Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ یا قادیانی سے عدم جواز نکاح پر اشکال اور جواب، اور شیعہ کے ساتھ تعلقات رکھنا


سوال: اگر کوئی قادیانی یا شیعہ لڑکی سے نکاح کرے تو کیوں نا جائز ہے؟ حالانکہ یہ مرتد نہیں ہوئے باپ مرتد ہوا، تو یہ اہلِ کتاب کے حکم میں کیوں نہیں؟ جب کہ بظاہر قرآن و حدیث کو بھی مانتے ہیں اور کتابی بالکل نہیں مانتے؟ 

 جواب: اہلِ کتاب وہ ہیں جو دین اسلام کو نہیں مانتے ہوں اور عیسائی یا یہودی ہو، لیکن جو لوگ اپنے آپ کو اسلام کا ایک فرقہ سمجھ کر اسلام کی مخالفت اور جڑیں کاٹتے ہوں ایسے لوگ زندیق کہلاتے ہیں ان کے ساتھ رشتۂ مناکحت قائم کرنے کی گنجائش نہیں، زندیق اور ملحد اہلِ کتاب کے علاوہ ہیں نیز علماء نے شیعہ اور قادیانیوں کے عقائد کی تحقیق فرما کر ان کو مرتد قرار دیا ہے اور مرتد کے ساتھ بھی نکاح کا رشتہ جوڑنا جائز نہیں ہے۔

جدید فقہی مسائل میں ہے کہ: جو لوگ اسلام سے قادیانیت کی طرف گئے ہیں وہ تو مرتد ہیں اور ان سے نکاح کے جواز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، لیکن جو لوگ نسلی طور پر قادیانی ہیں وہ بھی زندیق اور بد دین ہیں اور ان سے بھی نکاح جائز نہیں۔ اسی بنا پر فقہائے کرام نے اہلِ قبلہ سے ہونے کے باوجود معتزلہ سے نکاح کی اجازت نہیں دی۔ 

 اسی لیے قادیانی اہلِ کتاب کے حکم میں نہیں ہیں بلکہ زندیق ہیں اور ان سے کسی قسم کا شادی بیاہ کا تعلق جائز نہیں ہے۔ 

احسن الفتاویٰ میں ہے کہ:

 شیعہ عورت مسلمان مرد کے لیے حلال نہیں، اس لیے کہ شیعہ کافر ہیں، بعض کے خیال میں شیعہ اہلِ کتاب ہیں۔ مع ہذا بوجوہِ ذیل شیعہ عورت سے نکاح جائز نہیں۔ 

1) اکثر علماء شیعہ کو اہلِ کتاب شمار نہیں کرتے، لہٰذا احتیاط واجب ہے۔ 

2) ان کے نزدیک صرف وہ شیعہ اہلِ کتاب ہیں جس کا باپ دادا بھی شیعہ ہو، اگر کوئی مسلمان شیعہ ہو گیا ہو تو وہ اور اس کے صلبی اولاد بحکمِ اہلِ کتاب نہیں بلکہ مرتد ہے اور ایسی عورت کے ساتھ نکاح حرام ہے۔ اگر شیعہ عورت سے نکاح کی اجازت ہو گئی تو بدوں اس تحقیق کے کہ یہ شیعہ عورت اہلِ کتاب سے ہے یا مرتد ہے نکاح ہونے لگیں گے اس طرح حرام کاری کا دروازہ کھل جائے گا۔ 

3) عوام کی اکثریت پہلے ہی سے شیعہ کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھ رہی ہے شیعہ عورت سے نکاح کی اجازت سے عوام کے اس غلط عقیدے کی تائید ہوتی ہے اس کے نتیجے میں بعید نہیں کہ جاہل لوگ مسلمان عورت کا نکاح شیعہ مرد سے کر دیں جو قطعاً حرام ہے۔ شیعہ کو مسلمان سمجھنے کی اور بھی خطرناک مفاسد ہیں ان وجوہات کی بنا پر شیعہ عورت سے نکاح کا ہرگز جواز نہیں۔ 

(فتاویٰ دارالعلوم زکریا: جلد، 3 صفحہ، 608)