غیر مسلم کو سلام کرنا اور اس کے سلام کا جواب دینا
غیر مسلم کو سلام کرنا اور اس کے سلام کا جواب دینا
سوال: آج کل مِلا جُلا معاشرہ ہے، جس میں غیر مسلم بھی ہیں، لوگ ان کو بھی سلام کرتے ہیں، غیر مسلم بھی سلام کر دیتے ہیں، جس کا جواب بھی دیا جاتا ہے۔ یہ بتایا جائے کہ غیر مسلم کو سلام کرنا اور سلام کا جواب دینا کتاب و سنت کی روشنی میں حدیث کی رو سے منع ہے یا کہ صرف اخلاقی طور پر منع ہے؟ کیا ایسی کوئی حدیث موجود ہے جس کے تحت منع کیا گیا ہو کہ غیر مسلم کو سلام کا جواب نہ کیا جائے ؟
جواب: سلام ایک دعا بھی ہے اور اسلام کا شعار بھی۔ اس لئے کسی غیر مسلم کو السلام علیکم نہ کہا جائے، اور اگر وہ سلام کہے تو اس کے جواب میں صرف وعلیکم کہہ دیا جائے۔ یہ مضمون حدیث میں آیا ہے۔
عن انس قال: قال رسول اللہﷺ اذا سلم عليكم أهل الكتاب فقولوا:وعليكم
ترجمہ: سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا: جب اہلِ کتاب تمہیں سلام کہیں تو تم جواب میں وعلیکم کہہ دیا کرو۔
(جامع الفتاوىٰ:جلد، 3 صحفہ، 340)