Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

فصل:....اہل سنت والجماعت باطن میں شیعہ ؛اور اس پر ردّ

  امام ابنِ تیمیہؒ

فصل:....اہل سنت والجماعت باطن میں شیعہ ؛اور اس پر ردّ

[الزام ]....رافضی نے کہا ہے : ’’ اور ہم نے اکثر اوقات ان لوگوں کو دیکھا ہے جو باطن میں امامیہ مذہب رکھتے ہیں ۔ مگروہ دنیا کی محبت اور مقام و مرتبہ کی طلب کی وجہ سے اس کا اظہار نہیں کرتے۔ میں نے حنبلی مذہب کے بعض ائمہ کو دیکھا ہے جو یہ کہتے تھے :’’ ہم امامیہ کے مذہب پر ہیں ۔ میں نے پوچھا:’’ توپھر آپ حنبلی مذہب پر تدریس کیوں کررہے ہیں ؟ تو اس نے کہا: ’’ تمہارے مذہب میں مشاہراہ اور معاوضہ نہیں ملتا۔ ہمارے زمانے کا ایک بڑا شافعی مدرس تھا؛ جب اس کی وفات کا وقت قریب آیا تو اس نے وصیت کی کہ : میری تجہیز و تکفین شیعہ کے سپرد کی جائے اور اسے سیدنا کاظم کی درگاہ میں دفن کیا جائے۔ اور اس نے اس بات پر گواہ بھی متعین کیے کہ وہ امامیہ کے مذہب پر تھا۔‘‘[انتہی کلام الرافضی]

جواب :....رافضی کا یہ کہنا کہ : ’’ ہم نے اکثر دیکھا ہے ‘‘ یہ ایک کھلا ہوا جھوٹ ہے۔ ہاں ایسے ضرور ہواہوگا کہ مذاہب اربعہ کی طرف منسوب لوگوں میں سے کچھ باطن میں رافضی عقیدہ رکھتے ہوں ۔ جیسا کہ اسلام کا اظہار کرنے والوں میں منافقین بھی پائے جاتے ہیں ۔اس لیے کہ رافضی بھی منافقین کی جنس میں سے ہیں ’ اور جب انہیں ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ وہ اپنے عقیدہ کے خلاف ظاہر کریں تووہ اپنے عقیدہ کو چھپالیتے ہیں ۔ جیسا کہ منافقین کو ضرورت محسوس ہوئی تھی کہ وہ اپنے کفر کے برعکس ظاہر کریں ۔ اور یہ بات صرف ان لوگوں میں پائی جاتی ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ظاہری و باطنی احوال اور شروع کے دور میں مسلمانوں کے حالات سے جاہل ہوں ۔

٭ جبکہ وہ لوگ جنہیں صحیح معنوں میں اسلام کے ابتدائی حالات کا علم ہو؛ اورظاہری و باطنی طور پر وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول اللہ ہونے کا اقرار بھی کرتا ہو ‘ اس کا باطن میں رافضی ہونا انتہائی مشکل بات ہے۔ اور باطن میں رافضی ہونے کا تصوربھی صرف اس انسان کے متعلق کیا جاسکتا ہے جو زندیق یا منافق ہویا پھر اسلام کے احوال انتہائی درجہ کا لاعلم اور جاہل ہو ۔

٭ جس امام و مدرس کے بارے میں حکایت نقل کی گئی ہے ۔ اس کے بارے میں ہمیں بعض اہل بغداد علماء نے اطلاع دی ہے کہ یہ بات محض جھوٹ کا پلندہ ہے۔ اگر رافضی ان بعض مدرسین سے اپنی بات نقل کرنے میں سچا بھی ہوتو بھی اس بات کا انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ائمہ اربعہ کے مذاہب کی طرف خود کومنسوب کرنے والا کوئی زندیق دائرہ اسلام سے خارج انسان ہو؛ مگر پھر بھی اس کا رافضی ہونا محال لگتا ہے۔ اور جس کسی نے بعض لوگوں کے باطن میں زندیق ہونے کی وجہ سے یہ کہہ دیا کہ تمام مسلمان باطن زندیق ہیں ؛ وہ پرلے درجے کا جاہل ترین انسان ہے۔ اور ایسے ہی جو کوئی بعض لوگوں کے باطن میں رافضی ہونے کی وجہ سے تمام مسلمانوں کو باطن میں رافضی ہو۔

اگر یہ رافضی مصنف اس مدرس کا نام بھی لے لیتا تو ہم ایسی تحقیق کے ساتھ سب بات بیان کردیتے جس سے حقیقت حال کھل کر سامنے آجاتی اوررافضی کی جہالت واضح ہوجاتی۔

٭ کیا تاتاریوں اور کافروں کے ملک میں یا نئے مسلمانوں ہونے والوں میں محض کسی انسان کے منصب تدریس پر فائز ہونے سے؛ کسی انسان کو وہ مقام مل جاتا ہے جو اس کی فضیلت اور دیانت کی دلیل سمجھا جائے۔ یہاں تک کہ اس کی بات کو بطور عقیدہ دلیل میں پیش کیا جائے۔ حالانکہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ اکثراوقات ظالموں لوگوں کے ہاں تدریس پر مامور لوگ خود بھی بڑے ظالم اور جاہل ہوتے ہیں ۔

٭ علماء کی فضیلت پر دلالت کرنے والی چیز لوگوں کے مابین مشتہر ان کے علوم ہوتے ہیں یا پھر جو چیز ان کے کلام اور تحریروں سے ظاہر ہوتی ہے۔ توکیا امام شافعی ‘ امام احمد اور امام مالک رحمہم اللہ کے ساتھیوں میں سے کسی ایک کے بارے میں بھی یہ معلوم ہوا ہے کہ وہ رافضی تھا؟ بلکہ یہ بات اضطراری طور پر معلوم ہے کہ ان میں سے ہر ایک انسان بہت سختی کے ساتھ رافضیت کارد کرنیوالا تھا۔ ان ائمہ کے متبعین میں سے ایک گروہ پر اعتزال کی ایک قسم کی طرف مائل ہونے کی تہمت لگائی گئی ہے ۔ مگر ان میں سے کسی ایک پر بھی رافضی ہونے کی تہمت ہر گز نہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ رافضی اہل علم کی راہ سے بہت ہی دور ہیں ۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ معتزلہ کے بعض عقائد و اقوال میں بہت بڑی بدعات پائی جاتی ہیں ‘ مگر پھر بھی یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ ان میں علم اور دین داری پائی جاتی ہے۔اور یہ لوگ یہ شرعی اور عقلی دلا ئل سے استدلال کرتے ہیں اور اسلام سے دو ررہنے والوں فرقوں ملاحدہ اور دوسرے لوگوں پر رد کرتے ہیں ۔ بلکہ انہوں نے رافضہ پر اس طرح سے رد کیا کہ بہت سارے لوگ افرادی اور جماعت کی صورت میں ان کے ساتھ شامل ہوگئے۔اگرچہ ان میں سے کچھ اپنے آپ کو ائمہ اربعہ کے مذاہب میں سے بعض کی طرف منسوب کرتے ہیں ؛ جیسا کہ امام ابی حنیفہ رحمہ اللہ وغیرہ۔

بخلاف رافضہ کے۔ یہ منقول اور معقول میں تمام فرقوں سے بڑے جاہل ہیں ۔ اور وہ لوگ بھی ان ہی میں سے ہیں جو علم اور دین کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ شامل ہوگئے۔ ایسا انسان لوگوں میں سب سے بڑا جاہل ہی ہوسکتا ہے؛ یا پھر زندیق اور ملحد ہوسکتا ہے ۔