اگر کافر رشتہ دار مر جائے تو اس کے غسل و کفن کا حکم
اگر کافر رشتہ دار مر جائے تو اس کے غسل و کفن کا حکم
اگر کسی مسلمان کا کوئی کافر رشتہ دار مر جائے تو اس کی لاش اس کے کسی ہم مذہب کو دے دی جائے، اور اگر اس کا کوئی مذہب والا نہ ہو، یا اس کا مذہب والا ہو لیکن وہ نہ لے، تو مجبوری کی صورت میں مسلمان اس کافر رشتہ دار کو غسل دے، مگر مسنون طریقے سے نہیں، یعنی اس کو وضو نہ کروائے اور سر صاف نہ کرے اور کافور وغیرہ اس کے بدن پر نہ ملے اور جنازہ کی نماز بھی نہ پڑھے۔
اگر مردہ کافر ہے اور مسلمان ولی کے سوا کوئی اس کا ولی نہیں ہے تو مسلمان ولی اس میت پر صرف پانی بہا دے۔ غسل کے مسنون طریقے کا اہتمام نہ کرے۔
(غسل کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا صفحہ 342)