Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

اسلامی مملکت میں غیر مسلموں کی عبادت کا طریقہ کار


سوال: کیا اسلامی مملکت میں غیر مسلموں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مذہب کی اعلانیہ تبلیغ کریں؟ یا کوئی نئی عبادت گاہ تعمیر کریں؟ یا اپنے مذہب کے مطابق جملہ رسومات ادا کرتے رہیں؟

جواب: ایک اسلامی مملکت میں مسلمان حاکم پر لازم ہے کہ غیر مسلم اقلیت کی جان و مال کا تحفظ کرے لیکن شریعت نے غیر مسلموں کو یہ اختیار نہیں دیا کہ وہ بازاروں اور حجروں اور دیگر پبلک مقامات میں اپنے مذہب کا پرچار کریں، غیر مسلموں کی عبادت اپنے گھروں اور اپنی قدیم عبادت گاہوں تک محدود رہے گی۔ اسی طرح غیر مسلم اپنے لئے کوئی نئی عبادت گاہ تعمیر نہیں کرسکتے اور نہ ہی کوئی نیا قبرستان اپنے مردوں کو جلانے کیلئے کوئی جگہ تعمیر کر سکتے ہیں۔

تاہم جہاں کہیں غیر مسلموں کی کوئی عبادت گاہ یا قبرستان وغیرہ ان کی کثرت آبادی اور مردم شماری کی زیادت کی وجہ سے ناکافی ہو جائے تو اس ضرورت کے تحت وہ نئی عبادت گاہ اور قبرستان وغیرہ صرف ایسے دیہاتوں میں تعمیر کرسکتے ہیں جہاں پر جمعہ و عیدین کی نمازیں نہیں پڑھی جاتی ہیں۔ 

(فتاویٰ حقانیہ: جلد، 2 صفحہ، 336)