غیر مسلم کو عبادت خانے کی طرف رہبری کرنا
سوال: اگر کوئی غیر مسلم کسی مسلمان سے اپنی عبادت گاہ کی جگہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہے تو کیا مسلمان کے لئے جائز ہے کہ اس بارے میں غیر مسلم کی رہبری کرے؟
جواب: چونکہ ایسے امور میں کسی غیر مسلم کی رہبری کرنے سے اس کی اصلاح کی جگہ بے دینی اور کفر کو تقویت ملنے کا امکان ہے، اس لیے کسی غیر مسلم کے ساتھ ایسے معاملات میں تعاون علی المعصیت کے مترادف ہے۔
قال الله تعالیٰ: وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ(سورۃ المائدہ: آیت نمبر، 2)
وقال العلامة قاضی خانؒ: ذمی سأل مسلماً عن طريق البيعة لا ينبغي للمسلم ان يدله على ذٰلك لانه اعانة على المعصية۔
(فتاویٰ حقانیہ: جلد، 5 صفحہ، 314)