Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

مناظرہ ابن سبا یہودی کے  پس منظر میں مختصر گفتگو ( رانا سعید شیعہ اور مختار احمد اہل سنت)

  جعفر صادق

مناظرہ ابن سبا یہودی موجد عقائد شیعیت کے  پس منظر میں مختصر گفتگو 

( رانا سعید شیعہ اور مختار احمد اہل سنت)

    مختار احمد اہل سنت عالم  :   اگر شیعہ مناظر ایک ایسی صحیح دلیل پیش کردیتے جس سے ان کے پانچوں بنیادی عقائد صحیح ثابت ہوجاتے جس کا ان سے باربار مطالبہ ہوتا رہا اور وہ اللہ کی قسم کھاکر کہہ چکے تھے کہ میں ضرور ایسی دلیل پیش کروں گا اور بعد بھی کہتے رہےمگر پیش نہیں کر سکے تو اس سے شیعہ مذہب کے عقائد بھی ثابت ہوجاتے اور سنی مناظر کے دعوے اور ساری باتوں کا رد بھی ہوجاتا، مگر شیعہ مناظر نےقسم کھانے اورسنی مناظرکے بار بار کےمطالبے کےباوجود کوئی ایسی روایت پیش نہیں کی اس سے واضح طورپر یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ شیعہ کےپاس اپنےعقائد کوثابت کرنے لیے کوئی ایک بھی صحیح دلیل نہیں ہے۔

رانا سعید شیعہ:  میں اب بھی اپنی بات پر قائم ہوں۔ جس پر میں نے قسم کھائی تھی ۔ قریشی کو تیار کریں، دو میں سے ایک آپشن قبول کرے اور لکھے۔  

نمبر 1 ⬅️ *یا وہ صحیح روایت لکھے جس میں ابن سباء کی زبان سے عقیدہ ، امامت ، خلافت وصایت ، برأت اور رجعت ثابت ہو* کوئی ایک صحیح روایت 

یا ان پانچ عقائد پر پانچ الگ الگ صحیح روایات

نمبر 2 ⬅️ *لکھ دے کہ اس کے پاس ایسی کوئی صحیح روایت موجود نہیں ہے*

اگلا کام میرا ۔ محترم اگر میں شیعہ عقائد پر سُنی کُتب سے آپکے علماء کی تصحیح شدہ روایات پیش کر سکتا ہوں تو سوچو شیعہ کتب سے کئی کئی روایات ایک ہی عقیدہ پر موجود ہیں ۔ بلکہ باقاعدہ کتابیں موجود ہیں ۔

مختار احمد اہل سنت عالم : میں نے ایک عام ممبر کی حیثیت سے یہ مکالمہ دیکھنے کےبعدجو محسوس کیا وہ لکھ دیا،عام طورپر ایسے مباحثوں میں ایک دوسرے پرلعن طعن ہوتا ہے۔ اس لیے نہیں دیکھتا، مگراس  مناظرےکے شروع میں جو  شرائط  طےہوئیں اس کی وجہ سے  پوری دلچسپی اور سمجھنےکی نیت سے  سارا مباحثہ دیکھا، سنا۔

سنی مناظر کےدعویٰ میں دوباتیں تھیں۔

1: ابن سبا ملعون  حقیقت یا افسانہ!

2: شیعہ عقائد کی بنیاد  ابن سبا ملعون  نے رکھی یا نہیں! 

ایسے لوگ یقیناً ہوں گے، جوابن سبا کوافسانہ سمجھتے ہیں بجائے اس کے کہ سنی مناظر ثابت کرتا،  آپ نے شروع میں ہی مان لیاکہ عبداللہ  ابن سبا یہودی  افسانہ نہیں  بلکہ ایک حقیقت ہے۔ اس سےسنی مناظر کی طرف سےپیش کی گئی ایک بات تو بلا کسی شک وشبہ کےواضح طور پرثابت ہو گئی کہ ابن سباملعون افسانوی کردار نہیں ہے ۔

دوسری بات پر سنی مناظر نے شیعہ کتب اور ان کے معتبر علماء کی تحریروں کے  مختلف حوالے   اپنے دعویٰ پر بطور دلیل کےپیش کیے،  جن سےبقول شیعہ مناظر ان کا دعویٰ ثابت نہیں ہوتا تھا۔ 

 اس پر طرفین میں طویل مباحثہ ہوا،  آخر میں سنی مناظر نےشیعہ مناظر کے سامنےیہ بات رکھی اور اس کو فیصلہ کن مان لیا کہ شیعہ مناظر اپنی کتب سے ان پانچوں عقائدپر ایک ایک صحیح دلیل پیش کر دے تو سنی مناظر کے دعوے کارد ہوجائے گا اور شیعہ کےبنیادی عقائد جن کے متعلق سنی مناظرکا دعویٰ ہےکہ ان کا موجد ابن سبا ملعون تھا، باطل ہوجائے گا۔

عجیب اور حیران کن بات یہ ہے اس پرشیعہ مناظر ، جس  کاکہنا تو یہ  تھا کہ شیعہ کتب میں بے شمار  روایات ایک ہی عقیدہ  پر موجود ہیں بلکہ باقاعدہ کتابیں موجود ہیں اور یہ کہ وہ ان شیعہ عقائد کو سنیوں کی کتابوں سے ثابت کرسکتے ہیں،  آخر تک ایک صحیح روایت بھی  بطور دلیل  پیش نہیں کرسکے!!

جب بقول شیعہ مناظر کے ، اتنی ساری  کتابیں موجود ہیں اور سنیوں کی کتابوں سے بھی آپ ثابت کرسکتے ہیں تو انتظار کس بات کا  تھا؟؟ اب بھی کردیں۔۔

 اتنے دنوں سےمیرے جیسے اور کتنےاس انتظار میں ہیں۔۔ سنی مناظر کابھی آپ سے اسی کا مطالبہ کیا جاتا رہا  تو مہربانی کریں وہ دلائل آپ پیش کریں تاکہ یہ بحث واضح طورپر فیصلہ کن نتیجے پر پہنچ کرختم ہو۔

سنی مناظر سے بھی کہتا ہوں اگر شیعہ مناظر دلائل دینے پر آمادہ ہوتے ہیں تو ان کو دلائل دینے کا پورا  پورا موقع دینا چاہئے۔

 اگر جناب رانا صاحب اب بھی پانچ عقائد پر ایک ایک صحیح راویت پیش کرنے پر تیار ہوں تو ہم جناب عبدالحمید صاحب سے گزارش کرتے ہیں وہ انہیں موقع مہیا کریں ۔ویسے روایت پیش کرنے پر رانا صاحب نے قسم بھی کھائی تھی کہ وہ ضرور ایسا کریں گے۔

 رانا سعید شیعہ: محترم میں نے جس بات پر قسم کھائی تھی میں آج بھی اس پر قائم و دائم ہوں ۔ آپ قسم والی بات ادھوری نا کریں ۔ پوری کریں ۔ میں تو آج بھی قائم ہوں کہ اگر قریشی صاحب

کوئی صحیح روایت پیش کر دیں جس میں ابن سباء سے مذکورہ پانچ عقائد ثابت ہوں 

یا 

اقرار کر لیں کہ ایسی کوئی صحیح روایت موجود نہیں ہے !

تو 

میں اپنے ان پانچ عقائد پر شیعہ کتب سے صحیح روایات پیش کرنے کیلئے حاضر ہوں ۔

 مختار احمد اہل سنت عالم: محترم کیا یہ بات شرائط میں ہے کہ جب تک ایک فریق ایسی روایت پیش نہیں کرے گاجو دوسرے کے نزدیک صحیح ہے ، دوسرافریق جس کے پاس اپنے موقف پرصحیح دلیل ہےاور اس سے مخالف کے دعوے کا رد بھی ہوتاہے پیش نہیں کرے گا؟

  رانا سعید شیعہ:  جب شرائط میں واضح ہے کہ فریقین استدلال ہی صحیح روایت سے کریں گے ۔ آپ کے مناظر صاحب سے میں نے لگاتار دو دو گھنٹے بھی یہ سوال کیا کہ اس دلیل کی نشاندہی کر دیں جو شرائط کے تحت انہوں نے صحیح روایت میں دی ہے ۔ لمبی لمبی تقریروں سے تو کام نہیں چلے گا نا ۔ یا تو اس دلیل کی نشاندہی کر دیں ۔ جب دلیل نہیں دے سکے تو دعویٰ خود بخود ہی باطل ہو گیا میرے جوابی دلائل کی تو ضرورت ہی نہیں ۔ 

یا آپ ایک کام کریں ۔ آپ اس صحیح روایت کی نشاندہی کر دیں جو قریشی صاحب نے پیش کی تھی اور اس میں ابن سباء کے عقائد ثابت ہو رہے تھے۔

   میں تو اپنے عقائد پر موصوف کے رد میں انہیں کی کتب سے انہیں کے علماء سے تائید شدہ روایات بھی دے چکا ہوں ۔ جس سے موصوف نکل لیئے سند سند کا راگ الاپ کر،  جبکہ ہم جب سند کا مطالبہ کر رہے تھے تب منگھڑت اصول رکھ کر کہہ رہے تھے بس عالم نے بیان کر دیا تو سند کس چیز کی۔

حقیقت:  رانا سعید شیعہ کے 23 دلائل کی حقیقت اوپر قارئین پڑھ سکتے ہیں۔  کسی عالم کے قول کی سند اس وقت طلب کی جاتی ہے جب کسی اور سے منقول ہو، تین شیعہ علماء نے اپنی ہی کتب میں اپنی باتیں بیان کی ہیں۔ 

تین متقدمین علماء نے ذاتی رائے دی ہوتی تو اس کی تردید بھی دیگر روایات اور اقوال سے کی جاتی ہے، جبکہ ان تمام اقوال میں تینوں علماء نے باخبر ذریعے(اہل علم)  کو بیان کیا ہے۔  اس کے علاوہ اوپر تین صحیح روایات بھی عبداللہ ابن سبا کے متعلق انہی علماء نے بیان کی ہوئی ہیں۔ 

رانا سعید شیعہ کے 23 دلائل میں کثیر تعداد  ضعیف روایات کی تھیں  اور جو روایات صحیح تھیں ان سے  شیعہ استدلال باطل تھا۔ 

  مختار احمد اہل سنت عالم: جناب رانا صاحب ! قریشی صاحب کے ساتھ آپ کی گفتگو کا عنوان دوباتیں تھیں ابن سباافسانہ یا حقیقت ہے، دوسری بات شیعہ بنیادی عقائد کا موجد ابن سبا ملعون ہے۔

پہلی بات آپ آپ نے تسلیم کرلی کہ  عبداللہ ابن سبا افسانہ نہیں ایک حقیقت ہے۔ دوسری بات کہ شیعہ عقائد کاموجد ابن سبا ملعون ہےاس بارے میں آپ نے کہا کہ یہ عقائد اس کے ہوسکتے ہیں پر وہ شیعہ عقائد کا بانی نہیں،  

اس پر سنی مناظر نےاپنے دعویٰ کےمطابق آپ کے معتبرعلما کی تحریریں بحوالہ بطور ثبوت پیش کیں۔ 

اس کےجواب میں  آپ نے بار بار ایک ہی بات کی  کہ یہ صحیح نہیں،  مگر  ان کےصحیح نہ ہونے پر کوئی دلیل پیش نہیں کی بلکہ یہ کہہ کر دلیل دینے سے انکاری ہیں کہ سنی مناظر صحیح دلیل پیش نہیں کرسکے،  اس لیےان کا دعویٰ ہی باطل ہو گیاہے۔! 

جب کہ شرائط کی رو سےآپ کو سنی مناظرکے ثبوت کارداپنی رائے کے بجائے اپنےجید علما کےحوالےسے

کرناتھا۔

آپ نےسنی کتب سےالزامی جواب دینے کی جو ناکام کوشش کی اس کا ذکر بھی بار بار  کررہےہیں اس سے  پہلےآپ پرلازم تھا کہ  تحقیقی جواب دیتےجیسا کہ شرائط میں یہ بات طے تھی۔ کیاوجہ ہے کہ سنی مناظر کے بار بارکے مطالبےکے باوجود  آپ اپنے ہی عقائد پر کوئی ایک  دلیل اپنی ہی کتب سے نہیں دےسکے ؟ 

جبکہ اس سے سنی مناظر کےدعوے کارد بھی ہوجاتااورشیعہ کے بنیادی عقائد بھی ثابت ہوجاتے۔

   رانا سعید شیعہ: حضرت جب اہل سنت کا دعویٰ ہی باطل کر دیا گیا تو بات ختم ۔ فرمائشی پروگرام کرنے نہیں آئے تھے ہم ۔ آپکا وہ باطل دعویٰ  زمین بوس کرنے آئے تھے جس کے پرخچے اڑا دیئے گئے اور آپ کے قریشی صاحب گفتگو سے فرار ہونے میں ہی عافیت سمجھتے ہوئے بھاگ نکلے بہانے لگا کر۔

رانا سعید شیعہ کی خباثت کی کوئی انتہا نہیں ہے!!

رانا سعید شیعہ اہل سنت دلائل کے سامنے بے بس ہوکر فرمائشی دلیل خود مانگتے رہے کہ ابن سبا کی زبان سے عقائد ثابت کئے جائیں!!  اور دوران گفتگو خود اللہ عزوجل کی  قسمیں کھا کر یہ بھی کہتے رہے کہ اصولی طور پر میں شیعہ کتب سے اپنے عقائد ثابت کرنے کا پابند ہوں!!

 اسی  کے متعلق ایک اور ممبر مختار صاحب  نے اسے کہا  کہ اپنے عقائد اپنی کتب سے ثابت کرو تو یہ مطالبہ اسے فرمائشی پروگرام لگ رہا ہے!!

 مختار احمد اہل سنت عالم:   بالفرض مان لیتاہوں قریشی صاحب بقول  آپ کے ابن سبا سے آپکے عقائد پر دلیل نہیں دےسکے۔راناصاحب یا اہل تشیع کو کیا مسئلہ ہے وہ اپنے عقائد پر اپنی کتب سے کوئی صحیح دلیل کیوں پیش نہیں کرتے؟  

صاف مطلب ہے کہ کوئی صحیح دلیل ہےہی نہیں ،  ہوتی تو کیوں نہ پیش کرتے ۔کیا اپنے عقائد پر دلیل پیش کرنا شرم و حرج کی بات ہے؟

   رانا سعید شیعہ: محترم آپ کے مناظر اعظم حضرت مفتی مولانا ممتاز حسین قریشی صاحب مصنف کے ذاتی قول اور نقل قول میں تمیز کرنے کی بھی اہلیت نہیں رکھتے تو ہم اس جہالت پر آپکے مناظر کو صرف اصول یاد تو کر وا سکتے ہیں مگر ان کو اصول پر چلوانا تو میرا کام نہیں تھا ۔ 

ان کی دلائل کا مکمل انحصار ایک ایسے قول پر ہے جو کہ بعض اہل علم کا ہے اور وہ بعض اہل علم امام علی ع کے زمانہ کے لوگ تھے ۔ اول تو کشی ، نوبختی اور اشعری قمی سے لے کر ان بعض مجہول اہل علم تک کی سند پیش کرنا ان پر قرض ہے،  دوسرا  ان اہل علم کے نام و مرتبہ کو دکھانا ان پر قرض ہے ۔ تیسرا یہ کہ جب خود اہلسنت کے ہاں امام علی ع کو رسول اللہ ﷺ  کا وصی تسلیم کیا گیا ہے،  تو محترم ان کا دعویٰ  تو سرے سے ہی زمین بوس ہو گیا کہ وصی رسول کے عقیدہ کا موجد ابن سبا تھا ۔ کیا آپکے علماء بھی ابن سباء کے پیرو کار اور مریدین تھے ۔ ؟

   مختار احمد اہل سنت عالم :  جناب رانا صاحب! قریشی صاحب کے ساتھ مکالمہ میں آپ کس طرح اصولوں کے پابند ہو کر چلیں ہیں  وہ سب پر عیاں ہے۔ آپ کے کہہ دینےسےتو قریشی صاحب  کے دیےگے دلائل کا رد نہیں ہو گیا کہ بس آپ نے کہہ دیا اور رد ہوگیا۔ حضرت علی المرتضی کے زمانہ کے اہل علم کے قول کو آپکے معتبر علماء میں سے کس  نےباطل کہا ہے؟ آپکے معتبر علماء جن لوگوں  کو حضرت علی المرتضیٰ کےدور کے اہل علم کہہ کر ان کا قول نقل کریں ،انکامقام و مرتبہ آپ اہل سنت سے پوچھ  رہے ہیں!!!    کیا ان کو اہل علم کہنےوالے جھوٹے تھے یاان کے قول کا رد کیاہے؟کیا اہل تشیع کے ہاں انکی بات قبول نہیں کی جاتی؟ آپ مکالمہ میں کوئی ایسی دلیل دے کر قریشی صاحب سےان کی حیثیت پر وضاحت طلب کرتے تب بھی کوئی بات  تھی۔

کہنے کو تو آپ کہ رہے ہیں کہ قریشی صاحب کا دعویٰ زمین بوس ہوگیا، آپ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ انکے دعویٰ کی اس بات  کو آپ نےتسلیم کرلیا کہ ابن سبا ملعون افسانہ نہیں،  ایک حقیقت ہےبلکہ یہ بھی مانا ہے کہ ابن سبا دعویٰ میں ذکر کیے گے عقائد کا حامل اور نقل کرنے والابھی ہوسکتاہے۔

قریشی صاحب کے بار بار کے مطالبے کے باوجود آپ اپنے عقائد پر کوئی صحیح دلیل پیش نہیں کرسکے، اپنی کتب سے اپنے عقائد پر دلیل دینے کو آپ فرمائشی پروگرام کہ رہے ہیں۔  تحقیقی جواب تو آپ دے نہیں سکے اور آئندہ بھی کوئی امکان نظر نہیں آتا، پھر بھی کہ رہے ہیں قریشی صاحب گفتگو سے فرارہو گئے  ہیں !!

یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ اہل سنت کے ہاں حضرت علی المرتضیٰ کو رسول اللہﷺ  کا وصی تسلیم کیاگیا ہے! سوالیہ انداز میں یہ بھی کہ رہے ہیں کہ اہل سنت کےعلماء ابن سبا کے پیروکار اور مرید ہیں!! جبکہ  بقول آپ کے ابن سبا اہل تشیع کے بنیادی عقائد کا حامل اور نقل کرنے والا  بھی ہوسکتا ہے۔ کیا اس سے واضح نہیں ہو رہا کہ ابن سبا ملعون کے مرید اور پیروکار کون ہوسکتے ہیں ؟

اگر آپ 12آئمہ کرام کے منصوص من اللہ ہونے، حضرت علی المرتضیٰ کے خلیفہ بلافصل ہونے۔ رجعت وغیرہ بنیادی عقائد کا موجد ابن سبا کو تسلیم نہیں کرتےتو اب بھی اللہ تعالٰی اور رسول اللہ ﷺ کا ایک صریح فرمان پیش کردیں۔ اس میں آپ کو کیا مسئلہ ہے؟ کیا آپ کے یہ عقائد نہیں ہیں؟

اس کے بعد یہ مختصر گفتگو بھی اختتام کو پہنچی!!