اللہ کا شکر ہے کہ مرنے سے پہلے مسلمان بن گیا ہوں
ندیم منیراللہ کا شکر ہے کہ مرنے سے پہلے مسلمان بن گیا ہوں
پہلے قرآن کو نہیں مانتا تھا اب الحمدللہ میری دو بچیاں قرآن کی حافظہ ہیں پہلے سیدنا ابوبکرصدیقؓ کو نہیں مانتا تھا اب وہ رسولِ خداﷺ کے بعد میرے سب سے بڑے پیشواء ہیں سابق شیعہ مجتہد سید امیر رضا شاہ قمی کی انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا بھر کے لوگوں سے پال ٹاک پر رات 8 بجے سے صبح 3 بجے تک بات چیت:
پہلے قرآن کو نہیں مانتا تھا اب میری دو بچیاں قرآن حفظ کر رہی ہیں۔
پہلے سیدنا ابوبکر صدیقؓ کو نہیں مانتا تھا اب وہ رسولِ خداﷺ کے بعد میرے سب سے بڑے رہبر ہیں۔
اسامہ لندن یو کے سے
شیعہ مذہب چھوڑ کے آپ خوش ہیں یا پریشان؟
جواب: اللہ پاک کا لاکھ شکر ہے اس نے مجھے مرنے سے پہلے مسلمان بنا کر ایمان کی دولت نصیب فرمائی پہلے موجودہ قرآن کو نہیں مانتا تھا اب الحمدللہ میری دو بچیاں قرآنِ پاک حفظ کر رہی ہیں پہلے سیدنا ابوبکر صدیقؓ کا سخت دشمن تھا اب وہ رسولِ خداﷺ کے بعد میرے سب سے بڑے مُرشد اور رہبر ہیں اللہ نے مجھے مسلکِ حقہ بھی نصیب فرمایا ہے جس پر اللہ پاک کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے۔
بلال احمد برطانیہ سے
شیعہ مذہب کی تاریخ کتنی ہے اثناء عشری فکر کس نے ایجاد کیا؟
جواب: شیعہ مذہب کی تاریخ اسلام سے کچھ کم ہے یہ اسلام کے مقابلے میں ایک الگ دین کی حیثیت اختیار کر چکا ہے شیعہ مذہب کے باقاعدہ آغاز سے قبل شیعہ فکر کا آغاز ہوا اسلام کے خلاف سازشوں کا نام شیعہ فکر ہے امیر المؤمنین سیدنا عثمانؓ کے دورِ خلافت میں اس سازش کا باقاعدہ آغاز ہوا جب شیعہ فکر کے بانی عبداللہ ابنِ سباء نے سیدنا عثمانؓ کے ہاتھ پر ظاہری طور پر اسلام قبول کیا تو اس نے تین باتوں کا کُھلے عام پرچار شروع کر دیا:
- ولایت سیدنا علیؓ۔
- وصایت سیدنا علیؓ۔
- عقیدہ امامت۔
انہی باتوں کی بنیاد پر اس کو مدینہ بدر کیا گیا اور سیدنا علیؓ نے اس کو قتل کروایا یہ سب باتیں تاریخ کا حصہ ہیں۔
اسامہ جاپان سے
تمام انبیاءؑ نے جو قربانیاں پیش کی ہیں ان تمام قربانیوں کا خلاصہ اور نچوڑ کربلا کا مقام ہے دین کے تحفظ کا نام سیدنا حسینؓ ہے اگر سیدنا حسینؓ نہ ہوتا تو دین نہ ہوتا آپ سیدنا حسینؓ کو چھوڑ کر ان کے دشمنوں کے ساتھ کیوں مل گئے ہیں؟۔
جواب: اللہ کی توفیق سے ایمان نصیب ہو جانے سے پہلے میرے بھی یہی جذبات اور عقائد ہوا کرتے تھے اب یہ سمجھتا ہوں کہ شہادتیں تو ہوتی ہی رہتی ہیں شہادت ایسا منصب ہے جس پر جتنا بھی فخر کیا جائے کم ہے اللہ کی راہ میں قربانی سب سے بڑی نعمت ہے یہ دولت سعادت مندوں کو ہی نصیب ہوتی ہے اس پر رونا پیٹنا اور چھریاں مارنا دینِ اسلام ہی نہیں بلکہ انسانیت کی بھی تذلیل ہے باقی رہا کربلا کے مقام کی اہمیت یہ شیعہ کی مَن گھڑت کہانیاں ہیں جن کا کوئی سر پیر نہیں ہے بلکہ ان کے مذہب میں جو شخص جتنا بڑا جھوٹا ہوگا اتنا ہی زیادہ معتبر شیعہ ہوگا شیعہ مذہب کو چھوڑ کر ہی مجھے سیدنا علیؓ سیدنا حسینؓ اور تمام اہلِ بیتؓ کے صحیح مقام و مرتبہ کا علم ہوا ہے میرے نزدیک سیدنا حسینؓ جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں اور دنیا بھر کے تمام ولی قطب ابدال مل کر بھی ان کی شان اور عظمت کا مقابلہ نہیں کر سکتے یہی مذہب حقہ کے عقائد ہیں
جن بابا جرمنی سے
شیعہ کا عقیدہ امامت کیا ہے؟ وضاحت فرمائیں؟۔جواب: شیعہ کا عقیدہ امامت ہی شیعہ کے اصل مذہب کی بنیاد ہے اسلام کی ابتداء میں تھوڑے عرصے میں اسلامی خلافت و حکومت کا دائرہ بہت وسیع ہوگیا جس سے پوری غیر مسلم دنیا خصوصاً یہودی عیسائی سر جوڑ کے بیٹھ گئے کہ تلوار کے ساتھ مسلمانوں کا مقابلہ ناممکن ہے اس لیے انہوں نے مسلمانوں کے اندر اِنتشار پیدا کرنے کے لیے خلافت کے مقابلے میں کسی ایسے منصب کی تلاش شروع کر دی جسے آڑ بنا کر مسلمانوں کے درمیان باہمی آویزش کی بنیاد رکھ دی جائے اسی مقصد کے لیے منصبِ امامت کا پرچار کیا گیا کیونکہ امامت کا لفظ اپنے معنیٰ اور مفہوم کے اعتبار سے خلافت سے بڑھ کر تھا لفظی اعتبار سے امامت کا مطلب ہے آگے ہونا جبکہ خلافت کے معنی نیابت یا پیچھے ہونے کے آتے ہیں انہوں نے لفظ امامت کی آڑ میں خلفاء راشدینؓ خلفاء ثلاثہؓ جو کہ اسلامی حکومت کی اصل بنیاد تھے ڈی گریڈ (degrade) کرنے کی کوشش کی شیعہ کا نظریہ امامت خلافت سے بڑھ کر تو ہے ہی لیکن ان کی بنیادی عقائد میں امامت کا درجہ نبوت سے بھی زیادہ ہے۔(نعوذ باللہ)
ان کے نزدیک تمام ائمہ معصوم عن الخطاء ان کی اطاعت نبیوں کی طرف فرض بلکہ امام کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی نبی کو فاسد کر سکتا ہے جس طرح نبی اللہ کی طرف سے مقرر کردہ ہوتا ہے اسی طرح امام بھی من جانب اللہ مقرر ہوتا ہے امام چونکہ اللہ بناتا ہے اس لیے امام کا منکر کافر ہوتا ہے۔
اسامہ لندن سے
کیا شیعہ انبیاءؑ کو نور سمجھتے ہیں؟
جواب:شیعہ انبیاءؑ اور 12 اماموں کو نور سمجھتے ہیں۔
افلاح بھائی رحیم یار خان سے:ل
معراج سے متعلق شیعہ کا عقیدہ ہے کہ حضورﷺ نے معراج سے واپس آکر سیدنا علیؓ سے فرمایا تھا کہ اے سیدنا علیؓ جب اللہ سے ملاقات ہوئی تو وہ تم ہی تھے۔ اس کی وضاحت فرمائیں؟۔
جواب: پہلے میرا بھی یہی عقیدہ تھا ایرانی انقلاب کے موقع پر پاکستان میں شیعہ کے سب سے بڑے رہنما جعفر حسین نے ایک کتاب لکھی جس کا نام "صحیفہ سجادیہ" تھا اس نے اس کتاب کے 1300 صفحے سیاہ کیے اور من گھڑت روایات بنائی ہیں کہ وہ سیدنا علیؓ کو نہیں مانتے ہیں قیامت اور دنیا کے تمام امور سیدنا علیؓ کے سپرد ہیں انہوں نے حدیث بنائی ہے کہ:
یاعلیؓ انت اقسم النار والجنته۔
"اے سیدنا علیؓ تم جنت اور دوزخ تقسیم کرنے والے ہو"
(نعوذ باللہ)
واٹوسی امریکہ
جب آپ شیعہ تھے اس وقت تعلیم کہاں سے حاصل کی اپنے استاد کا نام بتائیں؟
جواب: پانچ سال جامعہ المنتظر لاہور سے ابتدائی تعلیم حاصل کی میرے اہم استاد اس وقت عدیل اختر کوٹ ادو کے ہوا کرتے تھے۔
بوٹا آف پیرس
شیعہ مذہب اور اسلام کا بنیادی فرق کیا ہے؟
جواب: شیعہ موجودہ قرآن کے قائل نہیں ہیں بلکہ انکا عقیدہ ہے کہ اصل قرآن امام مہدی غار سے لیکر برآمد ہوں گے ان کا عقیدہ امامت ختمِ نبوت کا کھلم کھلا انکار ہے۔
سفیان ٹوکیو سے
شیعہ تو نماز بھی پڑھتے ہیں؟
جواب: انہوں نے نماز اپنی بنائی ہوئی ہے اس کے عقائد اسلام سے متصادم ہیں نماز کے علاؤہ ان کی دیگر عبادات بھی مختلف ہیں۔
سالوجی ساؤتھ افریقہ
مسلم امہ نے اب تک شیعہ کو کافر کیوں نہیں قرار دیا؟
جواب: شیعہ کے بنیادی اصولوں میں تقیہ ایسا ہتھیار ہے جس کی وجہ سے ان کے اصل عقائد آج تک امتِ مسلمہ سے مخفی رہے بلکہ ان کے امام کی ایک روایت ہے کہ ہمارا دین نو حصے تقیہ ہے جس نے تقیہ اختیار کیا اس نے عزت پائی جس نے تقیہ کو چھوڑا وہ ذلیل ہوا ان کے نزدیک تقیہ بہت بڑی عبادت ہے اسی عبادت تقیہ کی وجہ سے بڑے علماء دھوکہ کھا گئے اور ان کو مسلمانوں کا یہ ایک فرقہ سمجھتے رہے لیکن جب ایران میں خمینی کا انقلاب آیا اس نے اپنی قوت و طاقت کے زعم میں اس تقیہ والے حکم کو منسوخ کرنے کی تاریخ ساز غلطی کر دی جس کی وجہ سے ان کا اصل مذہب ننگا ہونا شروع ہو گیا اس وقت بعض مرتدین نے اس منسوخی کی مخالفت کی تھی اگرچہ لوگ اپنی اصلی عقائد جس میں ان کے نزدیک معاذ اللہ خلفائے ثلاثہؓ منافق اور کافر ہیں اور موجودہ قرآن اصلی نہیں ہے ظاہر کر دیں تو بتائیں کوئی آدمی ان کو مسلم سمجھنے کے لیے تیار ہوگا میں چونکہ خود شیعہ خاندان سے تعلق رکھتا ہوں اس لیے ان کے اندر کی چالوں کو جانتا ہوں یہ لوگ امتِ مسلمہ کو دھوکہ میں رکھ کر مسلمان ہی بنے رہتے ہیں لیکن جب موقع اور ماحول مناسب جانتے ہیں اس وقت اپنے عقائد ظاہر کرنے اور تبرا کرنے سے دریغ نہیں کرتے۔
مولانا عادل ساؤتھ افریقہ
شیعہ کے عقائد بداء پر روشنی ڈالیں؟
جواب: جب کوئی واقعہ جس کا پہلے کوئی تصور نہ ہو اچانک ہو جائے اس کو شیعہ بداء کہتے ہیں یعنی ایک بات کا اللہ کو نعوذ باللہ پہلے علم نہیں تھا پھر اچانک پتہ چل گیا اس کو شیعہ کہتے ہیں کہ اللہ کو بداء ہو گیا۔
نوید لاہور سے
اگر آپ شیعہ ہیں تو نادِ علی سنائیں؟
جواب: یہ تو کوئی سوال نہیں آپ مجھ سے میرا پتہ لے کر تصدیق کر لیں خلافتِ راشدہ رسالے کے انٹرویو میں میرے محلے اور شہر کا نام لکھا ہے وہاں سے تصدیق کر لیں۔
حسین لکھنؤ سے
شیعہ کی کتنی قسمیں ہیں؟
جواب: شیعہ کی بنیادی دو قسمیں ہیں ایک امامیہ اور دوسرا تفضیلی پھر آگے درجنوں شاخیں ہیں امامیہ شیعہ میں سے اس وقت اثناء عشری اور آغا خانی ہی موجود ہے باقی سب تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔
حسین آدم ساؤتھ افریقہ
متعہ کے متعلق کچھ وضاحت فرمائیں؟۔
جواب: متعہ دراصل شیعہ مذہب کے فروغ کا بہت بڑا ہتھیار ہے متعہ کے بہت بڑے فضائل ان کی کتابوں میں موجود ہیں لوگ بڑی ڈھٹائی کے ساتھ کہتے ہیں کہ متعہ قرآن کا حکم ہے لیکن سیدنا عمرؓ نے قرآن کی مخالفت میں اسے منسوخ کر دیا نعوذ باللہ اگر کوئی ان سے سوال کرے کہ آپ بتائیں آپ کی والدہ محترمہ یا آپ کی باجی صاحبہ یہ ثواب کا عمل دن میں کتنی بار کرتی ہیں تو پھر یہ لوگ شرمندہ ہونے کی بجائے اصحابِ رسولﷺ کو بُرا بھلا کہنا شروع کر دیتے ہیں۔
پینڈو 3:
نامی شخص نے کہا کہ آپ نے چیلنج دیا ہے کہ شیعہ میں سے کوئی شخص حافظِ قرآن نہیں ہو سکتا میں خود حافظِ قرآن ہوں اور شیعہ ہوں آپ کی بات بھی غلط ہو گئی؟
جواب:اس کے جواب میں علامہ قمی نے کہا کہ اگر آپ حافظِ قرآن ہیں تو میں پھر ابھی آپ کا امتحان لیتا ہوں یہ بات سنتے ہی شیعہ بھاگ گیا۔
یاعلی امریکہ سے
یہ دہشت گرد گروہ (سپاہِ صحابہؓ) کہتے ہیں کہ ہم شیعہ قرآن کو نہیں مانتے ہم قرآن کو نہیں مانتے ہم تو قرآن پر مکمل یقین رکھتے ہیں اس لیے یہ جھوٹے ہوئے یا نہیں ؟
جواب:
جب سے ملی ہے مجھے تصور کی روشنی
دیکھے بغیر آپ کو پہچانتا ہوں میں
دفن کر سکتا ہوں سینے میں تمہارے راز کو
چاہوں تو افسانہ بنا سکتا ہوں میں
محترم سامعین میں نے ابھی کچھ عرصہ پہلے شیعہ کے عقائد ان کی اپنی اصلی کتابوں سے ثابت کرنے کے لیے ایک کتابچہ تحریر کیا ہے جس کا نام امتِ مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے اس کتابچے میں شیعوں کے مترجم قرآن مجید تین اہم مسائل کا ذکر کیا گیا ہے۔
پہلا مسئلہ کتاب اللہ
اس مسئلہ میں ثابت کیا گیا ہے کہ موجودہ قرآنِ مجید کو عبداللہ ابنِ سباء یہودی کے پیروکار ہرگز ہرگز نہیں مانتے اور تحریف لفظی و معنوی دونوں کے قائل ہیں۔
دوسرا مسئلہ سیدنا علیؓ ولی اللہ
شیعہ کے نزدیک سیدنا علیؓ ولی اللہ شہادت ثالثہ ہے یعنی ولایتِ سیدنا علیؓ کی تیسری گواہی دینا اذان اور کلمہ توحید میں لازمی ہے اور درجہ کے لحاظ سے ولایتِ سیدنا علیؓ تمام انبیاءؑ اور رُسل سے افضل ہے اس کے ساتھ ساتھ تمام انبیاءؑ و رُسل کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو ولایتیں اور رسالتیں مل چکی ہیں وہ بھی ولایتِ سیدنا علیؓ کی وجہ سے ہیں (العیاذباللہ)۔
تیسرا مسئلہ اصحابِ رسولﷺ
صحابہ کرامؓ جن کو جنت کی خوشخبری دنیا میں ہی عنایت فرمائی ہے ایسے فدایانِ قرآنُ و سنت کے بارے پیروکارانِ عبداللہ ابنِ سباء یہودی نے کیا کچھ مغلظات لکھے ہیں اس کا تذکرہ ہے مزید ایسے دانشوروں کے لیے معزز اور درس عبرت بھی ہے جو ایرانی انقلاب کو بزعم خواہش (العیاذ باللہ) محمدی انقلاب سے تعبیر کرتے ہیں۔
سامعین کرام!
اس مختصر کتابچے کو شائع کرنے کے بعد جو مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں ان کا ذکر بھی آپ کے سامنے کرنا ضروری سمجھتا ہوں:
- عبداللہ ابنِ سباء کے پیروکاروں کے تحریف کردہ قرآن مجید کے بارے میں جب سے یہ کتابچہ تحریر کیا گیا ہے حکومتِ پاکستان نے اس ترجمہ قرآن پر پابندی لگا دی ہے اور چھاپہ مار کر محرف شدہ قرآنِ مجید کے ساڑھے تین ہزار نسخے ضبط کر لیے (والحمد للہ علی ذالک)۔
- پاکستان کے مختلف گوشوں میں اس کتابچہ کے ذریعے 76 گھرانے شیعیت و یہودیت کو چھوڑ کر حقیقی مذہب اہلِ بیتؓ اور حلقۂ قرآن و سنت کے پیروکاروں میں شامل ہو کر ہدایت ربانی سے سرفراز ہوئے (ثم الحمد للہ ذالک)۔
- مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ کی رائے کے مطابق یہ کتابچہ انتہائی مختصر اور جامع ہونے کے ساتھ ہر مسلمان گھر میں موجود ہونا چاہیے خود بھی غور سے پڑھیں اور دوسروں کو بھی پڑھائیں۔
آخر میں سامعین پال ٹاک کی وساطت سے تمام عُلماء کرام سے مخلصانہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ آپس کے تمام فروعی مسائل چھوڑ کر ایک مثبت اصلاحی اور تعمیری کام کی طرف توجہ فرمائیں عبداللہ ابنِ سباء یہودی کے پیروکاروں کا جنہوں نے اسلام میں رخنہ اندازی کر کے امت مسلمہ کو گروہوں میں تقسیم کیا ہے اس فتنہ کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے لئے متحد ہو کر کام کریں دعا ہے خداوندِ کریم امتِ مسلمہ کو آپس میں اتفاق و اتحاد نصیب فرمائے۔