ارتداد سے نکاح فوراً ختم ہو جاتا ہے
ارتداد سے نکاح فوراً ختم ہو جاتا ہے
سوال : اگر کوئی شخص مرتد ہو جائے تو اس کے نکاح کا کیا حکم ہے؟ کیا اس کی بیوی پر طلاق واقع ہو جائے گی یا قضاء قاضی کی ضرورت ہوگی؟
جواب: ارتداد ایک ایسا عمل ہے جس کی وجہ سے فوراً بلا قضاء قاضی کے نکاح ختم ہو جاتا ہے، مرتد کی بیوی پر لازم ہے کہ وہ بلا تاخیر شوہر سے جدا ہو جائے تاہم اگر مرد دوبارہ مسلمان ہو جائے تو تجدیدِ نکاح کرنا ضروری ہوگا۔
(الفتاویٰ حقانيه: جلد1: صفحہ 272)