سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کافر و مرتد تھے
ابو ریحان فاروقیسیدنا معاویہؓ سیدنا ابو ہریرہؓ کافر و مرتد تھے
عبارات: اب صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے خلاف زبان درازی کرنے والے کے خلاف تو آرڈینس جاری ہوتے ہیں اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین بھی وہ جو کافر اور مرتد تھے مثلا سیدنا معاویہؓ سیدنا ابو ہریرہؓ وغیرہ وغیرہ۔ (صفحہ 79)۔
عبارات مفلطہ از کتاب کلید مناظرہ مؤلف مولوی برکت علی شاہ وزیر آبادی (پنجاب) ناصر شیخ سرفراز علی اینڈ سنز کمپنی لاہور۔
سیدنا ابوبکرؓ بزدل ہونے کے علاوہ احمق تھا۔ (حالاتِ ہجرت صفحہ 122)۔
(سیدہ عائشہؓ و سیدہ حفصہؓ) جبلی طور پر عیار کینہ پرور اور ٹیڑھے دل والی تھیں۔ (صفحہ 219)۔
سیدنا ابوبکرؓ اور شیطان کا ایمان مساوی ہے۔ (حالاتِ سیدنا ابوبکرؓ صفحہ 108)۔
خلفائے ثلاثہؓ مسلمان نہ تھے۔ ( دعویٰ ہبہ فدک، صفحہ 211 148)
سیدنا عمرؓ تمام عمر کھڑے پیشاب کرتا رہا سیدنا عمرؓ نے مرتے دم تک شراب ترک نہ کی سیدنا عمرؓ بحالت جنب نماز پڑھ لیا کرتا تھا خلفائے ثلاثہؓ نے تمام عمر ختنہ نہیں کروایا۔ (باب خلاف ابوبکر، صفحہ 136)۔
سیدنا خالد بن ولیدؓ جیسے شقی اور مرتد کو سیف اللہ کہنا یا اس کی تعریف میں کچھ لکھنا عین کفر اور عین ارتداد ہے۔ (صفحہ 172)۔
سیدنا ابوبکرؓ کو خلافت ایک باڑہ میں ملی جہاں ردیلے اور بدمعاش لوگ بھنگ چرس چنڈو اور شراب پیتے تھے سیدنا عمرؓ کو خلافت پاخانہ میں ملی۔ (صفحہ 174)
فحش اور گندی گالیاں دینا سیدنا ابوبکرؓ کی عادات میں داخل تھا۔ (صفحہ 178)۔
ایسے ناپاک نفوس (اصحابِ ثلاثہؓ) پر ایک لمحہ میں ہزار دفعہ بھیجنا ہر مسلمان پر واجب ہے۔ (صفحہ 211)۔
حضرات ثلاثہؓ آنحضرتﷺ کے مارِ آستین تھے۔ (صفحہ 217)۔
دیانت امانت (سیدنا عمرؓ) کے دل سے اس طرح غائب تھی جس طرح گدھے کے سر سے سینگ حکامِ شریعت اس کے عہدِ خلافت میں ایک فٹ بال کی طرح تھے جس کو ٹھوکروں سے جدھر چاہتا لے جاتا۔ (صفحہ 234)۔
قرآنِ پاک کو سر پر رکھ کر اور ہاتھ اٹھا کر قسمیں کھانا اور پھر بدل جانا ان (سیدنا عثمانؓ) کی عادت میں داخل تھا۔ (صفحہ 605)۔
سیدنا معاویہؓ ولد الزنا تھا۔ (صفحہ628)۔
اصحابِ ثلاثہؓ کفر میں پیدا ہوئے کفر میں پرورش پائی اور کفر میں فوت ہوئے۔ (صفحہ 23)۔
رسولِ پاکﷺ کے سوا تمام انبیاءؑ اور ملائکہ آپ (سیدنا علیؓ) کے آستانہ عالیہ کے ادنیٰ غلام ہیں۔ (صفحہ 35)
امام بخاریؓ کو خدا اور رسولﷺ کا دشمن نہ کہنا عین کفر ہے۔ (صفحہ 52)۔