيۡنَ وَالصّٰدِقِيۡنَ وَالۡقٰنِتِــيۡنَ وَالۡمُنۡفِقِيۡنَ وَالۡمُسۡتَغۡفِرِيۡنَ بِالۡاَسۡحَارِ ۞
(سورۃ آلِ عمران: آیت، 17)
ترجمہ: یہ لوگ بڑے صبر کرنے والے ہیں، سچائی کے خوگر ہیں، عبادت گزار ہیں اللہ کی خوشنودی کے لیے خرچ کرنے والے ہیں، اور سحری کے اوقات میں استغفار کرتے رہتے ہیں۔
اِنَّ الۡمُسۡلِمِيۡنَ وَالۡمُسۡلِمٰتِ وَالۡمُؤۡمِنِيۡنَ وَالۡمُؤۡمِنٰتِ وَالۡقٰنِتِيۡنَ وَالۡقٰنِتٰتِ وَالصّٰدِقِيۡنَ وَالصّٰدِقٰتِ وَالصّٰبِرِيۡنَ وَالصّٰبِرٰتِ وَالۡخٰشِعِيۡنَ وَالۡخٰشِعٰتِ وَالۡمُتَصَدِّقِيۡنَ وَ الۡمُتَصَدِّقٰتِ وَالصَّآئِمِيۡنَ وَالصّٰٓئِمٰتِ وَالۡحٰـفِظِيۡنَ فُرُوۡجَهُمۡ وَالۡحٰـفِظٰتِ وَالذّٰكِرِيۡنَ اللّٰهَ كَثِيۡرًا وَّ الذّٰكِرٰتِ اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمۡ مَّغۡفِرَةً وَّاَجۡرًا عَظِيۡمًا ۞
(سورۃ الاحزاب: آیت، 35)
ترجمہ: بے شک فرمانبردار مرد ہوں یا فرمانبردار عورتیں مؤمن مرد ہوں یا مؤمن عورتیں، عبادت گزار مرد ہوں یا عبادت گزار عورتیں، سچے مرد ہوں یا سچی عورتیں، صابر مرد ہوں یا صابر عورتیں، دل سے جھکنے والے مرد ہوں یا دل سے جھکنے والی عورتیں صدقہ کرنے والے مرد ہوں یا صدقہ کرنے والی عورتیں، روزہ دار مرد ہوں یا روزہ دار عورتیں، اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد ہوں یا حفاظت کرنے والی عورتیں، اور اللہ کا کثرت سے ذکر کرنے والے مرد ہوں یا ذکر کرنے والی عورتیں، ان سب کے لیے اللہ نے مغفرت اور شاندار اجر تیار کر رکھا ہے۔
تشریح: مسلمانوں کو قرآنِ کریم میں جب بھی کوئی حکم دیا گیا ہے، یا ان کو کوئی خوشخبری دی گئی ہے، تو عام طور سے مذکر ہی کا صیغہ استعمال ہوا ہے، اگرچہ خواتین بھی اس میں داخل ہیں، جیسا کہ دنیوی قوانین میں بھی صورت حال یہی ہے لیکن بعض صحابیات کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ اللہ تعالیٰ خاص مؤنث کے صیغے کے ساتھ بھی خواتین کے بارے میں کوئی خوشخبری دیں۔ اس موقع پر یہ آیت نازل ہوئی۔
30 یہ خشوع کا ترجمہ ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ عبادت کے وقت دل عاجزی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے ساتھ لگا ہوا ہو اس کا بیان سورة مؤمنوں کی دوسری آیت میں گزر چکا ہے۔
معیاِرِ ایمان و ہدایت: ایمان و فہمِ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور جب ان منافقین سے کہا جاتا ہے کہ لوگوں یعنی اصحابِ النبیﷺ کی طرح تم بھی ایمان لے آؤ، تو کہتے ہیں کہ کیا ہم ایمان لے آئیں جس طرح ایمان لاۓ بیوقوف، مومنو سن لو دراصل یہی بیوقوف ہیں لیکن نہیں جانتے۔