Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت مولانا مفتی محمد کا فتویٰ شیعہ، قادیانی اور غیر مسلموں کے ساتھ تعلقات رکھنے اور کھانے پینے کا حکم


حضرت مولانا مفتی محمد کا فتویٰ

(رئیس دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی)

سوال: ہمیں بسا اوقات کاروبار کے سلسلے میں غیر مسلموں مثلاً سکھ، ہندؤ، شیعہ وغیرہ کے گھر رہنا اور اُن کے ساتھ کھانا پینا پڑتا ہے۔ کیا شرعاً یہ جائز ہے؟

جواب: جن کا کفر سب کے سامنے واضح ہے اور وہ مسلمان ہونے کے مدعی بھی نہیں جیسے ہندؤ، عیسائی وغیرہ، ان کے ساتھ بوقتِ ضرورت کھانے کی گنجائش ہے، مگر ان کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور بلاضرورت کھانا پینا ہرگز جائز نہیں، چونکہ ان کا ذبیحہ حلال نہیں، اس لئے ان کے گھر گوشت کھانے سے بہرحال اختراز لازم ہے۔

جو مسلمان ہونے کے مدعی ہیں اور ان کا کفر سب کے سامنے واضح نہیں جیسے قادیانی، آغا خانی، شیعہ وغیرہ، ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعلق رکھنا اور کھانا پینا ہرگز جائز نہیں۔

(آپ کے مسائل کا حل: جلد، 1 صفحہ، 106)