جو شخص مرثیہ خوانی کرے اور تعزیہ داری کی محفل میں جاوے ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا
سوال: جو شخص مرثیہ خوانی کرے اور تعزیہ داری کی محفل میں جاوے ایسے شخص کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟
جواب: جو شخص مرثیہ خوانی کرے، اور تعزیہ داری کی محفل میں جاوے، سو ایسا شخص اگر نماز پڑھا رہا ہو، اور کوئی اس کے ساتھ نماز میں شریک ہو جائے، تو اس کی نماز ہو جائے گی۔ مگر ایسے شخص کو بالقصد امام نہیں بنانا چاہیے، اور نماز پڑھانے کے لیے آگے نہیں کرنا چاہیے۔ اس واسطے کہ مرثیہ خوانی اور تعزیہ داری بلاشبہ فسق و فجور کے کام ہیں، اور فسق و فجور کے کام سے جو راضی ہو، اور اس کی محفل میں جاوے وہ بھی فاسق ہے، اور فاسق کے پیچھے نماز تو ہو جاتی ہے مگر اس کو بالقصد امام نہیں بنانا چاہیے۔
(فتاویٰ نذیریہ: جلد، 1 صفحہ، 275)