غیر مسلموں کی عبادت گاہ کی جگہ مسجد بنانا
سوال: ہمارے علاقے میں ہندوؤں کی متروکہ جائیداد میں ایک مندر بھی ہے، بعض مسلمانوں کا ارادہ ہے کہ اس جگہ مسجد بنا دی جائے۔ تو کیا ہندوؤں کی متروکہ عبادت گاہ کی جگہ مسجد بنانا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: اگرچہ مسلمانوں کی عبادت کے لئے کوئی جگہ خاص نہیں، کرۀ ارض پر کسی جگہ بھی نماز پڑھنا جائز ہے، لیکن ہندوؤں کے عبادت خانے کو جوں کا توں رکھ کر اس کو بطورِ مسجد کے استعمال کرنے سے چونکہ ان کے عبادت خانے کی عظمت و برتری قائم رہنے کا شبہ ہے۔ لہٰذا اسے بطورِ مسجد استعمال کرنا جائز نہیں، تاہم اس کو گِرا کر اس کی جگہ مسجد بنائی جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
(فتاویٰ حقانیہ: جلد 5:صفحہ321)