Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

غیر مسلم سرکاری عدالتوں کا فیصلہ


سوال: یہاں کے قاضی صاحبان شادی بیاہ میں بذاتِ خود نکاح نامہ کی خانہ پُری کر کے بخوشی عقد پڑھاتے ہیں، لیکن طلاق یا خلع کا موقع آیا تو کورٹ کا راستہ بتلاتے ہیں۔ کیا یہ درست ہے؟ 

جواب: مسلمان کے لئے قطعاً جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے معاملات غیر اسلامی سرکاری عدالتوں میں لے جائیں، غیر مسلم ججوں کا فیصلہ مسلمانوں کے حق میں غیر معتبر ہے، اور ان کا فسح کیا ہوا نکاح باقی رہتا ہے اور نکاح ثانی جائز نہیں ہوتا۔ 

(كتاب الفتاوىٰ جلد 3، صفحہ 44 حصہ ششم)