Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

غیر مسلموں کے مذہبی امور اور جنازہ میں شریک ہونا


غیر مسلموں کے مذہبی امور اور جنازہ میں شریک ہونا

غیر مسلموں کے جنازے میں حاضری (جبکہ کسی تعلق یا مصلحت کی بنا پر ہو تو) گنجائش ہے مگر شرط یہ ہے کہ ان کے مذہبی کاموں سے دُور رہے، ان کے مذہبی اُمور میں شریک رہنا جائز نہیں۔ بلکہ ان کے مذہبی اُمور اور رِیت و رواج کو کوئی اچھا سمجھے گا تو اس کے ایمان سے نکل جانے کا اندیشہ ہے۔

کفایت المفتی میں ہے کہ نمازِ جنازہ اصل میں دعا و استغفار ہی ہے، اور مسلمانوں کا کفار کی عبادت گاہوں میں جا کر ان کے مذہبی اعمال میں شریک ہونا سخت خطرناک ہے، کیونکہ اس سے ان کے اعمالِ دینیہ کی تعظیم اور ان کے مذہبی اُمور کی پسندیدگی و رضا معلوم ہوتی ہے، اور یہ باتیں شریعت مطہرہ اور غیرت اسلامی کے خلاف ہیں۔

(فتاوىٰ فلاحيه جلد 3، صفحہ 128)