Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

سپاہ صحابہ (رضی اللہ عنہم) پاکستان کا موقف

  ابو ریحان فاروقی

سپاہِ صحابہؓ پاکستان کا مؤقف

ان حالات میں اگر آپ ہماری جدوجہد پر گہری نظر ڈالیں تو ضرور یہ سمجھ جائیں گے کہ ہماری جماعت ہی پاکستان میں شیعہ انقلاب اور خمینی افکار و نظریات کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اس کا صاف مطلب یہ ہوا کہ ہم پاکستان کی بقاء اور اہلِ سنت کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

یہ ملک ہمارا ہے اس کی املاک کا نقصان، اس میں قتل و غارت، گھیراؤ جلاؤ اور بدامنی ہرگز ہمارے مقاصد میں شامل نہیں ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی اکثریت سنی آبادی کو اس کے جملہ حقوق دئیے جائیں فوج میں بہادری پر نشانِ حیدرؓ دیا جاتا ہے تو نشانِ صدیقؓ نشانِ فاروقؓ نشانِ عثمانؓ بھی دیئے جائیں۔ محرم الحرام 9-10 تاریخ کو یومِ سیدنا حسینؓ پر اگر تعطیل ہوتی ہے تو حضرات خلفائے راشدین کہ ایام ہائے وفات و شہادت پر بھی تعطیل ہونی چاہیے کرکٹ ہاکی پر تو آپ تعطیل کرتے ہیں اسلام کے مقدس شخصیات کے ایام پر کیوں تعطیل نہیں ہوتی کیونکہ ریڈیو اور ٹیلی ویژن میں ان کے کارنامے نشر نہیں کئے جاتے اہلِ سنت کو کس وجہ سے احساس محرومی میں مبتلا کیا جاتا ہے ذرائعِ ابلاغ کس وجہ سے ملکی آبادی کے جذبات کا احساس نہیں کرتے پاکستان میں شیعہ کا قابلِ اعتراض تمام لٹریچر ضبط کر کے منصفین کے لئے سزائے موت مقرر کی جائے تاکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے توہینِ صحابہؓ کا تصور ختم ہو جائے اگر ایران میں شیعہ ماتمی جلوس نہیں نکالتے اور اس طرح ان کے مذہب کا کوئی فرض نہیں ٹوٹتا تو پاکستان میں بھی اکثریت سنی آبادی کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے یہ بے ہنگم جلوس بند کئے جائیں خود شیعہ کے کئی لیڈر بھی اس جلوس کو اپنے دین اور مذہب کا حصہ نہیں قرار دیتے۔

حکومت اور مدیران جرائد کو یہ بات بخوبی معلوم کرنی چاہیے کہ اگر ہم خمینی کے انقلاب کو اسلامی انقلاب اور اس کی کارگزاری کو اسلام کی نشاۃ ثانیہ لکھتے رہیں تو یہ ایک طرف جہاں اسلام کے اصولوں سے غداری ہوگی وہاں یہ بات پاکستان میں شیعہ انقلاب برپا ہوا تو اس میں آپ جیسا کوئی سُنی افسر اپنے عہدے پر برقرار رہ سکے گا جہاں بھی شیعہ انقلاب برپا ہوا وہاں سُنی علماء اور ارکانِ حکومت کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی ہر کوشش بروئے کار لائی گئی آپ خمینی اور اس کے نظریات کی تعریف کرتے وقت یہ ضرور خیال رکھیں کہ ہم اسلام سے منافقت اور دشمنی کر رہے ہیں سیدنا ابوبکرؓ سیدنا عمرؓ اور سیدنا عثمانؓ کو کافر لکھنے والا کس طرح اسلام کا ہیرو اور دینی انقلاب کا رہبر ہے کیا آپ تجاہل عارفانہ تو نہیں برت رہے یا آپ خمینی کے کفریہ عقائد پر کسی خوف کا شکار ہیں ہر سال 11 فروری کو خمینی کے انقلاب کی تقریبات کا موقع آتا ہے سو ایرانی سفارت خانہ اخبارات کے ذریعے خمینی پر ایڈیشن شائع کراتا ہے تین تین لاکھ روپے دے کر آپ ہی کے ہاتھوں میں آپ کے مذہب کی جڑیں کھوکھلی کراتا ہے آپ یہ نہیں سوچتے کہ ہم نظریہ پاکستان پر کلہاڑا چلا رہے ہیں اسلام کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے والے کو اسلام کا ہیرو کہہ کر کھلی اسلام دشمنی کا اظہار کر رہے ہیں کچھ لوگ ان رقوم کو ہضم کرنے کے لیے خمینی کی اپنی تحریروں کی تاویلیں کرتے ہیں کچھ ایسا دان موٹ لینے کے لئے کہتے ہیں کہ سارے شیعہ تو یہ عقائد نہیں رکھتے کئی حکمران کہتے ہیں کہ یہ کتاب خمینی نے نہیں لکھیں ایران کی شائع شدہ خمینی کی تمام تصانیف کا آپ کیسے انکار کر سکتے ہیں؟۔

کئی اہلِ قلم ایران میں پردہ اور اسلام اسلام کے راگ سے متاثر ہو کر خلفائے راشدینؓ اور انبیاءؑ کے بارے میں خمینی کے ریمارکس بالائے طاق رکھ دیتے ہیں مجھے افسوس ہے کہ کئی علماء ہر سال ایران کا ٹکٹ حاصل کر کے شیعہ انقلاب کے قصیدے پڑھتے ہوئے نہیں سمجھتے کہ ہم سپاہِ صحابہؓ ہی نہیں بلکہ خود حضرات خلفائے راشدینؓ سے عداوت و بغض کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

امید ہے گزشتہ سطور میں خمینی اور دیگر مصنفین کی عبارات کو بار بار پڑھ کر ضرور آپ ہمارے مؤقف کی تائید کریں گے ہم آپ سے توقع رکھتے ہیں کہ جس طرح ممکن ہو آپ ہم سے تعاون کریں گے زبانی تائید سے لے کر ہماری جماعت کے کارکنوں کے راستہ میں رکاوٹ نہ بن کر بھی آپ ہماری جدوجہد کی حمایت کر سکتے ہیں۔

یہ عزیمت کا راستہ ہے کہ آپ جس دینی مؤقف کو درست سمجھتے ہیں جرأت کے ساتھ اس کا اظہار کریں اور عہد حاضر کی سب سے بڑی دینی جدوجہد میں ہمارے شانہ بشانہ چلیں۔

ابو ریحان ضیاء الرحمن فاروقی

سرپرست اعلیٰ سپاہِ صحابہؓ

مرکزی دفتر جامع مسجد حق نواز شہید جھنگ صدر 

پاکستان۔