مسجد کے ہوتے ہوئے مندر میں نماز پڑھنا
مسجد کے ہوتے ہوئے مندر میں نماز پڑھنا
سوال: ہمارے علاقے میں اکثر مہاجرین رہتے ہیں، جب ہم ہندوستان سے ہجرت کر کے آئے تو اس علاقے میں کسی جگہ پر بھی کوئی مسجد نہیں تھی، البتہ ہندوؤں کا ایک مندر تھا جس کو ہم لوگوں نے نماز کیلئے متعین کردیا، اور کچھ عرصہ باقاعدہ اس میں نماز پڑھتے رہے، بعد میں گورنمنٹ سے منظوری لے کر ایک جگہ مسجد کیلئے متعین کر کے اس پر مسجد تعمیر کردی لیکن بعض لوگ اب بھی اس مسجد کے ہوتے ہوئے مندر ہی میں نماز پڑھتے ہیں۔ تو کیا مسجد کے ہوتے ہوئے اس مندر میں نماز پڑھنی جائز ہے؟
جواب: مذکورہ سوال میں مندر کی دو صورتیں سامنے آتی ہیں۔ اگر اس کو مستقل طور پر مسجد کی ہیئت میں بنا دیا گیا ہو، اور اس کی پہلی شکل میں تبدیلی کردی گئی ہو تو اس کا حکم مسجد جیسا ہے۔ لہٰذا یہ مندر بھی مسجد میں شمار ہوگا۔ البتہ اگر مندر کی صورت تبدیل نہیں کی گئی ہو، اور اس کو اپنی اصلی حالت میں رکھا گیا ہو، اور نہ ہی اس کو مستقل مسجد بنانے کی نیت کی گئی ہو تو یہ مسجد کے حکم میں نہیں ہے، اور اس میں نماز پڑھنا تشبہ بالکفار کی وجہ سے مکروہِ تحریمی ہے۔ تشبہ بالکفار کی حرمت پر بے شمار دلائل ہیں۔
قال الله تعالیٰ:
وَلَا تَرْكَنُوْۤا اِلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُۙ
(سورۃ ہود:آیت نمبر 113)
قال النبیﷺ: من تشبه بقوم فهو منهم۔
(فتاویٰ حقانيہ: جلد 5: صفحہ 116)