Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

ملک مقرب یا نبی ائمہ کے مقام کو نہیں پہنچ سکتا

  ابو ریحان فاروقی

ملک مقرب یا نبی ائمہ کے مقام کو نہیں پہنچ سکتا

عبارت

ہمارے ضروریاتِ مذہب میں یہ بات داخل ہے کہ کوئی بھی آئمہ کے مقام معنویت تک نہیں پہنچ سکتا۔

(حکومت اسلامی صفحہ 40 از خمینی)۔

سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ نے بہت سے معاملات میں حضورﷺ کی مخالفت کی
عبارت:

پہلے دو خلفاءؓ نے اپنی شخصی و ظاہری زندگی میں حضور اکرمﷺ کی سیرت کو اپنایا تھا اگرچہ دوسرے بہت سے معاملات میں حضورﷺ کی مخالفت کی۔

(ایضا صفحہ 33)۔

خلفائے ثلاثہؓ وغیرہ ہم سے بروز قیامت سوال کیا جائے گا کہ تم میں اہلیت نہ تھی تو حکومت پر غاصبانہ قبضہ کیوں کیا:*
عبارت:

خلفائے ثلاثہ (سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓسیدنا عثمانؓ) سیدنا معاویہؓ خلفائے بنی امیہ خلفاء امیہ خلفاء بنی عباس اور جو لوگ ان کے حسبِ منشا کام کیا کرتے تھے ان سب سے احتجاج کیا جائے گا کہ انہوں نے نظام حکومت پر غاصبانہ قبضہ کیوں کیا؟۔

(ایضا حصہ دوم صفحہ 19)۔

خمینی کی کتاب کشفُ الاسرار صفحہ 119 پر درج ہے:

وہ فارسی کی کتاب جو مجلسی (ملا باقرمجلسی) نے ایرانی لوگوں کے لیے لکھی ہیں انہیں پڑھتے رہو تاکہ اپنے آپ کو کسی اور بے وقوفی میں مبتلا نہ کرو۔

(از خمینی)

اب ہم خمینی کے پیشوا ملا باقر مجلسی اور دیگر شیعہ کی تحریر نقل کفر کفر نہ باشند کے اصول کے تحت خداوند کریم سے ہزار بار معافی مانگتے ہوئے بیان کرنا ضروری سمجھتے ہیں تاکہ مسلمان قوم شیعہ کے دجل مکاری اور فریب کو سمجھ کر غفلت کی چادر اتار دے۔

(از کتاب حقُ الیقین تالیف علامہ مجلسی مطبوعہ ایران)

سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ دونوں کافر ہیں: (نعوذ باللہ)۔ 

آزاد کردہ غلام حضرر علی ابنِ علی الحسین علیہ السلام از آں حضرتﷺ پر سید کہ مرابر تو حق خدمت است مراخبردہ ازحال ابوبکرؓ و عمرؓ حضرت فرمود ہر دو کافر بووند۔

(حقُ الیقین صفحہ 542)۔

ترجمہ: سیدنا علی بن حسینؓ سے ان کے آزاد کردہ غلام نے دریافت کیا کہ مجھے سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ کے حال سے آگاہ فرمائیں سیدنا علی بن حسینؓ نے فرمایا کہ دونوں کافر تھے۔

 سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ فرعون و ہامان ہیں: (نعوذ باللہ)۔

مفصل پر سید کہ مراد از فرعون و ہامان درأیں آیتہ چیست حضرت فرمودہ کہ مراد ابوبکرؓ و عمرؓ است۔

(حقُ الیقین صفحہ 378)

ترجمہ: مفصل نے سیدنا جعفر صادقؓ سے پوچھا کہ قرآن مجید کی اس آیت سے فرعون و ہامان سے کون مراد ہیں؟ سیدنا جعفر صادقؓ نے فرمایا سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ۔ (نعوذباللہ)

 سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ سیدنا عثمانؓ سیدنا معاویہؓ جہنم کے صندوق ہیں:(نعوذباللہ)۔

سیدنا جعفر سے منقول ہے کہ جہنم میں ایک کنواں ہے کہ اہلِ جہنم اس کنویں کے عذاب کی شدت و حرارت سے پناہ مانگتے ہیں اور پھر اس کنویں میں آگ کا ایک صندوق ہے جس کی شدت و حرارت کے عذاب سے اس کنویں والے بھی پناہ مانگتے ہیں اس کنویں میں چھ آدمی پہلی امتوں کے حضرت آدمؓ کا بیٹا قابیل جس نے ہابیل کو قتل کیا تھا، نمرود، فرعون اور بنی اسرائیل کو گمراہ کرنے والا سامری اسلامی ہوگا اور چھ آدمی اس امت سے ہوں گے سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ سیدنا عثمانؓ سیدنا معاویہؓ خوارج کا سربراہ اور ابنِ۔

( حقُ الیقین صفحہ 523)۔

سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ شیطان سے زیادہ شقی ہیں: (نعوذ باللہ) 

ترجمہ: سیدنا جعفر صادقؓ سے منقول ہے کہ امیر المؤمنین سیدنا علی فرماتے ہیں کہ ایک دن کوفہ سے باہر نکلا تو اچانک شیطان سے ملاقات ہوگئی میں نے شیطان سے کہا تو عجب گمراہ شقی ہے تو شیطان نے کہا امیر المؤمنین آپؓ ایسا کیوں کہتے ہیں خدا کی قسم میں آپ والی بات خدا تعالیٰ کے سامنے جبکہ ہمارے درمیان کوئی تیسرا نہ تھا نقل کی تھی کہ الٰہی میں گمان کرتا ہوں کہ تو نے مجھ سے زیادہ شقی تر پیدا نہیں کیا خدا تعالیٰ نے فرمایا نہیں میں نے تجھ سے زیادہ شقی تر مخلوق پیدا کی ہے جاؤ جہنم کے خازن سے میرا سلام کہو کہ مجھ کو ان کی صورت اور جگہ دکھاؤ میں نے اس سے کہا تو خازن جہنم مجھے لے کر اول دوم سوم چہارم پنجم و ششم وادی جہنم سے ہوتا ہوا ساتویں جہنم کی وادی میں پہنچا وہاں کیا دیکھا کہ دو شخص ہیں کہ ان کی گردن میں آگ کی زنجیریں ڈالی ہوئی ہیں اور انہیں اوپر کی طرف کھینچا جاتا ہے اور اوپر ایک گروہ کھڑا ہے جن کے ہاتھ میں آگ کے گرز ہیں وہ ان دو کے سر پر مارتے ہیں میں نے مالک جہنم سے پوچھا یہ کون ہیں تو اس نے کہا کہ ساقِ عرش پر لکھا ہوا نہیں دیکھا کہ یہ سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ ہیں۔

(حقُ الیقین صفحہ 529)۔

سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ کو سولی پر لٹکایا جائے گا: (نعوذ باللہ)۔

سیدنا جعفر امام مہدی (یعنی امام غائب) کہ دوبارہ آنے کی تفصیلات کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں جب وہ مدینہ میں وارد ہوں گے تو ان سے ایک عجیب امر ظہور پذیر ہوگا وہ یہ کہ سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ کی نعوشوں کو قبروں سے باہر نکال کر ان کے جسم سے کفن اتار کر انہیں درخت پر لٹکا کر سولی دی جائے گی پھر ان دونوں ملعونوں کو اتار کر بقدرت الٰہی زندہ کیا جائے گا اور پھر ان کو سولی پر لٹکایا جائے گا اور امام مہدی کے حکم سے زمین سے آگ ہو کر انہیں جلا کر رکھ دے گی آپ کے شاگرد مفصل نے دریافت کیا اے میرے سردار کیا یہ آخری عذاب ہوگا سیدنا جعفر نے فرمایا نہیں بلکہ ایک دن رات میں ان کو ہزار مرتبہ سولی پر لٹکایا جائے گا اور زندہ کیا جائے گا۔

(حقُ الیقین 347 45 46)۔

سیدنا ابوبکر صدیقؓ و سیدنا عقیل بن ابی طالبؓ پہلے درجہ کے بھلکڑ باز تھے۔

(صفحہ 307)۔