Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

اگر آپ ہمیں یہ تعارف بھی کرا دیں کہ امامیہ شیعہ کے اعتقاد کے مطابق بارہ ائمہ کون کون سے ہیں؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

اگر آپ ہمیں یہ تعارف بھی کرا دیں کہ امامیہ شیعہ کے اعتقاد کے مطابق بارہ ائمہ کون کون سے ہیں؟

جواب:  1: ان میں سے پہلا امام: خلیفہ الراشد سیدنا علیؓ بن ابو طالب جو ابو الحسن کی کنیت سے موسوم ہے اور یہ لوگ آپ کو المرتضیٰ کے لقب سے بھی ملقب کرتے ہیں۔ (آپ ہجرت سے 23 برس قبل پیدا ہوئے اور آپ سن 40 ہجری کو شہید کر دیے گئے)
2: سیدنا حسنؓ بن علیؓ جن کی کنیت ابو محمد اور لقب الزکی ہے۔ (پیدائش 2ھ وفات 50ھ)
3: آپ کا بیٹا سیدنا الحسینؓ جسے ابو عبداللہ کی کنیت اور الشہید کے لقب سے نوازتے ہیں۔(پیدائش 3ھ وفات61ھ)
 4: سیدنا علی بن حسین بن علیؓ جنہیں ابو محمد کنیت اور زین العابدین کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ (پیدائش 38ھ وفات 95ھ) 
5: سیدنا محمد بن علی بن حسینؓ ابو جعفر کنیت اور الباقر کے لقب سے ملقب ہیں۔(پیدائش57ھ وفات 114ھ)
6: سیدنا جعفر بن محمد بن علیؓ ابو عبداللہ کی کے کنیت اور الصادق کے لقب سے مرکب ہے (پیدائش 38ھ وفات 148ھ)
 7: سیدنا موسیٰ بن جعفر بن محمدؒ ابو ابراہیم کی کنیت اور القاسم کے لقب والے ہیں۔ ( پیدائش 128ھ وفات 183ھ)
8: علی بن موسیٰ بن جعفرؒ ابو الحسن کی کنیت اور الرضا کے لقب سے یاد کیے جاتے ہیں (پیدائش 148ھ وفات 203ھ)
 9: محمد بن علی بن موسیٰؒ ابو جعفر کی کنیت اور الجواد کے لقب سے معروف ہیں۔ (پیدائش 195ھ وفات 220ھ)
10: علی بن محمد بن علیؒ ابو الحسن کی کنیت سے اور الحادی کے لقب سے مشہور ہیں۔(پیدائش 212ھ وفات254 ھ)
 11: الحسن بن علی بن محمدؒ ابو محمد کی کنیت والے اور العسکری کے لقب والے ہیں۔(پیدائش 232ھ وفات 260ھ) 
12: محمد بن حسن بن علیؒ ابو القاسم کنیت اور المہدی کے لقب سے ملقب ہیں۔ (وہ 255ھ یا 256ھ میں پیدا ہوئے تھے اور وہ آج تک زندہ ہیں)
(اصولِ کافی: جلد، 0 صفحہ، 402-403 ابوجعفر محمد بن یعقوب اسحاق الکلینی المتوفی 328ھ اور انہوں نے یہ روایت بھی بیان کی ہے کہ جعفر بن محمد نے فرمایا ہے بے شک الکافی کو القائم پر پیش کیا گیا تو انہوں نے اسے مستحسن قرار دیا اور یوں فیصلہ سنایا یہ ہمارے شیعہ کے لیے کافی ہے، بحار الانوار: جلد، 89 صفحہ 377 ح، 8 باب متشابہات القرآن شیعہ علماء کہتے ہیں کہ کتاب الکافی کے بغیر قرآن کے کافی ہونے کا عقیدہ رکھنے والا شخص گمراہ ہے۔ الخونساری نے البرقعی کے متعلق کہا ہے البرقعی گمراہ شخص ہے کیونکہ اس نے اس کتاب قبس القرآن میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ کلینی کی الکافی اکیلی کافی نہیں بلکہ قرآنِ مجید ہی کافی ہے دیکھیں سوانح الایام للبرقی طبع دار عالم الکتب طبع اول، 1431 ہجری)