Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

غیر مسلموں کو اپنی عبادت گاہ مسجد کی طرح تعمیر کرنے اور مسجد کا نام دینے کی اجازت نہیں


غیر مسلموں کو اپنی عبادت گاہ مسجد کی طرح تعمیر کرنے اور مسجد کا نام دینے کی اجازت نہیں

کسی بھی مذہب کی عبادت گاہ اُس مذہب کا ایک امتیازی نشان ہوتی ہے، جس سے اُس مذہب اور اہلِ مذہب کی شناخت میں مدد ملتی ہے۔ چنانچہ مسجد مسلمانوں کی اُس عبادت گاہ کا نام ہے جو صرف اور صرف مسلمانوں کے ساتھ مخصوص ہے کسی دوسرے مذہب کے پیروؤں کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اپنی عبادت گاہ کو مسجد کا نام دے کر لوگوں کو مغالطہ دیں اور ان کی گمراہی کا باعث ہوں، بالخصوص مرزائیوں کا معاملہ یہ ہے کہ مدت دراز تک اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کر کے نا واقف لوگوں کو فریب دیتے رہے ہیں۔

ایسے حالات میں اگر انہیں مسجد کے نام سے اپنی عبادت گاہ تعمیر کرنے یا اسے اس نام پر برقرار رکھنے کی اجازت دی جائے تو اس کا صریح نتیجہ عام مسلمانوں کیلئے سخت فریب میں مبتلا ہونے کے سوا کچھ نہیں ہو سکتا، اور پاکستان جیسی اسلامی مملکت میں ایسے فریب کو گوارا نہیں کیا جا سکتا۔ لہٰذا احقر کی رائے میں وہ تمام فیصلے جن میں قادیانیوں یا لاہوریوں کو مسجد کے نام سے عبادت گاہ بنانے کی اجازت دی گئی ہے، قرآن وسنت، شریعت اسلامی اور مصالح و مسلمین کے یکسر خلاف ہیں۔

 (فتاویٰ عثمانی جلد 1، صفحہ 60)