شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق صاحبؒ و دیگر مفتیانِ دارالعلوم حقّانیہ کا فتویٰ شیعہ کے کفر اور اسلام کی تحقیق اور اُن سے نکاح کرنے، اُن کے جنازہ میں شرکت کرنے اور اُن کے ساتھ تعلقات رکھنے کا حکم
شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق صاحبؒ و دیگر مفتیانِ دارالعلوم حقّانیہ کا فتویٰ
شیعہ کے کفر اور اسلام کی تحقیق اور اُن سے نکاح کرنے، اُن کے جنازہ میں شرکت کرنے اور اُن کے ساتھ تعلقات رکھنے کا حکم
سوال: کیا شیعہ عقائد و نظریات رکھنے والے لوگ مسلمان ہیں یا کافر؟نیز ان کے ساتھ میل جول اور تعلقات قائم رکھنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟
جواب: شیعہ کے مختلف فرقے ہیں۔ اور ہر فرقہ کے عقائد و نظریات ایک دوسرے سے جُدا ہیں ـ اسی وجہ سے ان کی تکفیر میں سلفاً خلفاً اختلاف چلا آ رہا ہے ـ البتہ ان میں سے جو فرقہ ضروریاتِ دین کا منکر ہو اُس کی تکفیر میں کسی کا اختلاف نہیں، مثلاً جو گروہ سیدہ عائشہ صدیقہؓ پر زنا کی تہمت کا قائل ہے یا سیدنا صدیقِ اکبرؓ کی صحابیت اور خلافت کا منکر ہے یا سیدنا علیؓ کی الوہیت کا عقیدہ رکھتا ہے اور ان کو نبی آخرالزمان تسلیم کر کے حضرت جبرائیل علیہ السلام کے متعلق وحی لانے میں غلطی کا معتقد ہے یا قرآن کریم میں تغیّر و تبدّل کا قائل ہے تو اس فرقے کے کفر میں کسی قسم کا کوئی شک نہیں،اس سے تعلقات رکھنا، اٹھنا بیٹھنا، رشتہ ناطہ قائم کرنا ان کے جنازہ وغیرہ میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے ـ اور اس کے علاوہ عقیدہ رکھنے والے گروہ مبتدع ہیں۔
(فتاویٰ حقانیہ:جلد1:صفحہ377)