غیر مسلم کو وکیل بالبيع بنانے کا حکم
سوال: اگر کسی نے اپنے عیسائی ملازم کو شراب یا خنزیر کا گوشت کو فروخت کرنے کے لئے وکیل بنایا تو کیا یہ بیع ہو جائے گی یا نہیں؟ اور بیع ہو گئی تو اس سے حاصل شدہ قیمت کا کیا حکم ہے؟ اور ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: بصورتِ مسئولہ امام صاحب کے نزدیک بیع صحیح ہے مگر مکروہ تحریمی ہے اور ثمن واجب التصدق ہے، لیکن صاحبینؒ کے نزدیک بیع صحیح نہیں ہے اور یہ گناہ کا کام ہے اس سے بچنا چاہئے۔
(فتاویٰ دارالعلوم زکریا: جلد، 5 صفحہ، 708)