ضروریاتِ دین سے استہزاء کرنا کفر ہے، اور اس کے ساتھ تعلقات
ضروریاتِ دین سے استہزاء کرنا کفر ہے، اور اس کے ساتھ تعلقات
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس شخص کے بارے میں جو یہ عقیدہ رکھتا ہو کہ توحید باری تعالٰی (نعوذ باللہ) ایک مذاق ہے اور شریعت، سرمایہ دارانہ نظام کی حامی ہے، نماز، روزہ کوئی چیز نہیں ہے میرا ایک مستقل دین ہے، جس کے قبول کرنے میں لوگوں کی کامیابی ہے،شرعاً ایسے شخص کا کیا حکم ہے؟
جواب: ایسا عقیدہ رکھنے والا شخص مرتد اور کافر ہے۔ کیونکہ یہ ضروریاتِ دین کا منکر اور گستاخ ہے،با اثر اہلِ اسلام (حاکمِ وقت) کیلئے ضروری ہے کہ نائب نہ ہونے کی صورت میں اس کو مرتد کی سزا دیں اور تمام اہلِ اسلام اس سے قطع تعلق اختیار کر لیں۔
(فتاویٰ حقانیہ: جلد 1:صفحہ 206)