مسلمانوں کے قبرستان میں بوہروں کی تدفین
مسلمانوں کے قبرستان میں بوہروں کی تدفین
سوال: راندیر میں ایک بہت بڑا قدیم قبرستان ہے جس میں کافی سالوں سے لوگوں نے کسی کو آج تک دفنایا نہیں ہے، کافی پرانی قبروں کے صرف نشان نظر آتے ہیں لیکن اب الحمدللہ اس میں چند احباب نے مل کر بہت بڑا کام کیا ہے، اور لوگوں نے دفن کا سلسلہ از سر نو شروع بھی کیا ہے۔ لیکن کچھ بوہرہ قوم کے لوگ آئے تھے، اُن کا کہنا یہ ہے کہ ہم لوگ جو ملا آتا ہے اس کو مانتے ہیں، لیکن عقائد سب دینی ہیں، جو ایک شیعہ کے ہوتے ہیں صرف ملا کو نہ ماننے کی وجہ سے ان کو کسی بھی (ان کے) قبرستان میں دفن کرنے کی اجازت نہیں دیتے، ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ ہم کو ایک کونے میں جگہ دے دیں تو ہم دفن کر دیں گے، ورنہ مجبوری میں کوئی بھی دفن کرنے نہیں دیں گا تو ہم کو جلانا پڑے گا۔ تو کیا ہم اُن کو اجازت دے سکتے ہیں؟
جواب: وہ قدیم قبرستان جس میں تدفینِ اموات کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے، اگر وقف ہے تو اس پر وقف کے احکام جاری ہوں گے، ان میں سے ایک یہ ہے کہ اگر وہ مسلمانوں کے اموات کی تدفین کے لئے وقف ہے تو اس میں کسی ایسی میت کی تدفین جو مسلمان نہیں ہے، درست اور جائز نہیں ہے۔
داؤدی بوہروں کی کے عقائد میں بہت سی ایسی باتیں موجود ہیں جن کی رو سے علمائے اہلِ سنت نے ان کی تکفیر کی ہے۔ ان لوگوں کو چاہئے کہ اپنے مردوں کی تدفین کے لئے کوئی مستقل زمین خریدیں۔
(محمود الفتاویٰ جلد 7، صفحہ 318)