اہل سنت والجماعت میں شمولیت کیوں ضروری ہے؟
دارالتحقیق و دفاعِ صحابہؓاہلِ سنت والجماعت میں شمولیت کیوں ضروری ہے؟
ان تمام حالات کے بعد آپ کو یقیناً یہ بات معلوم ہو گئی ہوگی کہ اہلِ سنت و الجماعت کے مشن اور نصب العین کی حمایت اور اس کے پروگرام میں ہر مسلمان کی شمولیت کیوں ضروری ہے؟
اہلِ سنت والجماعت کی دعوت کے دو مرکزی نقطے ہیں، گلبہ اسلام کی جدوجہد اور ناموسِ صحابہؓ کا تحفظ۔پہلا نقطہ وہ عظیم مقصد ہے جسے قرآن عظیم میں لیظہرہ علی الدین کله کے تحت محمدی نبوت کا حقیقی نصب العین قرار دیا گیا ہے خدا تعالیٰ کا واضح حکم ہے کہ پوری دنیا پر اسلام کو غالب کرنا میرے رسولﷺ کی آمد کا حقیقی مقصد ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کی آمد و بعثت کا حقیقی نصب العین کن لوگوں کے ذریعے پایہ تکمیل تک پہنچا۔ اسلام کی ساری تاریخ گواہ ہے پوری دنیا پر دین اسلام کا گلبہ اس وقت ہوا جب سیدنا عمر فاروقؓ کے دورِ خلافت میں دنیا کے دو بڑے طاقتوں قیصر و کسریٰ کو زیر و زبر کر کے 22 لاکھ مربع میل کے خطے پر محمدی شریعت کو نافذ کیا گیا۔سیدنا عمر فاروقؓ کی تاریخ ساس کامیابی سے مقصدِ نبوت کی تکمیل ہو گئی۔
ہم سمجھتے ہیں کہ دور نبوت میں بھی اسلام کے غلبے کے لیے خلافتِ راشدہ کو آلہ اور ذریعہ بنایا گیا ہے۔آنحضرتﷺ کی آمد کے مقاصد کی تکمیل بھی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور خلفائے راشدینؓ کی فتوحات کا ثمرہ ہیں تو آج بھی دنیا بھر میں اسلام کا غلبہ اور اس کی شان و شوکت دور خلافتِ راشدہ کی پیروی اور ان کے اصولوں پر عمل درآمد میں ممکن ہے۔ ہم لاکھ مرتبہ اسلام اسلام کے راگ الاپیں جب تک اسلام کے تجرباتی دور خلافتِ راشدہ کو مشعل راہ نہیں بنایا جائے گا ہم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ غلبہ اس نام کی جدوجہد ہمارا مرکزی نقطہ ہے اور اس جدوجہد کا مرکزی نقطہ خلفاء راشدینؓ کی عظمت کا فروغ ہے۔اگر کوئی شخص خلفاء راشدینؓ کو نہ مانے ان کی عظمت ہی کا منکر ہو ان کو کافر و مرتد اور زندیق قرار دے تو ہم غلبہ اسلام کی جدوجہد ہی نہیں کر سکتے۔سب سے پہلے غلبہ اسلام کی جدوجہد کے مرکزی کرداروں کی ثقاہت و عظمت پر ایمان نہ ہو گا ۔۔۔۔ اہلِ سنت والجماعت اس جدوجہد کو حرز جاں بنا چکی ہے،ہمارا دوسرا مرکزی نقطہ ناموس صحابہؓ کا تحفظ ہے۔ایران کے خمینی انقلاب کے بعد جس طرح روافض نے دینا بھر میں اپنے سابقہ کردار اور روایات کی روشنی میں نئے انداز سے 13 زبانوں میں لٹریچر کے اشاعت کے ذریعے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین، خلفاء راشدینؓ اور اہل بیت عظامؓ (امہات المومنینؓ) کی تکفیر کا بازار گرم کیا اس پر اگر خاموشی کا اظہار کیا جاتا اور اس کفر صریح سے امت کو خبردار نہ کیا جاتا تو آج پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں شیعہ انقلاب اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی تکفیر و تفسیق کا بازار گرم ہو جاتا،اس صورت میں اسلام کی ساری عمارت جو صحابہ کرام ؓ کی جدوجہد اور گواہی و کار گزاری کا ثمرہ ہے،زمین بوس ہو جاتی ۔۔۔۔
اہلِ سنت والجماعت نے امت مسلمہ کو اسلام کے نام پر اسلام میں نقب لگانے والوں سے خبردار کر کے 15ویں صدی کا سب سے بڑا اسلامی فریضہ ادا کیا ہے منافقت و دجل کے پیکروں کو بے نقاب کر کے پوری امت کو اسلام دشمنوں کی دسیسہ کاریوں سے محفوظ رکھا ہے۔بعض لوگ اہلِ سنت والجماعت کہ اس جدوجہد کو فرقہ واریت کا نام دے کر جو جھوٹا پروپگینڈا کر رہے ہیں ان میں کئی حضرات کو اس کے نصب العین ہی سے واقفیت نہیں، کئی لوگ صحابہؓ دشمنوں کے پروپگینڈا سے متاثر ہو کر اس عالمی مذہبی اور دینی جماعت کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ حقیقت میں ہمارا مشن غلبہ اسلام کی جدوجہد اور ناموس صحابہؓ کا تحفظ ہے اس میں شریک ہونا ہر مسلمان کا مذہبی اور دینی فریضہ ہے۔
اگر آپ حضرات اپنی مصروفیات اور بعض مجبوریوں کے ساتھ اس جماعت میں باقاعدہ شامل نہیں ہو سکتے تو کم از کم اس کے مشن کے فروغ اور نصب العین کے ابلاغ میں معاون بنیں،اس کا دعوتی لٹریچر عام کرنے،اس کے سالانہ امدادی فنڈ کا ٹکٹ حاصل کرنے میں اس کے ساتھ تعاون کریں ۔۔۔۔ اگر آپ کسی جگہ سرکاری ملازم ہوں،یا کسی تعلیمی ادارے میں کام کر رہے ہوں،وہاں بھی اہلِ سنت و الجماعت کے عالمگیر پیغام کو پھیلا سکتے ہیں۔
اہلِ سنت والجماعت میں شمولیت کے لیے ضروری ہے کہ آپ ضروریاتِ دین پر ایمان رکھتے ہوں،اسلام دشمنوں کی کاروائیوں کو ختم کر کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین، خلفاء راشدینؓ اور اہلِ بیت عظامؓ کی تعلیمات کے ابلاغ کا جزبہ رکھتے ہوں،اہلِ سنت والجماعت کے مشن اور نصب العین کو دل و جان سے تسلیم کرتے ہوں۔ آپ کا تعلق مسلمانوں کی کسی بھی سیاسی اور مذہبی جماعت سے ہو۔آپ وحدت امت کے اس عظیم پلیٹ فارم پر عہد حاضر میں ہر مسلمان پر عائد ہونے والی ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہو سکتے ہیں۔
مجھے امید ہے کہ اس مختصر تحریر کے بعد آپ عقائد کی تصحیح معاشرتی زندگی اور نئی نسل کی تعمیر ۔۔۔۔ کو اسلام کا سچا نمونہ بنانے کے لیے ۔۔۔۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین، خلفاء راشدینؓ اور اہلِ بیت عظامؓ کے بیان کردہ تصور اسلام اور تعبیر شریعت کے ذریعے ہر قسم کے بدعات و رسوم من گھڑت افکار،بے بنیاد نظریات سے نجات حاصل کر سکتے ہیں ۔۔۔۔ یہی وہ فکری اساس ہے ۔۔۔۔ جس کے ذریعے ہر مسلمان کا اہلِ سنت والجماعت میں شامل ہونا ضروری ہے ۔۔۔۔ خواہ حنفی ہو، شافعی ہو، حنبلی ہو، دیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث ہو۔