صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ایک دوسرے کو منافق سمجھتے تھے۔ (طبری)
مولانا ابوالحسن ہزارویصحابہ کرامؓ ایک دوسرے کو منافق سمجھتے تھے۔ (طبری)
الجواب اہلسنّت
بلاشبہ یہ قابل نفرت، گندی اور غلیظ بلکہ نجس و پلید عبارت مذکورہ صفحہ پر موجود ہے مگر خُدا آنکھیں دے تو سمجھنے کی قوت اور کوئی رتی حیاء اور انصاف کی بھی ساتھ عطاء فرمائے تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ یہ غلیظ اور نجس عبارت ابومخنف کے ناپاک منہ سے نکل کر آتی ہے جو جلا بھنا رافضی شیعہ، اخباری، قصه گو اور کہانی باز تھا لہٰذا یہ گندا اور بھیانک نقشہ رافضیوں شیعوں کے گھر سے برآمد ہو کر سنیوں کی کتابوں میں گھس آیا ہے۔ رافضیوں شیعوں کو لِکھتے اور کہتے ہوئے شرم آنی چاہیے جو اپنی گندی عبارتیں ہمارے کھاتے ڈال کر عامة الناس کو گُمراہ کرتے ہیں۔ آنکھیں کھول کر ذرا اس واقعہ کی سند بھی ملاحظہ کر لی جائے تاکہ اس آئینہ میں وہ کالے رنگ کا گھناؤنا چہرہ نظر آ جائے جِس حسد کی آگ میں جل کر کوئلہ ہو جانے والے غیرت و حیاء سے عاری نے یہ عبارت کتاب میں داخل کی ہے۔ ہم گذشته اوراق میں اس ابومخنف کا تعارف بقدر ضرورت عرض کر چُکے ہیں، وہاں ملاحظہ فرما لیا جائے۔