Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

آغا خان فاؤنڈیشن سے مالی تعاؤن لینا حرام ہے


آغا خان فاؤنڈیشن سے مالی تعاؤن لینا حرام ہے

سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین کہ ہمارے علاقہ چترال میں اسماعیلیہ لوگ رہتے ہیں، جو نماز، روزہ، زکوٰة اور حج کے منکر ہیں۔ آغا خان کو پیش نما سمجھتے ہیں۔ آج کل انہوں نے ایک فاؤنڈیشن قائم کر رکھا ہے، جو پلوں، سڑکوں، راستوں اور پانی کے ٹیوب ویل وغیرہ کی تعمیر کرتے ہیں۔ کیا ان سے یہ رقم لینا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ آغا خانیوں وغیرہ سے یہ تعاؤن حاصل کرنا حرام ہے۔ عوام کے تأثر، مداہنت اور طرف داری کا کامیاب حربہ ہے۔

(فتاویٰ فریدیه جلد 1، صفحہ 140)