شیعہ کے ہاتھ کا ذبیحہ اور اُن کے ساتھ تعلقات رکھنا اور اُن کو سلام کرنا
شیعہ کے ہاتھ کا ذبیحہ اور اُن کے ساتھ تعلقات رکھنا اور اُن کو سلام کرنا
سوال: جو شخص سیدنا علیؓ کی الوہیت کا عقیدہ رکھتا ہو، جبرائیل علیہ السلام کا غلطی کی طرف نسبت کرتا ہو، اور الوہیت میں تناسخ کا قائل ہونے کے علاوہ امام مہدی کے ظہور تک تمام اسلامی احکام کو معطّل سمجھتا ہو، ایسے شخص کا حکم کیا ہے؟ کیا ایسے شخص کو سلام کرنا اور اس کے ہاتھ کا ذبیحہ کھانا اور اس کے ساتھ تعلقات قائم کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: جو شخص الوہیت سیدنا علیؓ کا عقیدہ رکھتا ہو اور حضرت جبرائیل علیہ السلام کو غلطی کی طرف نسبت کرتا ہو اور الوہیت میں تناسخ کا معتقد ہو اور تمام اسلامی احکام کو خروجِ امام تک معطّل سمجھتا ہو وہ بلا شبہ کافر ہے اور ایسے شخص کا حکم مرتد کی طرح ہے اور مرتد کو سلام کرنا اور اس کے ہاتھ کا مذبوحہ کھانا اور اس کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات رکھنا ہرگز جائز نہیں ـ
(فتاویٰ حقانیہ: جلد 5: صفحہ 328)