Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کفریہ عقائد رکھنے والے اور اس کے ساتھ تعاؤن کرنے والے کا حکم


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک گروہ ہے جو درج ذیل عقائد رکھتا ہے یا مذکورہ باتوں کی اشاعت کرتا ہے

  1.  توحید، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ کے متعلق واہیات بکتا ہے۔
  2.  قرآن کریم کو ناقص بلکہ اس کے کلام الٰہی ہونے سے انکار کرتا ہے۔
  3.  اللہ تعالیٰ جل شانہ کا انکار کرتا ہے۔
  4.  جنت و جہنم، پل صراط اور خانہ کعبہ کا انکار کرتا ہے۔
  5.  مکہ کے بجائے کسی اور مقام کو قبلہ قرار دیتا ہے۔
  6.  حضورﷺ کی شان مبارک میں گستاخی کرتا ہے اور پیغمبر کے سلسلہ کے جاری ہونے کا وہم پیدا کرتا ہے۔
  7. رب کے معنیٰ گرو بتاتا ہے۔
  8. قرآن کریم کی آیتوں کی غلط تشریح کرتا ہے۔
  9. اسلام کی مقدس ہستیوں خاص طور سے حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی توہین کرتا ہے۔

پس مذکورہ بالا باتوں پر عمل کرنے والا یا ان باتوں کی تشہیر واشاعت کرنے والا شخص دائرہ اسلام سے خارج ہے یا نہیں؟ مذکورہ بالا عقائد رکھنے والے شخص کے ساتھ تعاؤن کرنے والے کا شریعت کی رو سے کیا حکم ہے؟

جواب: ایسا گروه جو مذکورہ فی السوال عقائد رکھتا ہے یا ان باتوں کی تشہیر و اعلان کرتا ہے وہ باتفاق علماء دائرہ اسلام سے خارج ہے، اس کے کفر میں کوئی شبہ نہیں۔ کیونکہ یہ تمام عقائد دلائل قطعیہ سے ثابت ہیں، جن کا انکار مؤجب کفر ہے۔

مذکورہ فی السوال عقائد رکھنے والے کے ساتھ تعاؤن کرنے والے بھی ایمان سے خارج ہو جائیں گے۔ کیونکہ یہ کفر کی تلقین اس کے فروغ و اشاعت میں حصہ لینا ہے جو انسان کو کفر تک پہنچا دیتا ہے۔

(حبیب الفتاویٰ: جلد، 7 صفحہ، 215)