اللہ عزوجل کے بارے میں رافضی شیعہ اثنا عشریہ کے اعتقاد
شیخ عبد اللہ بن محمد سلفؔی شیعہ اثنا عشریہ کے عقیدے کی حقیقت خود اُن کی زبانی
شیعہ اثنا عشریہ کون ہیں؟
تالیف: شیخ عبد اللہ بن محمد سلفؔی ۔حفظہ اللہ۔
ترجمہ: شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنیؔ
مراجعہ: جمشید عالم عبد السلام سلفیؔ،
عزیزالرّحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ
نبذة مختصرة عن الكتاب:
من هم الشيعة الاثناعشرية؟:كتاب قيِّم مترجَم إلى اللغة الأردية يتناول عقائد الشيعة وبدعهم المنكرة من الشرع، موضّحا الفرق الشاسع بينهم وبين المسلمين الموحدين، وموضحا أكاذيب بعض وسائل الإعلام الغربية التي تصور المسلم على أنه هو من يقطع ظهره بالسكاكين وما إلى ذلك.
عرضِ مُترجم
الحمد لله وكفىٰ وسلامٌ على عباده الذين اصطفىٰ، أمابعد:
زیر مطالعہ کتاب(من هم الشيعة الإثنا عشرية)’’شیعہ اثنا عشریہ کون ہیں؟ ‘‘ شیعیت کے بارے میں گہرا مطالعہ رکھنے والےعالم عرب کی مشہور علمی شخصیت شیخ عبد اللہ بن محمد سلفی ۔ حفظہ اللہ۔ کی عربی تالیف ہے،جس میں اختصار کے ساتھ اہل تشیع کے عظیم فرقہ’’ شیعہ اثناعشریہ‘‘ کے اعتقاد ونظریات سے مسلمانوں کو آگاہ کیا ہے،اوراس مذہب کی حقیقت کوخود انہی کےمستند مصادرومآخذ سے بے نقاب کیا گیا ہے،اوریہ واضح کیا گیا ہے کہ ان کے عقائد ونظریات اسلام کے اصول ونظریات سے پورے طورپرمتصادم ہیں،بلکہ سراسرخرافات کا ملغوبہ ہیں۔ لہذا ایک سچے مسلمان کیلیے ضروری ہے کہ وہ اپنے عقیدہ کی حفاظت کرے،اورباطل عقائد ونظریات کے دام فریب میں نہ آئے،کیونکہ عقیدہ کی اصلاح ودرستگی پر ہی اخروی کامیابی اورجنت کے حصول کاانحصارہے ،اوراسلام کی فلک بوس عمارت کی اساس ہی عقیدہ کی اصلاح ودرستی پر قائم ہے۔اسی لیےآدم علیہ السلام سے لے کرمحمدﷺ تک تمام انبیائے کرام نے عقیدہ ہی کو اپنی دعوت کا محورومرکزبنایا،اوررسول ﷺ نےتیرہ سال تک عہد مکی میں اسی عقیدہ کی درستگی پراپنی توجہ کو مرکوز رکھا،اورآپﷺ کے بعد سلف صالحین صحابہ کرام،تابعین،تبع تابعین،اورائمہ عظام اورعلمائے کرام نے بھی اسی منہج پرگامزن رہے، اوراپنی زبان وقلم کے ذریعہ عقیدہ توحید کی آبیاری کرتے رہے،اورباطل ومنحرف عقائد ونظریات سے لوگوں کو آگاہ کرتے رہے۔اورزیر تبصرہ کتاب بھی اسی سلسلہ کی ایک زرّیں کاوش ہے۔یہ کتاب مختصرہونے کے باوجود اپنے موضوع پر نہایت ہی مفید وجامع ہے،لیکن عربی زبان میں ہونے کی وجہ سے اردو داں حضرات کے لیےاس سے استفادہ مشکل تھا،بنابریں اسلام ہاؤس ڈاٹ کام کے شعبہ ٔ ترجمہ وتالیف نے افادۂ عام کی خاطراسےاردو قالب میں ڈھالاہے،حتیٰ الامکان ترجمہ کو درست ومعیاری بنانے کی کوشش کی گئی ہے،اور مؤلّف کے مقصود کا خاص خیال رکھا گیا ہے،اور آسان، عام فہم زبان اور شُستہ اسلوب اختیار کیا گیا ہے تاکہ عام قارئین کو سمجھنے میں کوئی دشواری نہ ہو،مگرکمال صرف اللہ عزوجل کی ذات کا خاصہ ہے، لہذا کسی مقام پر اگر کوئی سَقم نظر آئے تو ازراہ کرم خاکسار کو مطلع فرمائیں تاکہ آئندہ اس کی اصلاح کی جاسکے۔
ربّ کریم سے دعا ہے کہ اس کتاب کو لوگوں کی ہدایت کا ذریعہ بنائے،اس کے نفع کو عام کرے، والدین اور جملہ اساتذۂ کرام کے لئے مغفرت وسامانِ آخرت بنائے، اور کتاب کے مولّف، مترجم،مراجع ،ناشراور تمام معاونین کی خدمات کو قبول کرکے ان سب کے حق میں صدقۂ جاریہ بنائے۔آمین۔
وصلى الله على نبينا محمد وعلى آله وصحبه وسلم۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مقدّمہ
تمام تعریفات صرف اللہ کے لئے ہیں، اور درود وسلام نازل ہو اللہ کے رسول پر، آپ سے محبت کرنے والوں،آپ کے آل واصحاب،تابعین اور آپ کے طریقہ کو اختیار کرنے والوں پر:
حمد وصلاۃ کے بعد:
یہ ایک مختصر سلسلہ ہےجو منحرف و گمراہ کن فرقوں کے اعتقادات سےمسلمانوں کو آگاہ و متنبہ کرے گااوران کے لیے منحرف فرقوں کے اعتقادات کی نقاب کشائی کرے گا تاکہ مسلمان اس سے بچ سکیں۔خصوصاً ان ایام میں جب کہ ان میں سے اکثر کی آوازبہت بلند ہے،اور وہ اپنے باطل عقائد کی نشرواشاعت میں کافی فعّال وسرگرم ہیں۔
اور ہم نے اس سلسلہ کو شیعہ فرقوں میں سےخصوصی طور سے’’ شیعہ اثنا عشریہ‘‘ فرقہ سے آغاز کیا ہے،کیونکہ یہ فرقہ ایران ،عراق،اور خلیج میں بکثرت موجودہے۔
اسی طرح یہ فرقہ اکثر کہتا رہتا ہے کہ اس کا مذہب اہل سنت کے مذہب سے مختلف نہیں ہے،اور یہ مظلومیت اورافتراپردازی کا شکار ہے۔ اور یہ اپنے مذہب کے دفاع کا کافی اہتمام کرتا ہے،اور اس کے پرچار میں بہت ساری کتب ورسائل کی نشرواشاعت کرتا ہے۔
اور اہل سنت کی کتابوں کوچھان بین کرکے ان کی تردید کرنے کی سعی وکوشش اس فرقہ کی طرح کسی دوسرے کے یہاں نہیں پائی جاتی ہے۔
اور موجودہ وقت میں شیعہ کی کتابیں اس قدر متوفّر ہیں جو اس سے قبل نہیں تھیں، اور مختلف وسائل کے ذریعہ ہرجگہ ان کی نشرواشاعت کی جارہی ہے، بنابریں ہمارے لیے یہ ضروری ٹہرا کہ (لوگوں کے سامنے) ان کے باطل ومنحرف عقائد کو بے نقاب کریں جسے انہوں نے لوگوں سے پوشیدہ رکھا ہے۔اور جیسا کہ کہنے والے نے کہا ہے:
’’تمہارے منہ سے ہی تمہاری مذمّت کرتے ہیں‘‘!!
اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے ہماری دعا ہے کہ سنّت اوراس کے پیروکاروں کےپرچم کو بلند کرے،اورباطل اوراس کے پرستاروں کو رسوا کرے۔
اور اللہ تعالیٰ ہی نیّتوں کو جاننے والا ہے، اور وہی (سیدھے)راستہ کی طرف ہدایت دینے والا ہے۔
تحریر:
عبد اللہ بن محمّد سلفیؔ
اثنا عشری مذہب کی اصل وبنیاد
٭ شیعہ اثنا عشریہ کے اعتقادات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ:وہ اس بات کا اعتراف واقرار کرتے ہیں کہ:
شیعیت کی اصل یہودیت ہے جو ابن سبا یہودی کی طرف لوٹتی ہے، اور یہ کہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انہیں آگ سے جلادیا تھا اور ان سے براءت کا اظہار کیا تھا۔
(دیکھیں: کتاب (فرق الشیعہ) للنویختی، ص۲۲،اور کتاب(اختیار معرفۃ الرجال) للطوسی ص۱۰۷۔
٭ وہ اپنے آپ کو رافضہ کہلایے جانے کے قائل ومعترف ہیں اور اس پر فخرمحسوس کرتے ہیں۔
(دیکھیں: کتاب (بحار الأنوار) للمجلسی ۶۵؍۹۷)۔
اللہ کے بارے میں شیعہ اثنا عشریہ کا اعتقاد
٭شیعہ اثناعشریہ کہتے ہیں کہ:
ہم( اہل سنّت کے ساتھ) ایک اللہ، ایک نبی، ایک امام پر اکھٹا نہیں ہوسکتے ،اس لئے کہ وہ کہتے ہیں کہ: ان کا رب وہ ہے جس کےنبی محمدﷺ ہیں اوران کا ہونے والاخلیفہ ابوبکر ہے، جبکہ ہم(شیعہ اثنا عشریہ) اس رب اور اس نبی کے قائل نہیں ہیں، بلکہ ہم کہتے ہیں کہ: وہ رب جس کے نبی کا خلیفہ ابوبکر ہے وہ ہمارا رب نہیں ہے اور نہ ہی وہ نبی ہمارا نبی ہے۔ دیکھیں: کتاب (الأنوار النعمانیہ) لنعمۃ اللہ جزائری ۲؍۲۷۸)۔
٭اسی طرح وہ اس بات کے قائل ہیں کہ:
بے شک اللہ تعالیٰ کو قیامت کے دن نہیں دیکھا جا سکتا، اور نہ ہی اسے کسی مکان وزمان سے متصف کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے، اور جو کہتا ہے کہ وہ(اللہ تعالیٰ) نچلے آسمان پر اترتا ہے ،یا یہ کہ وہ اہل جنّت کے لئے چاند یا اس جیسے ظاہر ہوگا تو وہ اللہ کے ساتھ کفر کرنے والا ہوگا۔
(دیکھیں:کتاب (عقائد الإمامیۃ) لمحمد رضا مظفر ،ص۵۸)۔
٭ اسی طرح وہ اس بات کے قائل ہیں کہ:
اللہ تعالیٰ بروز قیامت بندہ مومن سے مخاصرہ کرے گا، اسی طرح مومن بھی اپنے رب سے مخاصرہ کرے گا اور اسے اپنے گناہوں کو یاد دلائے گا، پو چھا گیا مخاصرہ کیا ہے؟ فرمایا: اس نے اپنے ہاتھ کو میری کھوکھ پر رکھا، اور کہا: اسی طرح ہم سے آدمی اپنے بھائی سے خوش کن بات پر مناجات وسرگوشی کرتا ہے۔
(دیکھیں: کتاب (الأصول الستۃ عشر) تحقیق: ضیاء الدین المحمودی ،ص ۲۰۳)۔
٭ اسی طرح وہ اس بات کے قائل ہیں کہ:
بےشک اللہ تعالی ٰیوم عرفہ کو روئے زمین پر زوال کے شروع ہوتے ہی چوڑی پیشانی والے اونٹ پر نازل ہوتا ہے،اور اس کی دونوں رانوں سے اہل عرفات کو دائیں وبائیں سے روندا جاتا ہے۔
(دیکھیں: کتاب (الأصول الستۃ عشر) تحقیق: ضیاء الدین المحمودی، ص ۲۰۴)۔
٭ اسی طرح وہ اس بات کے قائل ہیں کہ:
قبر کا استقبال کرنا ضروری ہے، گرچہ وہ قبلہ کے موافق نہ ہو،اسی طرح زائر کے لئے قبر کا استقبال کرنا قبلہ کے استقبال کے درجہ میں ہے اور وہ (اللہ کا چہرہ) ہے یعنی اس کی جہت ہے جس کا اس حالت میں لوگوں کو استقبال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
(دیکھیں: کتاب (بحار الأنوار ) للمجلسی، ۱۰۱؍۳۶۹)۔
٭ اسی طرح وہ اس بات کے قائل ہیں کہ:
تمہارا (آہ) کہنا یہ اللہ کے اچھے ناموں میں سے ہے، پس جس نے (آہ) کہا تو گویا اس نے اللہ سے فریاد طلب کیا۔
(دیکھیں: کتاب (مستدرک الوسائل) للنوری طبرسی، ۲؍۱۴۸)۔
٭ اسی طرح وہ کہتے ہیں کہ:
اللہ تعالیٰ حسین بن علی رضی اللہ عنہ کی زیارت کرتا ہے اور ان سے مصافحہ کرتا ہے، اور ان کے ساتھ چارپائی پر بیٹھتا ہے۔
(دیکھیں: کتاب (صحیفۃ الأبرار) محمد تقی، ۲؍۱۴۰)۔