Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کفریہ عقائد رکھنے والوں اور اس کے معاونین اور ایسے گستاخانہ کتب کو ضبط نہ کرنے والوں کا حکم


سوال: ایک شخص اعلانیہ تحریری طور پر مندرجہ ذیل عقائد رکھتا ہے:

  1. حضور اکرمﷺ کا جسمانی معراج ایک تاریخی افسانہ ہے جو حضرت عیسیؑ کے زندہ اٹھائے جانے کے نمونہ پر تراشا گیا ہے، حضرت جبرائیلؑ کا کوئی وجود نہیں، قرآن مجید اللہ تعالیٰ اور نبی کریمﷺ کی ملی جلی زبان میں ہے، جس کے اصول اور ضوابط دائمی و ابدی نہیں، وحی کا انداز شاعرانہ تخیل ہے، حضور اکرمﷺ اگر گھوم پھر کر تاریخی واقعات معلوم نہ کرتے تو قرآنی واقعات کو قطعاً نہ سمجھ سکتے حضورا کرمﷺ کا اسمِ مبارک لکھتے وقت احترام ضروری نہیں، انگریزی میں سینکڑوں مرتبہ اسمِ گرامی ذکر کرے مگر ایک بار بھی (the holy) یا بعد از نام پاک (peace be upon him) لکھنے کی تکلیف نہ اٹھائیے، منکرینِ ختم نبوت کے مسلمان ہونے کا سرکاری طور پر اعلان کیا جائے۔
  2. ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے۔ جو ایسے افراد کو قومی خزانہ سے مالی امداد دے کر ناپاک عقائد کی فروغ و اشاعت کے لئے باقاعدہ ایک منظم ادارہ بنا دے جس سے عملی معاونت ثابت ہو اور اس کی خرافات مطبوعات کی ضبطگی سے گریز کرے منکرینِ ختم نبوت کی پشت پناہی کرے اور عقائدِ مرزائیت کی تشہیر کے لئے قومی بجٹ سے لاکھوں روپیہ زرمبادلہ عطاء کرے، عائلی قوانین اور خاندانی منصوبہ بندی کے ذریعہ فحاشی و بداخلاقی کے فروغ کا سامان مہیا کرے۔ 
  3. عقائدِ مذکورہ کی تشہیر و فروغ کے لئے اگر کوئی کتاب شائع کی گئی تو اس کے بارے میں دین پاک کا فیصلہ کیا ہے؟

جواب: 

  1. چونکہ یہ شخص ضروریاتِ دین سے منکر ہے۔ لہٰذا یہ شخص بلا شک و شبہ کافر ہے۔
  2. ایسا فرد اور افراد مداہن یا منافق یا زندیق ہیں۔
  3.  ایسی کتاب کو ضبط نہ کرنا کفر پروری ہے۔ 

(فتاویٰ فریدیہ: جلد، 1 صفحہ، 114)