شیعہ لوگوں سے نکاح کرنا
شیعہ لوگوں سے نکاح کرنا
سوال: اسلام میں لڑکی کو اپنا انتخاب اور پسند کی اجازت دی ہے لیکن کیا وہ ایسے شخص کا انتخاب کر سکتی ہے جو ہم مسلک نہ ہو؟ میری بیٹی نے اس سال فائنل ایئر ایم بی بی ایس کا امتحان دیا ہے، وہ نماز روزہ اور عبادت کی پابند بچی ہے، فرماں بردار اور ذہین ہے، اس نے اپنے کلاس فیلو لڑکے (جس کا تعلق شیعہ فرقہ سے ہے) سے رشتہ کیلئے اصرار کیا ہے۔ وہ کہتی ہے کہ اس نے مختلف دینی کتابیں پڑھی ہیں اور انٹرنیٹ پر بھی معلومات حاصل کی ہیں کہ مسلمان صرف مسلمان ہوتا ہے، اور مختلف مذہبی عقائد ۔۔۔لوگوں کے پیدا کردہ ہیں۔ برائے مہربانی آپ اس سلسلے میں مکمل رہنمائی فرمائیں۔
جواب: شیعہ فرقہ کے بہت سارے عقائد و اعمال ایسے ہیں جو اہلِ سنت کے ہاں کفریہ ہیں مثلاً قرآن کریم کا تحریف شدہ ہونا، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو مرتد قرار دینا، سیدنا عائشہ صدیقہؓ پر تہمت لگانا اور سیدنا علیؓ کو اللہ تعالیٰ جل شانہ کا درجہ دینا وغیرہ وغیرہ۔ یہ وہ عقائد ہیں جن کی بناء پر شیعہ لوگوں کا مسلمانوں میں شمار نہیں ہوتا۔ اس لئے کسی سنی لڑکی یا لڑکے کا شیعہ لوگوں سے نکاح نہیں ہو سکتا۔ سائل کی سنی بیٹی کا اصرار، شریعت کے خلاف ہے، اسے ترک کر دینا لازم ہے۔
(آپ کے مساںٔل اور اُن کا حل جلد 1، صفحہ 329)