صحابہ کرام خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم اور اہل بیت رضی اللہ عنہم کی تکفیر کرنے والے گستاخ کے لیے سزائے موت
دارالتحقیق و دفاعِ صحابہؓصحابہ کرام ؓ خلفائے راشدینؓ اور اہلِ بیت عظامؓ کی تکفیر کرنے والے گستاخ کے لیے سزائے موت
امن کا مفہوم صرف یہ نہیں کہ مسلمانوں کو تو کہا کہ آپ شیعہ کے خلاف تنقید نہ کریں۔ ان کے جلوسوں میں نہ جائیں۔ ان کے جلوسوں کے تحفظ کے لیے پولیس مقرر کی جائے۔ اور خود ان کی طرف سے جھگڑے کے اصل محرک سے صرف نظر کر لیا جائے۔ ان کے قابل اعتراض کتب کو جوں کا توں چھوڑ دیا جائے۔ گویا کہ امن کمیٹیوں کا مقصد شیعہ سے پولیس کی نگرانی میں صحابہ کرام رضوان اللّٰه علیہم اجمعین پر تبرا کروانا ٹھہرا۔
اہلِ سنت والجماعت کا منشا ہے کہ جھگڑے کی اصل بنیاد کو ختم کرنے کا طریقہ صرف یہ ہے کہ اکابرین اسلام کے خلاف لٹریچر اور زبان و قلم سے تکفیر کرنے والوں کے لیے سزائے موت مقرر کی جائے۔ علاوہ ازیں گالی دینے والوں اور تنقید کرنے والوں کے لیے کوڑے اور قید کی سزائیں مقرر کر کے ہم آئے دن کے فساد سے محفوظ ہو سکتے ہیں۔