Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

غیر مسلم محلّہ میں سکونت اختیار کرنا


سوال: میں ایک مسلمان محلّہ میں رہتا ہوں، لیکن یہاں بلدی سہولتیں کم ہیں، بچوں کی رائے ہے کہ میں نئے شہر میں ایک ایسے محلّہ میں منتقل ہو جاؤں، جس میں غالب آبادی غیر مسلموں کی ہے، مجھے تامل ہے۔ ایسی صورت میں مجھے کیا کرنا چاہئے؟ 

جواب: اگر کسی محلّہ میں شہری سہولتیں فراہم نہ ہوں یا کم ہوں تو زیادہ سہولت بخش محلّہ میں منتقل ہونا درست ہے، لیکن محض ان سہولتوں کیلئے مسلمانوں کا پڑوس چھوڑ کر غیر مسلموں کا پڑوس اختیار کرنا کراہت سے خالی نہیں۔ حضور اکرمﷺ نے فرمایا کہ جو جس گروہ سے محبت رکھتا ہو ، وہ ان ہی میں سے ہے اور جس کے ساتھ اس کی محبت ہے، اس کے ساتھ اس کا حشر ہوگا۔

 اس لئے ایک مسلمان میں یہ خواہش ہونی چاہئے کہ اس کا پڑوسی مسلمان ہو۔ بعض حدیثوں میں صراحتاً حضور اکرمﷺ نے غیر مسلموں کے ساتھ بودو باش اختیار کرنے سے منع فرمایا ہے۔ لہٰذا محض شہری سہولتوں کے حاصل کرنے کے لئے غیر مسلم محلّہ میں منتقل ہونا درست نہیں۔

(کتاب الفتاوىٰ ساتواں حصہ، صفحہ 106)