Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

مسلمان ہو جانے کے بعد غیر مسلم کی سرپرستی ختم ہو جاتی ہے


مسلمان ہو جانے کے بعد غیر مسلم کی سرپرستی ختم ہو جاتی ہے

سوال: ایک غیر مسلم فیملی نے اکبر اور نزیر نامی شخص کو اپنا بیٹا بنایا اور اس رشتہ کو نبھایا بھی، ان لوگوں کو ہر طرح سے مالی اور جانی مدد سات آٹھ سال تک کی۔ ان لوگوں نے یہ صلہ دیا کہ ان کی لڑکیوں کو لے کر بھاگ گئے اور مسلمان کرنے کے بعد شادی کر لی۔ کیا لڑکی مذہب سے متاثر ہو کر مسلمان ہوئی یا محبت کی خاطر مسلمان ہوئی؟ آج ہمارے مسلمان فخر کرتے ہیں کہ اتنا بڑا کام کیا۔ کیا اس طرح کسی کا گھر برباد کرنا جائز ہے؟

جواب: معاملہ کی حقیقتِ حال اللہ تعالیٰ جل شانہ جانتے ہیں وہ دلوں کے بھید جانتے ہیں۔ اگر فی الواقع لڑکی نے اسلام سے متاثر ہو کر شادی کی ہو اور اس میں لڑکے کی محنت بھی شامل ہو تو یہ شادی خوش آئندہ ہے، اس میں دونوں کے والدین کو شرعاً اعتراض نہیں کرنا چاہئے۔ بلکہ لڑکے کے والدین کو چاہئے کہ وہ دونوں کی حوصلہ افزائی کریں، جبکہ اس سلسلے میں لڑکی کے والدین کا اعتراض شرعاً قابلِ قبول نہیں، کیونکہ لڑکی کے مسلمان ہو جانے کے بعد شریعت، غیر مسلم سرپرست کی مسلمان لڑکی پر سرپرستی کو تسلیم نہیں کرتی۔

(آپ کے مساںٔل اور اُن کا حل جلد 1، صفحہ 314)