کفار سے محبت اور دوستی کرنا
کفار سے محبت اور دوستی کرنا
مسلمان جہاں کہیں بھی ہوں ضروری ہے کہ اِن پر دین کی محبت تمام محبتوں، یہاں تک کہ خونی رشتوں پر بھی مقدم ہو، چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد مبارک ہے۔
يايُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَتَّخِذُوا ابَاءَكُمْ وَإِخْوَانَكُمْ أَوْلِيَاء إِنِ اسْتَحَبُّو الْكُفْرَ عَلَى الايمان ومن يتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّلِمُون (سورة التوبہ، آیت 23)
ترجمہ: اے لوگو! جو ایمان لائے ہو، اپنے باپوں اور بھائیوں کو بھی اپنا رفیق نہ بناؤ، اگر وہ ایمان پر کفر کو ترجیح دیں تم میں سے جو ان کو رفیق بنا ئیں گے وہی ظالم ہوں گے۔
اسی لئے کسی مسلمان کے لئے قطعاً اس بات کی گنجائش نہیں ہو سکتی کہ وہ کسی بھی دوسرے تعلق پر دین کے تعلق کو قربان کر دے۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی حضرات انبیاء کرام علیہم السلام اور ان کے متبعین کے لئے اپنے وطن میں رہ کر دین حق پر عمل کرنا مشکل ہو گیا، تو انہیں وہاں سے ہجرت کر جانے کا حکم دیا گیا۔ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کی ہجرت کے واقعات قرآن مجید میں تفصیل سے بیان کئے گئے ہیں۔ نیز تحفظ دین کے لئے مسلمانوں کو بھی مکہ سے ہجرت کرنے کا حکم فرمایا گیا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
قل إن كان اٰبآءُكم وَابْنَاءكُمْ وَإِخْوَانُكُمْ وَأَزْوَاجَكُم وَعَشِيْرَتُكُمْ وَأَمْوَالُ نِ اقترفتموها وتجارة تخشون كسادها و مسٰكن تَرْضَوْنَها أحب اليكُم مِّنَ اللّٰهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادِ فی سبيله فتَرَبَّصُوا حَتَّى يأتى اللّٰه بأمره واللّٰه لا يَهْدِى الْقَوْمِ الفٰسقين:(سورة التوبہ، آيت 24)
ترجمہ: اے نبیﷺ کہہ دو اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارے اقارب اور تمہارے وہ مال جو تم نے کمائے ہیں اور تمہارے وہ کاروبار جن کے ماند پڑ جانے کا تم کو خوف ہے اور تمہارے وہ گھر جو تم کو پسند ہیں تم کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ اور اس کی راہ میں جہاد سے عزیز تر ہیں تو انتظار کرو، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنا فیصلہ تمہارے سامنے لے آئے اور اللہ تعالیٰ فاسق لوگوں کی رہنمائی نہیں کرتا۔
اس لئے اسلام مسلمانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کثیر مذہبی معاشرہ میں رہتے ہوئے بھی اپنی شناخت اور پہچان کو باقی رکھیں اور برادرانِ وطن کے ساتھ اپنی پہچان کو گم نہ کر لیں، یہی روح ہے اُس بات کی کہ حضور اکرمﷺ نے دوسری اقوام کی مشابہت اختیار کرنے سے منع فرمایا ہے۔ چنانچہ سیدنا عمرو بن العاصؓ سے مروی ہے کہ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا جو دوسروں کی مشابہت اختیار کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے، یہودیوں اور عیسائیوں سے مماثلت اختیار نہ کرو۔
(غیر مسلم معاشرہ میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے روابط، صفحہ 20)