غیر مسلموں کے تیوہاروں میں چندہ دینا
سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ہماری مارکیٹ میں ہر سال رام نومی اور دیگر ہندؤ تیوہاروں کیلئے چندہ جمع کر کے غریبوں کیلئے لنگر لگایا جاتا ہے، ہم بھی اپنے پڑوسی ہندؤ دوکانداروں کے ساتھ چندہ دیتے ہیں، کیونکہ ان سے ہمارے اچھے مراسم ہیں۔ اس بارے میں شریعت کا حکم بتائیں؟
جواب: غیر مسلموں کے کسی بھی تیوہار میں مسلمانوں کا کسی طرح بھی خواہ قدماً ہو یا قماراً شریک ہونا شرعاً ناجائز اور حرام ہے، کیونکہ اس میں تعاؤن علی الکفر ہے۔ اس لئے ان کے تیوہاروں میں چندہ بھی نہیں دینا چاہیے۔
البتہ اگر چندہ نہ دینے پر ان کی طرف سے کسی طرح کا ضرر اور نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو اور ان کے شر سے بچنے کیلئے ان کے ساتھ ظاہری مراسم کو باقی رکھتے ہوئے چندہ دینا ہی ناگزیر ہو تو پھر ایسی مجبوری میں اس کی اجازت ہے۔
(حبيب الفتاویٰ: جلد، 7 صفحہ، 233)