Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کفار کے ساتھ کھانے پینے اور ان کے ناپاک ہونے اور ان کے ذبیحہ کا حکم


سوال: مشرکین و کفار سے ربط ضبط رکھنا، کھانا، پینا، کیسا ہے؟ جب کہ قرآن میں ان کو ناپاک فرمایا گیا ہے۔ نیز یہ پاکی و ناپاکی سے بالکل بےخبر ہیں، نہ طریق غسل سے واقف ہیں نہ پابندی اسلام سے؟

جواب: بلا ضرورت  کفار کے ساتھ ربط و ضبط و تعلقات رکھنا منع ہے۔ ان کے ساتھ بلا ضرورت قویّہ کھانا پینا مکروہ ہے۔ البتہ اگر عمر میں ایک مرتبہ ایسا ابتلا ہو جائے تو چنداں مضائقہ نہیں، بشرطیکہ ناپاکی کا علم نہ ہو۔ اگر معلوم ہو جائے کہ یہ کھانا، پانی ناپاک ہے تو پھر اس کا استعمال حرام ہے مگر کافر کا ذبیحہ کسی صورت میں درست نہیں اور آیت انما المشركون نجس میں مشرکین کو نجس کہہ کر حج و عمرہ سے منع کیا گیا ہے۔ 

اور نجس کہنے کی وجہ اعتقادی نجاست ہے۔ نیز ان کی پاکی، ناپاکی میں تمیز نہ کرنا اور نجاست میں ملوث رہنا بھی نجس ہونے کا سبب ہے۔

(جامع الفتاویٰ: جلد، 1 صفحہ، 369)