Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

ابن سبا کی زبانی شیعہ عقائد ثابت کرو!( شیعہ مناظر)

  جعفر صادق

ابن سبا کی زبانی شیعہ عقائد ثابت کرو!( شیعہ مناظر)

فرمائشی دلیل مانگنا  ہٹ دھرمی اور انکار کا بہانہ ہے!!(القرآن)

 جعفر صادق:   فرمائشی دلیل مانگنا، ہٹ دھرمی اور انکار کیلئے بہانہ ہے۔

ومامن دآبۃ   سورہ ھود : آیت 53

قَالُوۡا یٰہُوۡدُ مَا جِئۡتَنَا بِبَیِّنَۃٍ وَّ مَا نَحۡنُ بِتَارِکِیۡۤ  اٰلِہَتِنَا عَنۡ قَوۡلِکَ وَ مَا نَحۡنُ  لَکَ  بِمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۵۳﴾

ترجمہ    : 

انہوں نے کہا : اے ھود! تم ہمارے پاس کوئی روشن دلیل لے کر نہیں آئے۔ اور ہم اپنے خداؤں کو صرف تمہارے کہنے سے چھوڑنے والے نہیں ہیں، اور نہ ہم تمہاری بات پر ایمان لاسکتے ہیں۔

(سورۃ ھود:53)

تفسیر:

روشن دلیل سے ان کی مراد ان کے فرمائشی معجزات تھے۔ عقلی اور نقلی دلائل تو حضرت ھود (علیہ السلام) نے ہر قسم کے پیش کردئیے تھے، لیکن ان کا کہنا تھا کہ ہم جس معجزے کی فرمائش کرتے جائیں وہ ہمیں دکھاتے جاؤ۔ ظاہر ہے کہ پیغمبر کرشمے دکھانے کے لیے وقف نہیں ہوسکتا۔ اس لیے ان کی یہ فرمائشیں پوری نہ ہوئیں تو انہوں نے کہہ دیا کہ تم کوئی روشن دلیل ہی ہمارے پاس نہیں لائے۔

 رانا محمد سعید شیعہ  : جن روایات میں امامت ، وصایت ، خلافت ، برأت اور رجعت کا ذکر ہی نہیں ہے ۔وہ روایات پیش کی آپ نے ۔اور جو میرے عالم کی بات ہے وہ الگ حیثیت میں ہے نا کہ ان روایات کی نشاندہی میں   یا ان روایات کے متن میں ان پانچ عقائد کا ذکر دکھا دیں یا علامہ کشی کی یہ تصریح دکھا دیں کہ لکھا کہ

*أقول ان ھذہ الروایہ قد اثبت ان ابن سباء کان یہودیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ الخ

یا تیسرا آپشن ہے ۔ اصحاب علی سے علامہ کشی تک کی سند پیش کر دیں ۔ *ذاتی اصول گھڑنے کے علاوہ متعلقہ کچھ کام تو کریں۔

 جعفر صادق: فیصلہ قارئین پر چھوڑتے ہیں۔⬅️ عقائد ثابت کرسکتے ہیں یا نہیں؟

  رانا محمد سعید شیعہ :

عقلی دلائل ⬅️ منگھڑت کہانی

نقلی دلائل ⬅️ دعویٰ سے بے ربط

صحیح روایت کا مطالبہ ⬅️ سنی کی آئیں بائیں شائیں

  جعفر صادق: ھدایت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ جب نبی بھی فرمائشیں پوری کرنے سے قاصر رہے تو میں کم علم گنہگار عاجز بندہ کیا کرسکتا ہوں۔

مناظرے میں جواب دینا صرف مدعی پر  لازم ہے! (شیعہ مناظر)


  رانا محمد سعید شیعہ : ایسے نہیں ہوتا مناظرے میں جواب دینا تو لازم ہے نا آپ پر محترم،   جن روایات میں امامت ، وصایت ، خلافت ، برأت اور رجعت کا ذکر ہی نہیں ہے ۔وہ روایات پیش کی آپ نے  اور جو میرے عالم کی بات ہے وہ الگ حیثیت میں ہے،  نا کہ ان روایات کی نشاندہی میں ۔یا ان روایات کے متن میں ان پانچ عقائد کا ذکر دکھا دیں یا علامہ کشی کی یہ تصریح دکھا دیں کہ لکھا کہ

*أقول ان ھذہ الروایہ قد اثبت ان ابن سباء کان یہودیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ الخ

یا تیسرا آپشن ہے ۔ اصحاب علی سے علامہ کشی تک کی سند پیش کر دیں ۔ *ذاتی اصول گھڑنے کے علاوہ متعلقہ کچھ کام تو کریں۔

 

 جعفر صادق: ذاتی تاویلات کیوں؟  دلائل دیکر ثابت کرنا ہوتا ہے میری جان میں صدقے جاواں

 رانا محمد سعید شیعہ :   کمال ہے کہ جس بندے نے اب تک کوئی ایک صحیح روایت دعوے کی دلیل میں پیش نہیں کی وہ مجھے طعنہ دے رہا ہے کہ میں ذاتی تاویل کر رہا ہوں ۔ جبکہ میں صحیح روایت کا مطالبہ کر رہا ہوں۔

  جعفر صادق: علماء کے اقوال الگ حیثیت سے کیسے ہوگئے؟ اوپر روایات میں سورج کا ذکر ہے اور نیچے ثقہ علماء نے رات کے اندھیروں کا ذکر کیا ہے۔بڑے ظالم ہو!    دلیل دے کر رد کریں۔عقلی دلیل؟ نقلی دلیل ؟

 رانا محمد سعید شیعہ : کیونکہ اس قول میں مذکور بات کا اور روایات میں مذکور بات جدا جدا ہیں ۔

 جعفر صادق: آپ ختم ہوچکے ہو۔ایک راستہ ہے۔اپنے پانچ عقائد اپنی ہی کتب سے ثابت کردو۔

 رانا محمد سعید شیعہ : اوپر روایات میں خدائی کے عقیدے کا ذکر ہے۔  کمال فریب دیتے ہو یار ، صحیح روایت اب تک ابن سباء کے لئے دعویٰ میں مذکور عقائد ثابت کرنے کیلئے آپ نہیں پیش کر سکے اور ختم میں ہو گیا ہوں۔

  جعفر صادق: (اس قول میں مذکور بات اور روایات میں مذکور بات جدا جدا ہیں ۔)  جدا ہے تبھی تو صراحت سے بیان کیا گیا ہے تاکہ اس ملعون کی اگلی پچھلی کے ساتھ ساتھ بیچ والی زندگی بھی عیاں ہوجائے وہ اس معاملے میں سچے تھے۔۔آپ جھوٹ بول رہے ہیں۔

 (اوپر روایات میں خدائی کے عقیدے کا ذکر ہے۔ )    بالکل۔۔۔

(صحیح روایت اب تک ابن سباء کے لئے دعوی میں مذکور عقائد ثابت کرنے کیلئے آپ نہیں پیش کر سکے ) آپ کے بس کی بات نہیں ہے۔عقائد پر آئیں۔ تین جید شیعہ علماء کا انکار کر کے آپ نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے۔ معذرت کے ساتھ۔

  رانا محمد سعید شیعہ : دعویٰ  میں کہیں خدائی کا ذکر ہے کہ شیعہ کے عقیدہ خدائی پر بات ہو گی ؟ 

  عقائد پر تو آؤں گا۔  لیکن آپ وہ صحیح روایت پیش نہیں کر سکیں گے جس کا مطالبہ 12 اکتوبر سے کر رہا ہوں ۔

  جعفر صادق: قارئین کے سامنے دونوں کے مؤقف پہنچ چکے ہیں۔عقائد پر آئیں۔

    آ ہی جائیں سرکار،انتہا ہوگئی انتظار کی۔

 رانا محمد سعید شیعہ : میں کچھ بولوں گا تو اخلاقیات یاد آئے گی ۔ کیونکہ اب تمہارے پاس دلیل تو کوئی ہے نہیں اس لئے تم چاہتے ہو کہ تم اپنی بکواس قسم کی مثالیں اشاروں کنایوں میں مجھ پر کسو اور بھاگو۔

  جعفر صادق: میں نے دلیل نہیں پیش کی اور دلیل  نہیں ہے تو خوش ہونے کے بجائے پریشانی کیوں ہے۔فیصلہ کرنے والے بھی عقل رکھتے ہیں۔

  رانا محمد سعید شیعہ : جی جی فیصلہ کرنے والے عقل رکھتے ہیں لیکن ان کو گمراہ کرنے والے آپ جیسے دجل و فریب کے کاریگر ہوں تو ا ن کی عقل پر پردہ پڑنا عام سی بات ہے ۔

جعفر صادق: بس پھر فیصلہ قارئین پر چھوڑتے ہیں۔ آگے شیعہ عقائد ثابت کریں گے یا گفتگو اختتام پذیر ہو۔؟

واذاسمعوا   سورہ الانعام : آیت 35

وَ اِنۡ کَانَ  کَبُرَ عَلَیۡکَ اِعۡرَاضُہُمۡ فَاِنِ اسۡتَطَعۡتَ اَنۡ تَبۡتَغِیَ نَفَقًا فِی الۡاَرۡضِ اَوۡ  سُلَّمًا فِی السَّمَآءِ  فَتَاۡتِیَہُمۡ  بِاٰیَۃٍ ؕ وَ لَوۡ شَآءَ اللّٰہُ  لَجَمَعَہُمۡ عَلَی الۡہُدٰی فَلَا تَکُوۡنَنَّ مِنَ  الۡجٰہِلِیۡنَ ﴿۳۵﴾

ترجمہ    : 

اور اگر ان لوگوں کا منہ موڑے رہنا تمہیں بہت بھاری معلوم ہورہا ہے تو اگر تم زمین کے اندر (جانے کے لیے) کوئی سرنگ یا آسمان میں (چڑھنے کے لیے) کوئی سیڑھی ڈھونڈ سکتے ہو تو ان کے پاس (خود ان کا فرمائشی) معجزہ لے آؤ۔ اور اگر اللہ چاہتا تو ان سب کو ہدایت پر جمع کردیتا۔ لہذا تم نادانوں میں ہرگز شامل نہ ہونا۔(سورۃ الانعام:35)

الم   سورہ البقرة : آیت 44

اَتَاۡمُرُوۡنَ النَّاسَ بِالۡبِرِّ وَ تَنۡسَوۡنَ اَنۡفُسَکُمۡ وَ اَنۡتُمۡ تَتۡلُوۡنَ الۡکِتٰبَ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۴۴﴾

ترجمہ    : 

کیا تم (دوسرے) لوگوں کو تو نیکی کا حکم دیتے ہو اور خود اپنے آپ کو بھول جاتے ہو؟ حالانکہ تم کتاب کی تلاوت بھی کرتے ہو! کیا تمہیں اتنی بھی عقل نہیں؟(دلیل سورۃ البقرۃ:44)

رانا سعید شیعہ کی طرف سے کتے اور بکرے  کی مثال اور دندان شکن جواب!!

 رانا محمد سعید شیعہ : ہم نے علماء کا انکار نہیں کیا، ہاں آپ کے اس دجل و فریب کا انکار ضرور کیا ہے جو آپ نے کچھ اس طرح دکھایا ہے کہ

تین روایات میں کتے کے کھانے کی ممانعت ہو اور چوتھا قول بکرے کے کھانے کے جواز پر ہو اور آپ بکرا کھانے کے جواز کے قول کو کتا کھانے کی ممانعت پر مستدل کریں اور پھر کتا کھا جائیں ۔ یہ تو حال ہے آپ کا۔

 جعفر صادق: غلط مثال فٹ کی ہے حضور۔

*تین روایات میں جس کتے کی بات ہوئی ہے اسی کتے کے متعلق تین متقدمین ثقہ شیعہ علماء نے نیچے فتوی دے دیا ہے یہ وہی کتا ہے اور حرام ہے۔* 

    ⬅️ اس کتے اور بکرے کو الگ ثابت کرنا آپ کا ذمہ تھا۔آپ ناکام رہے۔*کتا شروع سےآخر تک کتا ہی ثابت ہوا۔*

  رانا محمد سعید شیعہ : مثال بالکل ٹھیک ہے محترم ۔ اوپر کی روایات میں خدائی کے عقیدہ کا ذکر ہے اور وہ صحیح السند روایات ہیں ۔ جبکہ بات نیچے ہو رہی ہے، محدث نے ویسے ہی جیسے اس نے اوپر صحیح روایات ذکر کیں بالکل ویسے ہی وہ قول ذکر کیا، جو بلا سند ہے اور مجہول ہے ۔ آپ نے اسے عالم کی تائید کا جامہ پہنا دیا ۔

  (اس کتے اور بکرے کو الگ ثابت کرنا آپ کا ذمہ تھا۔آپ ناکام رہے۔*کتا شروع سےآخر تک کتا ہی ثابت ہوا۔*)   ہم نے الحمدللہ ثابت کیا اور آپکو دعوت بھی دی کہ حضور بکرا کھائیں ہمارے نزدیک تو بکرا حلال ہے لیکن آپ بضد کہ آپ نے کتا ہی کھانا ہے   اور اس بات میں آپ نے یہ بھی دبے لفظوں میں اقرار دے دیا کہ آپ نے کتے اور بکرے کو ملانے کی کوشش کی ہے ، اللہ کی شان کہ آپ سے یہ بھی نکلوا دیا ۔ حق تو ظاہر ہوتا ہے۔

(قارئین!کتے اور بکرے کی مثال شیعہ مناظر نے دی، اسے الگ ثابت کرنے کا کہا  گیا تو موصوف کہہ رہے ہیں کہ سنی مناظر نے دبے لفظوں میں  إقرار کرلیا  ہے!!)

  شیعہ عقائد پر میں روایات دوں گا ۔ آپ یکطرفہ من مرضی سے گفتگو ختم کرنے کے مجاز نہیں۔

 جعفر صادق: اوپر لکھا گیا ہے کہ کتا کہاں سے، کیسے آیا اور کہاں جاکر رہنے لگا ۔۔۔پھر لکھا گیا ہے کہ اس کتے نے ایسے کرتوت کئے جو مشرکانہ تھے اس وجہ سے لعنتی ہوگیا۔ نیچے تین جیدمتقدمین  علماء نے مزید اضافہ کردیا کہ یہ وہی کتا ہے جو پوری زندگی بھونکتا رہا۔ (پانچ عقائد) ۔

(   شیعہ عقائد پر میں روایات دوں گا ۔شیعہ مناظر )

بسم اللہ کریں۔پورا گروپ منتظر ہے۔

کتے کو بکرا سمجھ کر کیسے کھایا جائے۔پہلے کتے کو بکرا تو  ثابت کریں  سرکار۔

  رانا محمد سعید شیعہ : آپ نے یہ تین صحیح روایات دیں ۔ جس کا پورے مناظرے میں ڈھنڈورا پیٹتے رہے ہیں ۔ ان روایات میں کس روایت کے متن میں *خلافت ، وصایت ، امامت ، برأت یا رجعت کا ذکر کیا گیا ہے*۔

 

     جعفر صادق: آپ نے کہا ہے کہ کتا اور بکرا الگ ہے۔میں تو کتے کو کتا ہی کہہ رہا ہوں۔ اب آپ  پھر وہیں آگئے۔کوئی مسئلہ ہے آپ کے ساتھ،یہ سب ڈسکس ہوچکا۔

ہم دونوں اس کا فیصلہ قارئین پر چھوڑتے ہیں۔عقائد ثابت کرنے ہیں حضور۔

  رانا محمد سعید شیعہ : جی ہم بھی کہہ رہے کہ روایات میں خدائی کے عقیدے کا ذکر ہے ان کا ہمارے دعوے کے دلائل میں کوئی کام ہی نہیں نا محترم ۔ ہماری بات ہو رہی ہے عقیدہ امامت ، خلافت ، وصایت ، برأت اور رجعت پر ۔ اس پر صحیح روایت دی گئی کوئی ؟؟ 

    کیونکہ آپ اس چیز کو بنیاد بنا رہے ہیں جس کا دعویٰ  سے کوئی ربط نہیں،    گفتگو مزید شارٹ کرتے ھیں ۔    رکیئے

 جعفر صادق: *آپ اقرار کریں کہ متقدمین شیعہ ثقہ علماء بہت کم علم تھے۔۔ آج کے شیعہ ان سے زیادہ حقائق جانتے ہیں۔*

 رانا محمد سعید شیعہ : رکیئے نا محترم۔

 جعفر صادق: ربط نہیں ہے تو قارئین خود فیصلہ کر لیں۔آپ کو پریشانی کیوں ہو رہی ہے۔

  رانا محمد سعید شیعہ : رکیئے حضور صبر کیجیئے۔

  جعفر صادق: کیوں رکوں؟ میری دلیل نقلی تین روایات اور نیچے تین ثقہ علماء کا اعتراف ہے۔کمال ہے

کوئی نئی بات کریں ، یا عقائد پر آئیں۔

  رانا محمد سعید شیعہ : باؤلے کیوں بن رہے ہیں ۔ صبر کیجئے نا۔  پہلے تو بہت صابر بن کر دکھا رہے تھے۔  اب کیوں باؤلے ہو رہے ہیں ۔ کس بات کی گرمی چڑھ گئی ہے۔

  جعفر صادق: ایک ہی بات دس بار کرنے سے کیا فائیدہ؟ دونوں کا نکتہ نظر آچکا،کوئی نئی بات کریں۔

  نماز کے ساتھ مزید دو نبوی دعائوں کو بھی گڑگڑاکر مانگتے رہنے کی عادت کو اختیار کریں:

اللَّهُمَّ، أَرِنَا الْحَقَّ حَقّا وَارْزُقْنَا اتِّبَاعَهُ، وَأَرِنَا الْبَاطِلَ بَاطِلًا وَوَفِّقْنَا لِاجْتِنَابِهِ، وَلَا تَجْعَلْه مُلْتَبِسًا عَلَيْنَا فَنَضِلَّ، وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا.

میرے الله! ہمیں حق کو حق دکھا اور حق بات کے پیچھے چلنے کو ہمارا رزق(یعنی مرنے سے پہلے کامل عادت)بنادے اور باطل کو باطل دکھا اور باطل سے اجتناب(دوری اور احتیاط) کو بھی ہمارا رزق(یعنی مرنے سے پہلے کامل عادت) بنادے، ایسا نہ ہو کہ حق و باطل ہم پر خلط ملط ہوجائے  اور ہم بہک (گمراہ) جائیں. اے الله! ہمیں متقی (پرہیزگار) لوگوں کا امام بنا.

(تفسیرابن کثیر: سورۃ البقرۃ:213)

 رانا محمد سعید شیعہ : جی جی بالکل ۔ صبر کریں اب ۔ باؤلے نا بنیں ۔*ان اللہ مع الصابرین*

  جعفر صادق: نئی بات، نیا اشکال، یا عقائد شیعہ پر پانچ صحیح روایات۔  وقت ضایع کرنے سے  اجتناب کریں۔

  رانا محمد سعید شیعہ  : صبر ۔ اب صبر تو کر لیں محترم ۔    ناشتہ کر کے ایک گھنٹے بعد حاضر ہوتا ہوں ۔ ان شاء اللہ

  جعفر صادق: ٹھیک ہوگیا۔ تین بجے کے بعد یہیں سے سلسلہ جاری ہوگا۔ *آپ عقائد اہل تشیع کو شیعہ کتب سے ہی ایک ایک روایات سے ثابت کرنے کے پابند ہیں۔*آج آخری دن ہے۔الحمدلللہ اصل موضوع اختتام پذیر ہوچکا ہے۔

میں چند تحقیقی چارٹ پیش کردیتا ہوں۔ ان کے تمام اسکینز بھی موجود ہیں۔لیکن چونکہ گفتگو میں ان کی ضرورت نہیں ہوئی تو یہاں نہیں بھیج رہا۔  لیکن تمام حوالاجات کے اسکینز پی ڈی ایف میں شامل کردوں گا۔ ان شاء اللہ۔

 

اس چارٹ میں ابن سبا کے دور میں مختلف شیعہ عقائد کی شروعات اور پھر بعد میں کون کون سے شیعہ فرقے بنتے رہے وہ دکھائے گئے ہیں۔

 

اس چارٹ میں شیعہ کی قدیم کتب میں ابن سبا کے متعلق مختلف اعترافات  دکھائے گئے ہیں۔

 

اس چارٹ میں اہل تشیع کی متاخرین علماء کی کتب سے ابن سبا کے اعترافات دکھائے گئے ہیں۔

 

اس چارٹ میں فرقہ اثناعشریہ کے متعلق سنی و شیعہ کتب سے دکھاگیا ہے کہ یہ فرقہ کب ظاہر ہوا تھا۔

اس چارٹ میں عقیدہ امامت کی حقیقت دکھائی گئی ہے کہ اماموں کے دور میں بارہ اماموں کا کسی کو علم ہی نہ تھا۔ ہر امام کی وفات کے بعد ان کی اولاد میں اختلافات ہوئے کہ اب کون امام ہوگا۔

 رانا محمد سعید شیعہ  : اب یکطرفہ گفتگو سے گریز کریں،آپکی یہ کاروائی بتاتی ہے کہ اس طرح سے لوگوں کو حقائق کی بجائے آپ خود ساختہ چیزیں دکھانے کی کوشش میں ہیں،  اس لمبی لمبی ٹرن سے ہی آپ کو روکا تھا اور ون ٹو ون گفتگو کیلئے کہا تو آپ نے دوبارہ وہی کام شروع کر دیا۔  صبر کر لیں میں آ جاؤں تو کرتے ہیں بات۔

*یہ سب پیش کیا گیا مگر باوجود ہزار ہا مطالبہ کے ابن سباء کی زبان سے دعویٰ میں مذکور پانچ عقائد پیش نہیں کئے جا سکے۔ جب اصل مدعا ہی پیش نہیں کر سکے تو چاہے دنیا جہان کی چیزیں پیش کر لیں اصول و شرائط کے مطابق آپ کی ناکامی ہی رہے گی*

(کیا أصول و شرائط میں ابن سبا کی زبانی شیعہ عقائد ثابت کرنے کی بات کہی گئی تھی؟ )

  جعفر صادق: میں گفتگو نہیں کر رہا۔ بریک ہوچکی ہے۔ ناشتہ کریں۔ ٹھنڈہ ہوجائے گا۔  یہ حقائق ہیں۔ سرکار

  رانا محمد سعید شیعہ : آپ کی یہ بے چینی اور یکطرفہ کاروائی سے صاف ظاہر ہے کہ *کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے*

    یہ حقائق نہیں فریب ہے سرکار فریب۔

  جعفر صادق: بریک ہے۔ گفتگو تین بجے ہوگی۔ کھائیں پییں موج کریں۔

  رانا محمد سعید شیعہ : بریک ہے تو پھر آپ میسیج نا کریں۔

  جعفر صادق: میری بلی،میرے کو میاؤں۔  -   تین بجے تک،اللہ حافظ

 رانا محمد سعید شیعہ : لیکن کتوں والے کام نہیں کیئے کبھی ۔

 جعفر صادق: کیا کل آپ نے بریک میں گفتگو نہیں کی تھی۔؟  کل خود کر چکے ہو سرکار ۔

  رانا محمد سعید شیعہ:کل تو میری ٹرن تھی ۔ آج تو ٹرن والی بات ہی نہیں ۔

 جعفر صادق: چھوڑیں،تین بجے عقائد پر دلائل لائیے گا۔

  رانا محمد سعید شیعہ  : آپ سے جھوٹ ، فریب ، مکر ، دجل اور خیانت نکال دی جائے تو پیچھے ککھ نا بچے ۔

  جعفر صادق: بریک بریک ہوتی ہے۔ ٹرن کسی کا نہیں ہوتا  اور آج تو سرکار،ٹرن کی کہانی آپ خود ختم کرچکے ہو

بڑے ظالم ہو!

(آپ سے جھوٹ ، فریب ، مکر ، دجل اور خیانت نکال دی جائے تو پیچھے ککھ نا بچے ۔)     فیصلہ قارئین پر چھوڑا کریں۔خود ہی ملزم،خود ہی منصف۔

   گفتگو شام کو کرسکوں گا۔ ابھی مصروف ہوگیا ہوں۔

 رانا محمد سعید شیعہ : کتنے بجے ؟      وقت بتائیں تا کہ میں بھی کچھ ضروری کام نمٹا لوں اور مجھے پتا ہو کہ اتنے بجے مجھے پابندی سے ادھر وقت دینا ہے۔  اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ مصرفیات کو آڑ بنا کر آپ دوبارہ ٹرن سسٹم شروع کریں تاکہ بس آپکی تقریریں چلتی جائیں تو ایسا نہیں ہوگا ۔ گفتگو ون ٹو ون چلے گی تاکہ آ پ کی فریب کاریوں کو بروقت عیاں کیا جائے بجائے اسکے کہ 100,200 میسیج میں لکھوں پھر آپ لکھیں اور پھر میں لکھوں اور یہ سلسلہ  چلتا رہے تو ایسا نہیں ہوگا محترم ۔ ون ٹو ون گفتگو ہوگی ۔ تاکہ آپکے سابقہ بولے گئے جھوٹ بھی ٹھیک سے لوگوں پر آشکار کئے جائیں    اور اگر آپکو لگے کہ میں کچھ غلط کہہ رہا ہوں تو آپ میرا رد اسی وقت کر سکیں ۔ لوگوں پر حقیقت واضح کرنی ہے جیسا کہ آپ کہتے ہیں ۔ تو محترم سو سو میسجز لوگ اگنور کر کے آگے چلتے ہیں ۔

  جعفر صادق: انسان کو حسن ظن رکھنا چاہئے،اور اعلی ظرف بھی ہونا چاہئے۔گفتگو ون ٹو ون ہی ہوگی۔میں یہ پہلے کہہ چکا ہوں۔ٹرن  کا طریقہ کار آپ خود ختم کر چکے ہیں۔ شرائط کی جب ضرورت ہوتی ہے  تو آپ کو یاد آجاتی ہیں۔

خیر۔۔۔ میں پانچ بجے حاضر ہوجاؤں گا اور اگر ضرورت ہوئی تو ہم مزید کچھ دن بڑھا لیں گے۔ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔    میں اس وقت گھر سے باہر ہوں۔

  رانا محمد سعید شیعہ: جی جی محترم آپ میں سب خوبیاں ہیں ۔ پانچ بجے میں فارغ نہیں میں بھی کسی کام کیلئے نکل رہا ھوں۔  7 یا 8 بجے ملتے ہیں۔

  جعفر صادق: تین دن مسلسل میسیجز میں نے نہیں آپ نے لکھے تھے۔ شرط میں دو دن تحقیق کے لئے مقرر تھے یہ نہیں کہ ایک فریق آٹھ گھنٹے مسلسل میسیجز کرنے کے بعد بھی رکنے کا نام لے۔۔۔ اور جب اس سے پوچھا جائے تو کئی مصروفیات کا رونا روئے۔۔۔ختم لکھنے سے منع کرے یا اجازت اس طرح دے جیسے بڑا احسان کر رہا ہو۔۔ورنہ دلائل تو اس کے پاس بے شمار ہیں۔۔میں نے اسی لئے دو دن مزید دئے تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ فریق مخالف کو دفاع کا موقعہ نہیں دیا گیا۔۔حد تو یہ ہے کہ تیسرے دن موصوف نے ختم لکھنے سے پہلے خباثت کا مظاہرہ کرکے یہ لکھا کہ میں دو دن آپ کو موقعہ نہیں دوں گا۔۔میں تو پہلے ہی جوابات لکھ چکا تھا۔۔ ڈیڑھ دو گھنٹے کے اندر ٹرن  پورا بھی کردیا۔۔لیکن آپ کی خباثت ظاہر ہوگئی!! اس کے بعد کیا ہوا؟ سب ممبرز  دیکھ سکتے ہیں۔     سو میسیجز کئے کس نے ہیں؟آپ کریں تو درست،میں جواب دوں تو  غلط ۔حد ہے!

  جب دل چاہے آجائیں۔۔لیکن دلائل ایسے لائیے گا جس سے ثابت ہو کہ شیعیت کے پانچ عقائد ابن سبا سے پہلے بھی موجود تھے۔بس یہی ایک راستہ رہ گیا ہے۔فرقہ اثناعشریہ تو آپ قیامت تک دور نبویﷺ  یا گیارہ اماموں کے دور میں ثابت نہیں کرسکتے۔

  رانا محمد سعید شیعہ : دوبارہ میسیجز کی بھرمار ہو طرفین سے یہ میں نہیں چاہتا ۔ آپ کچھ بھی کہیں ۔ بات ون ٹو ون اور پوائنٹ ٹو پوائنٹ فقط ۔ آپ جتنی بھی کوشش کریں میں غیر متعلقہ بات کو فی الحال زیر بحث نہیں لاؤں گا

  جعفر صادق:  متفق۔

 رانا محمد سعید شیعہ : جی محترم،  کریں بات،  کروں بات ؟؟؟؟؟

  جعفر صادق: بسم اللہ