غیر مسلم نرس کا میت بچہ کو غسل اور کفن دینا
غیر مسلم نرس کا میت بچہ کو غسل اور کفن دینا
بسا اوقات کسی بچہ کی ولادت ہسپتال میں ہوتی ہے، اور وہ وہیں مر جاتا ہے تو ہسپتال کی غیر مسلم نرسیں اُسے غسل و کفن کر دیتی ہے، اور اس کے بعد اُسے گھر پر غسل نہیں دیا جاتا، اور قبرستان میں دفنایا جاتا ہے۔ شرعاً ایسا کرنا درست ہے، کیونکہ غیر مسلم کے ہاتھوں دیا گیا غسل صحیح ہے غسل دینے والے کا مکلفِ شرع ہونا شرط نہیں ہے، مگر چونکہ اس صورت میں دو خرابیاں پائی جاتی ہیں۔
اول یہ کہ غیر مسلم کے ہاتھوں دیا گیا غسل خلاف سنت ہو گا۔ دوسرا یہ کہ مسلم جنازہ کی تجہیز و تکفین مسلمانوں پر لازم ہے، اور یہ ذمہ داری ان پر باقی رہ جاتی ہے۔ لہٰذا بہتر یہ ہے کہ اس بچہ کو دوبارہ سنت کے موافق غسل دیا جائے۔
(المسائل المهمه فيما ابتلت به العامة جلد 4، صفحہ 73)