Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

تعداد اولاد و ازواج حضرت امام حسن ؓ از شیعہ کتب

  جعفر صادق

امام حسن المجتبیٰ علیہ السلام کی ازواج و اولاد(شیعہ تحریر)

امام حسن کی شادیوں اور زوجات کی تعداد کے بارے میں بہت سی روایات نقل ہوئی ہیں۔ بعض نے آپ کی زوجات کی تعداد 300، بعض نے 200، بعض نے 90، اور بعض نے 70 تک بتائی ہے؛ جبکہ امام کی یہ مبالغہ آمیز تعداد، معتبر مآخذ میں آپ کی ازواج اور اولاد کے اسماء کے بارے میں مروی ہے، کے ساتھ کسی طور پر ہمآہنگ اور متناسب نہیں ہے۔ بعض کتب نے ان روایات کا تنقیدی جائزہ لیا ہے۔ بطور خاص قبول کرنا پڑے گا کہ مآخذ میں دی ہوئی معلومات بہت مبہم اور غیر واضح ہیں اور حتی کہ اس معصوم کی زوجات کا نام ذکر نہيں کیا گیا ہے۔ ان زوجات میں صرف جعدہ بنت [اشعث بن قیس]] کا نام واضح ہے جس نے ـ روایات کے مطابق ـ امام  کو مسموم کرنے کے اسباب فراہم کئے۔ زوجات کے ناموں کے حوالے سے ابہام کے باوجود، منابع و مآخذ میں امام (ع) کی اولاد کی تعداد کے سلسلے میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور اسی بنیاد پر ان کی ماؤں کا تعین ممکن ہوجاتا ہے؛ منجملہ خولہ بنت منظور بن زّبان فزاری، ام بشیر بنت عقبہ بن عمرو خزرجی، ام اسحق بنت طلحہ بن عبیداللہ تیمی، ابوبکر بن ابی قحافہ کی پوتی حفصہ اور ہند بنت سہیل بن عمرو۔ ام فروہ بنت امرا القیس سلام اللہ علیھا -

مؤرخین نے حیات ائمہ کی حیات طیبہ کے بارے میں وسیع ترین تحقیق کے باوجود، 18 خواتین کو آپ  کی زوجات کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش ہے جن میں سے پانچ کے نام مذکور نہیں ہیں بلکہ صرف ان کے قبائل کے نام پر اکتفا کیا گیا ہے۔ آپ(ع) کی بعض ازواج کے نام ـ جنہیں اکثر مآخذ نے نقل کیا ہے ـ حسب ذیل ہیں:

امام حسن مجتبی کی ازواج و اولاد

ام فروہ بنت امرا القیس سلام اللہ علیھا

ام بشیر بنت ابو مسعود عقبۃ بن عمر انصاری؛

خولہ بنت منظور بن زیاد فزاری؛

حفصہ بنت عبدالرحمن بن ابی بکر

ام اسحاق بنت طلحہ بن عبیداللہ تیمی

ہند بنت سہیل بن عمرو

نَفیلہ یا رَملہ (کنیز)-

جعدہ بنت اشعث

اولاد

امام حسن کی اولاد کی تعداد میں اختلاف ہے۔ شیخ مفید کے مطابق آپ(ع) کے فرزندوں کی تعداد 15 ہے:

زید اور ان کی دو بیٹیاں ام الحسن اور ام الحسین۔ ان تینوں کی والدہ ام بشیر بنت ام بشیر بنت ابی مسعود عقبہ بن عمرو تھیں۔

حسن بن حسن۔ ان کی والدہ خولہ بنت منظور فزاری تھیں۔

عمرو اور ان کے بھائی عبداللہ؛ جن کی والدہ امِّ وَلَد تھیں۔

عبدالرحمن، جن کی والدہ امِّ وَلَد تھیں۔

حسین ـ جن کا لقب اثرم ہے؛ اور ان کے بھائی طلحہ اور بہن فاطمہ، جن کی والدہ ام اسحق بنت طلحہ بن عبیداللہ التیمی تھیں۔

ام عبداللہ، فاطمہ، ام سلمہ اور رقیہ آپ(ع) کی بیٹیاں اور مختلف ماؤں سے ہیں۔

قاسم جن کی والدہ ام فروہ بنت امرا القیس سلام اللہ علیھا تھیں۔

علامہ مجلسی ایک بیٹے ابوبکر کو آپ  کی اولاد میں گردانتے ہیں۔

شیخ طبرسی کے مطابق، آپ کی اولاد میں 9 بیٹے اور سات بیٹیاں شامل ہیں۔

ابن جوزی، ابن ہشام اور واقدی کے نزدیک آپ کے فرزندوں میں 15 بیٹے اور 8 بیٹیاں شامل ہیں۔

نسل امام حسن (حسنی سادات)

امام حسن مجتبی کے فرزندوں میں چار کے نام "حسن مثنی، زید، عمر اور حسین اثرم صاحب اولاد ہوئے۔ حسین اثرم اور عمرو کی اولاد بہت جلد ختم ہوئی اور صرف حسن مثنی اور زید بن حسن کی نسل باقی رہی۔

امام حسن کی اولاد حسنی سادات کے نام سے مشہور ہے۔ اس خاندان نے تاریخ میں متعدد سیاسی اور سماجی تحریکوں کی قیادت کی ہے۔ انھوں نے دوسری اور تیسری صدری ہجری میں متعدد تحریکیں چلائیں اور اسلامی دنیا کے مختلف ممالک میں حکومتیں قائم کی ہیں جن میں سے بعض حکومتیں اب تک قائم ہیں۔ سادات کا حسنی سلسلہ بعض ممالک میں "اشراف" کے نام سے مشہور ہے۔ طباطبائی، مدرس، حکیم، شجریان اور گلستانہ نامی خاندان، حسنی سادات کی شاخیں ہیں۔