شیعہ مناظر کےاعترافات کی حقیقت!
جعفر صادقشیعہ مناظر کےاعترافات کی حقیقت!
جعفر صادق: میں نے پہلا اعتراف یہ تھوڑی لکھا ہے کہ آپ ابن سبا سے منسوب واقعات کو حقیقت تسلیم کر چکے ہیں۔
♦️شیعہ مناظر کا پہلا اعتراف♦️
*عبداللہ ابن سبا افسانوی کردار ہرگز نہیں ہے بلکہ یہ ایک مضبوط حقیقت ہے۔*
آپ کے اس اعتراف سے ابن سبا کی شخصیت کا *حقیقت* ہونا ثابت ہوتا ہے۔ ابن سبا سے منسلک واقعات پر تو ہم دونوں میں اختلاف ہے اور یہی ہمارا موضوع بھی ہے کہ شیعیت کے عقائد کا بانی ابن سبا ہے کہ نہیں۔ اسی مسئلے پر ہم یہاں شرائط طئے کر کے دلائل سے گفتگو کر رہے ہیں۔
⬅️ چلیں میں ایک بار پھر موقعہ دے دیتا ہوں۔ آپ چاہیں تو یہ مؤقف اختیار کر سکتے ہیں کہ *ابن سبا کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں وہ تو بس اہل سنت نے افسانوی کردار گھڑ لیا ہے۔*
♦️شیعہ مناظر کا دوسرا اعتراف♦️
یہ اعتراف دراصل اہل تشیع کے جواب دعویٰ میں لکھا گیا ہے۔ جس کے مطابق *ابن سبا کے عقائد شیعہ عقائد جیسے ہوسکتے ہیں اور یہ امکانات میں سے ہے۔*
⬅️ کیا آپ اس اعتراف سے بھی رجوع کر رہے ہیں۔۔ وضاحت مطلوب ہے۔
آپ کو اہل تشیع کے ذیلی فرقوں کی طرف کیوں جانا پڑ رہا ہے؟
دو ٹوک اپنا مؤقف لکھیں۔ یہی شرائط میں ہم نے طئے کیا ہے۔ شیعہ کے ہاں مختلف آراء ہیں تو ان میں گھسنے کی کیا ضرورت؟ آپ کا اپنا دین ایمان کس مؤقف پر ہے؟ صرف اسے واضح لکھیں اور اسی کی مطابق گفتگو بھی کریں۔ یا آپ سمجھتے ہیں کہ وہ مؤقف درست نہیں تو جس مؤقف پر یقین ہے اسے ہی لکھ دیں۔ بیچ میں رہ کر وکٹ کی دونوں طرف کھیلنے کا شوق چھوڑیں۔ (یہ بھی ادبی زبان ہے)
میں نے ابھی کچھ بھی باور نہیں کرایا۔۔۔ میرے دلائل باقی ہیں ، وقت ضایع آپ کی طرف سے ہو رہا ہے۔ میں نے شیعہ أسماء الرجال کی کتب کے تین اسکینز رکھ کر گذارش کی تھی کہ صاف مختصر الفاظ میں تسلیم کرلیں کہ *ابن سبا ملعون نہ صرف ایک حقیقت ہے بلکہ وہ قبول اسلام کے بعد اصحاب سیدنا علی میں بھی شامل تھا۔*
بس اتنی سی بات تھی جس کا ڈھنڈورا پورے شہر میں پیٹ ڈالا ہے!
رہی بات فلاں محققین کے نزدیک فلاں کتاب ثانوی حیثیت رکھتی ہے یہ ابھی سے کیوں رونا شروع کردیا ہے۔
ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں حضور۔۔(یہ بھی محاورہ ہے)
میں آپ کو آپ کی کتب سے منواؤں گا! ان شاء اللہ
یا
شرائط کے مطابق ان صحیح روایات اور جید متقدمین شیعہ علماء کا رد بھی صحیح روایات اور جید علماء کے اقوال سے کرئیے گا۔
ذرا پتہ تو لگے کہ شیعیت واقعی دین الہی ہے یا کسی یہودی کے بتائے گئے راستے پر رواں دواں ہے۔ حق واضح کرنا ہے تو جوابات بھی واضح لکھا کریں۔
میں مدعی ہوں۔۔ دعوی ٰ کو کس طرح ثابت کرنا ہے یہ میرا کام ہے۔آپ اقرار کریں کہ ابن سبا اصحاب سیدنا علی میں شامل تھا۔۔
⬅️ میں گفتگو کو اس اقرار کے بعد آگے بڑھاؤں گا کیونکہ میرے دلائل سے جو حقائق مجھے ثابت کرنے ہیں ان کے لئے یہ اعترافات لازمی ہیں۔
کھل کر اپنے ہی اعترافات کو تسلیم کرنے سے شیعہ مناظر رانا سعید کی گھبراہٹ!
رانا محمد سعید شیعہ : جو وضاحت یہاں سے
⬇️⬇️⬇️⬇️⬇️⬇️
⬆️⬆️⬆️⬆️⬆️⬆️
یہاں تک ہو گئی ، اس کی دوبارہ تکرار شروع کر دی گئی ۔ یہاں تک سب وضاحتیں ہو چکیں ۔ دوبارہ گفتگو کی اصل روح سے مفروری اور واپس اسی طویل بحث کی طرف جانا ثابت کرتا ہے کہ آپ کے پلے ککھ نہیں ہے۔ آپ کا وقت ضائع کرنا سب کیلئے ایمبرسنگ ہے ۔ اور میری دکھتی رگ پر ہاتھ۔
کیا پدی کیا پدی کا شوربہ
چڑیاں کھیت چگ گئی ہوتیں تو آپ اصل گفتگو کی طرف فٹافٹ چلے جاتے۔
فضول بات۔
مکرر
وضاحت دے دی گئی
⬇️⬇️⬇️⬇️⬇️⬇️
ابن سبا اصحاب علی ع میں سے تھا یہ لکھ کر میرے مخالف فریق نے یہ باور کروانے کی کوشش کی کہ گویا جس طرح ہم اہلسنت کے نزدیک رسول اللہ کے اصحاب ہیں ویسے ہی شیعہ کے نزدیک آئمہ ع کے اصحاب ۔ نا حضرت جی نا ہمارے نزدیک رسول اللہ ص کے اصحاب کیلئے کلھم عدول و محفوظ کا نظریہ نہیں ھے تو حضرت علی ع و دیگر آئمہ ہے اصحاب کجا ۔
دوسری بات جن مصنفین نے ابن سباء کو اصحاب علی ع میں شمار کیا ہے انکا دارومدار بھی کشی کی ہی روایات ہیں ۔ گویا محققین جن کے نزدیک رجال کشی کے موجودہ نسخہ کی پرائمری حیثیت مصدقہ نہیں ہے وہ اسے افسانہ مانتے ہیں اور جن کے نزدیک رجال کشی کے موجودہ نسخہ کی حیثیت پرائمری طور پر مسلمہ ھے ان کے نزدیک اسکا وجود ثابت شدہ ہے ۔
کوئی کسی خیالی دنیا میں نہیں رہتا ۔ نسخوں کے بارے میں اسنادی اختلاف کوئی اچھنبے کی بات نہیں ۔ اہل علم پر واضح ہے کہ خود آپ کے ہاں بھی اس طرح کے مسائل موجود ہیں ۔
*دوسرے اعتراف کی وضاحت*جیسا کہ رات میں نے عرض کیا کہ چونکہ ابن سباء کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ یہودی تھا اور اس نے بظاہر اسلام کا لبادہ اوڑھ رکھا تھا تو یہ بات بھی خارج از امکان نہیں کہ اس نے زیر بحث عقائد کا *لبادہ اوڑھ رکھا ہو اور خود کو ان عقائد کا حامل ظاہر کرتا ہو*
جن کے نزدیک یہ افسانوی کردار ہے وہ اصولی شیعوں میں سے وہ لوگ ہیں جو کٹر قسم کے اصولیین ہیں اور بعض وہ ہیں جن کے نزدیک رجال کشی کا مروجہ نسخہ پرائمری ماخذ کی بجائے ثانوی ماخذ کے طور پر مانا جاتا ہے کیونکہ اس نے بظاہر اسلام قبول کیا اور خود کا مسلمان ظاہر کیا اور اس وقت سیدنا و مولانا علی ع کا زمانہ تھا تو اسے اصحاب علی ع میں بالکل ویسے ہی وہی حیثیت تھی جو اصحاب رسول اللہ میں موجود منافقین کو تھی۔
⬆️⬆️⬆️⬆️⬆️⬆️⬆️
اب اس دعوی کے ثبوت میں دلیل لائیے حضرت جی ۔
♦️دعوی اہل سنت♦️
شیعہ اثناعشریہ کے بعض اہم عقائد سیدنا علی خلیفہ بلافصل، وصی رسول اللہ، عقیدہ امامت، خلفائے ثلاثہ سمیت 99.99 فیصد صحابہ کرام پر الزام بازی اور تبرہ ۔(معاذ اللہ) اور عقیدہ رجعت (نبی اور ائمہ اہل بیت کی دوبارہ دنیا میں واپسی) ان سب عقائد کا موجد عبداللہ ابن سبا یہودی ملعون ہے۔
جعفر صادق: سب دیکھ رہے ہیں کہ آپ خود کتنے کنفیوز ہیں۔
1: شیعہ مناظر رانا محمد سعید کے نزدیک ابن سبا حقیقت ہے۔
2: بقول ان کے شیعہ مؤقف کے مطابق مختلف آراء ہیں۔ کچھ حقیقت سمجھتے ہیں اور کچھ افسانوی کردار۔
3: جواب دعوی میں لکھ دیا کہ ابن سبا شیعہ عقائد کا حامل بلکہ عقائد کا راوی بھی ہوسکتا ہے، یہ ممکنات میں سے ہے۔
اب آخری بار پوچھ رہا ہوں۔ اچھی طرح غور و فکر کر کے اپنا وہ مؤقف/نظریہ بتائیں جو آپ کے نزدیک حق ہے۔ظاہر ہے مختلف آراء میں سے کوئی ایک مؤقف ہی درست ہوگا۔ وہ درست مؤقف کونسا ہے؟ تاکہ اسے آپ کا اعتراف سمجھ لیا جائے۔
میری گفتگو آپ سے ہو رہی ہے۔۔۔ مجھے ایک مؤقف بتائیں جو آپ کے نزدیک سچا ہے۔ اس وقت آپ نے اپنے ہی اعترافات کو مشکوک بنادیا ہے۔مجھے کلیئر کریں کہ ابن سبا پر خود آپ کس مؤقف سے متفق ہیں جس کا دفاع آپ کر سکتے ہو؟
جب میں دعویٰ ثابت کرنے کے لئے دلائل دوں گا تو آپ اپنے کس مؤقف کے مطابق گفتگو کریں گے۔ ؟
شیعہ مناظر رانا سعید کی غیر علمی روش پر ایڈمن کو بھی دخل دینا پڑا
عبدالحمید بلوچ : رانا صاحب جب ابن سبا اصحاب علی رضہ میں شامل ہیں اقرا کریں، تاکہ گفتگو آگے بڑھے۔
غیر ضروری میسج کرنے سے صرف ممبران کا وقت ضائع ہورہا۔ اس سے بھی تھوڑا گریز کریں۔
جعفر صادق: آپ کو مندرجہ ذیل تین باتیں تسلیم کرنی ہیں۔
یا ۔۔۔۔انکار کرنا ہے۔
گفتگو آپ کے اقرار یا انکار کے مطابق کروں گا۔ ابھی سے تاویلات کیوں رکھ رہے ہیں۔
1: ابن سبا ⬅️ حقیقت یا افسانہ
2: ابن سبا ⬅️ شیعہ عقائد کا حامل اور راوی بھی ہوسکتا ہے? یا ناممکن ہے؟
3:ابن سبا ⬅️ جیسا بھی تھا لیکن اصحاب سیدنا علی میں شامل تھا کہ نہیں؟
لگتا ہے آپ کی نیندیں اڑ گئی ہیں اس لئے جلدی لگی ہوئی ہے۔شرائط میں وقت کا تعین نہیں کیا گیا۔ میں نے ڈیوٹی سے آکر آرام بھی نہیں کیا۔۔۔مطمئن رہیں۔۔۔۔ علم کے متلاشی مایوس نہیں ہوں گے۔ ہم اس فتنے کو منزل تک پہنچا کر دم لیں گے۔صبر و سکون سے گفتگو کریں۔باقی گفتگو رات کو دس بجے۔ ان شاء اللہ
رانا محمد سعید شیعہ : ہائے ہائے صدقے آپکی میٹھی باتوں کے ۔ یقین کریں پاس ہوتے تو آپکا ماتھا چومتا اور بولتا *شاواشے تیرے تے*حضرت جی اگر یہ سب کچھ کلئیر نہیں ہوا تھا تو آپ نے تین دن کے گھمسان کے رن کے بعد یہ اعلان کیسے فرما دیا کہ
حقیقت یہ ہے کہ آپ کے پاس دلائل کے نام پر جو ادھر ادھر کی کہاوتیں ہیں ان کو جسٹیفائی کرنے کیلئے ادھر ادھر کے سہاروں کی ضرورت ہے ۔ اسلئے آپ کا حوصلہ نہیں ہو رہا کہ آپ دلائل کی طرف قدم بڑھا سکیں ۔
⬅️ابن سباء حقیقت یا افسانہ۔۔اس پر واضح موقف دے دیا گیا ۔ (نوٹ: اس کے باوجود شیعہ مؤقف میں گنجائش بھی رکھ دی گئی! تاکہ بوقت ضرورت دوسری رائے سے دفاع کیا جائے!)
⬅️ابن سباء کا شیعہ عقائد کا حامل یا راوی ہونے کا امکان۔۔اس پر واضح جواب دے دیا گیا ۔( نوٹ: یاد رہے کہ اس پر اہم نکات/اشکالات کو کلیئر نہیں کیا گیا۔)
آج آپ کو کسی نے نیا لقمہ دیا کہ اور تو کچھ نہیں ہے ہاتھ میں تو اب اس پر پھڈا کر لو کہ دیکھو جی ابن سباء تو حضرت علی ع کے اصحاب میں سے تھا اور کیونکہ لفظ اصحاب کو ہم نے ایسے پورٹرے کیا ہوا ہے کہ عام پبلک کو بس اصحاب کا لفظ چاہئے پھر وہ مرتد ہی کیوں نا ہوں بس پھر *دے مار تے ساڑھے چار* کوئی کچھ بھی کہے کیونکہ وہ اصحاب میں سے تھا اسلئے بہت ہی کوئی معزز محترم اور بانی قسم کی ہستی ہوگی ۔ لیکن آپکو شاید معلوم نہیں کہ آپ کا پالا پڑا کس سے ہے ۔ ہر چیز کی وضاحت ہو گئی ۔ چلو اصحاب والی بات نئی شامل ہوئی اس پر میں تفصیلی اور دوبارہ واضح موقف دیتا ہوں اس کے باوجود آپ دلائل کے مرحلے کی طرف نا آئے تو پھر آپ کا مسئلہ ہے۔
سید خوئی لکھتے ہیں ۔ اصحاب علی ع میں سے تھا لیکن کفر کی طرف لوٹ چلا گیا اور غلو کا اظہار کرنے لگا ۔
شیخ طوسی لکھتے ہیں ۔ اصحاب علی ع میں سے تھا لیکن کفر کی طرف لوٹ چلا گیا اور غلو کا اظہار کرنے لگا ۔
علامہ تستری لکھتے ہیں ۔ اصحاب علی ع میں سے تھا لیکن کفر کی طرف چلا گیا اور غلو کا اظہار کرنے لگا ۔
آپ کا موقف کیونکہ ادھورا موقف ہے اس لئے اسے پورا کرنا لازمی ہے ۔ کیونکہ مولا علی ع کے زمانہ میں یہ شخص ظاہر ہوا اور اسلام کا لبادہ اوڑھنے کے بعد مولا علی ع کے *اصحاب* میں شامل ہو گیا ۔ اور انہی کے دور میں کفر اور غلو کی طرف پلٹ گیا۔ اب ظاہرا اس پر حضرت علی کا صحابی ہونے کا ٹیگ تو لگ گیا لیکن وہ کفر اور غلو کی طرف نکل گیا بالکل اسی طرح جس طرح رسول اللہ ص کے زمانے میں *اصحاب رسول * بھی مرتد ہو جاتے تھے۔ مرتد ہونے سے پہلے کیونکہ وہ *رسول اللہ کے صحابہ* میں تو شامل تھے لیکن جب کفر کی طرف پلٹ گئے تو ساری کہانی ہی مختلف ہو گئی ۔ یہی معاملہ یہاں ہے۔
یہودی تھا *بظاہر اسلام کا لبادہ اوڑھا ، مولا علی ع کی صحبت اختیار کی ، لیکن اسی دور میں کفر اور غلو کی طرف چلا گیا* اللہ اللہ ۔ ایسے بندے کے صحابی علی ع ہونے پر اس قدر زور دیا جا رہا ہے کہ گویا مولا علی ع نے اسکو کوئی سرٹیفیکیٹ دے دیا ہو حالانکہ رسول اللہ ﷺ کا ایسا صحابی جس پر خود رسول اللہ ﷺ نے خود *اصحابي* کا نا صرف اطلاق کیا ہو بلکہ اسکا جنازہ پڑھا کر اپنا کفن بھی عطا کیا ہو اور وہ مشہور و معروف منافق ہو۔ تو صحابی ہونا اتنی اہمیت کا حامل نہیں ، جتنا یہاں زور دیا جا رہا ہے لیکن قریشی صاحب میں دعوے سے کہتا ہوں آپ اصل گفتگو کی طرف نہیں آئیں گے ، آپ چاہتے ہیں کہ کسی طرح یہ گفتگو یہیں ختم ہو جائے اور اسکے لئے آپ یہ تمام حربے اختیار کر رہے ہیں ۔ کیونکہ سیانے کہتے ہیں۔
*پلّے نئیں دھیلا تے کردی میلا میلا*
بڑے بڑے دعوے کر چکے ہیں ، واپسی ممکن نہیں اور آگے جانا موت سے کم نہیں ۔ اسلئے عزت بچانے کیلئے دلائل والا مرحلہ نا شروع کرنے میں ہی عافیت سمجھ رہے ہیں ۔
لفظ صحابی پر زور دیا گیا ، ایڑھی چوٹی کا زور لگا کر منوانا چاہ رہے ہیں کہ کہو وہ صحابی علی ع تھا لیکن یہ نا کہو کہ وہ کفر اور غلو کی طرف پلٹ گیا۔ بس یہ کہو کہ وہ صحابی تھا مولا علی ع کا۔ لا تقربوالصلاۃ کو لے رہے ہیں وانتم سکاریٰ سے بھاگ رہے ہیں۔
یہ ہے جناب دی گریٹ صحیح بخاری ، اصحح الکتب بعد از کتابِ باری ، زینت الماری ۔ اس میں خود رسول اللہ ﷺ مشہور منافق عبداللہ ابن ابی کیلئے اپنے صحابی کا لفظ فرما رہے حالانکہ وہ منافق تھا۔ یہاں واویلا مچایا جا رہا ہے کہ بس یہ اقرار کرو کہ ابن سباء حضرت علی ع کا صحابی تھا اگلی حقیقت سے بھاگ رہے ہیں جناب کہ آگے بھی کچھ ہے۔ صحابی تھا مگر کفر و غلو کی طرف جا نکلا ۔ جب کفر و غلو کی طرف جا نکلا تو بھیا کاہے کی صحابیت ، فقط ساتھ وقت گزارنے کی ۔
ہمارا موقف لینا ہے لیکن لکھوانا وہ ہے جو خود کو سوئٹ کرے ، واہ واہ ۔ کمال ۔ سو ابن سباء حضرت علی ع کے اصحاب میں سے تھا لیکن ویسا ہی تھا جیسے رسول اللہ کے اردگرد کچھ منافق اور کفر چھپا کر رسول اللہ کی صحبت اختیار کرنے والے صحابی تھے ۔
اب دلائل کی طرف چلیئے اور اپنے مشہور زمانہ دعویٰ پر دلائل لائیے۔
♦️دعوی اہل سنت♦️
شیعہ اثناعشریہ کے بعض اہم عقائد سیدنا علی خلیفہ بلافصل، وصی رسول اللہ، عقیدہ امامت، خلفائے ثلاثہ سمیت 99.99 فیصد صحابہ کرام پر الزام بازی اور تبرہ ۔(معاذ اللہ) اور عقیدہ رجعت (نبی اور ائمہ اہل بیت کی دوبارہ دنیا میں واپسی) ان سب عقائد کا موجد عبداللہ ابن سبا یہودی ملعون ہے۔
جعفر صادق: بالفرض میرے پاس اگر دلائل نہیں ہیں تو گفتگو شرائط، اعترافات اور اصحاب سیدنا علی تک پہنچانے کے لئے مجھے اتنے جتن کیوں کرائے ہیں؟
آپ کا یہ اعتراف ہی چاہئے تھا کہ ابن سبا أصحاب سیدنا علی میں شامل تھا۔ ۔ خوامخواہ اتنی ضد کرتے رہے ، اورسب ممبرز کا وقت ضایع کیا!
میرا مؤقف اہل سنت کا واضح موقف ہے جو اوپر موجود ہے۔میرا دعویٰ بھی واضح ہے جو اوپر موجود ہے۔
آپ کا موقف ⬅️ مختلف آراء ہیں۔ کچھ ابن سبا کو افسانہ سمجھتے ہیں۔کچھ کے نزدیک وہ ایک حقیقت ہے اور ابن سبا کے عقائد بھی شیعہ عقائد جیسے ہوسکتے ہیں اور ان عقائد کا راوی ہونا بھی ممکنات میں سے ہے۔
جواب دعوی ⬅️ مبہم عقائد کو کھل کر تسلیم کرنے میں بھی شرمساری۔۔۔
گفتگو شروع ہوتے ہی میری طرف سے بار بار بتایا جاتا رہا ہے کہ جمعرات سے میں وقت نکال کر گفتگو کر سکتا ہوں ، اس کے باوجود صرف آپ کی بے صبری اور بے چینی کو دیکھتے ہوئے جیسے ہی وقت ملتا ہے جوابات کا سلسلہ شروع کردیتاہوں۔۔ آج بھی کہہ چکا ہوں کہ یہ اعترافات کرانے کے بعد دس بجے دعوی کے حق میں دلائل کی شروعات ہوگی تو پھر بھی اس طرح کی بچگانہ حرکتیں کرنا اور بچے کی طرح کھلونا ابھی چاہئے کی رٹ کرکے رونا دھونا کیوں مچایا ہوا ہے؟
اگر شیعیت کے عقائد کا بانی ابن سبا نہیں ہے تو ایسی بدحواسی اور پریشانی کیسی کہ شرائط سے لیکر جواب دعویٰ اور چند اعترافات تک قلابازیاں کھاتے رہے ہیں۔
خیر۔۔۔۔ انتظار فرمائیں۔۔ دس بجے حاضر ہوتا ہوں۔شرائط کی پابندی لازمی ہے۔ دوبارہ پڑھ لیں۔ ابھی تک آپ نے دو شرائط پر بالکل عمل نہیں کیا۔
1: مہذب زبان کا استعمال ۔
2: جب جسے وقت ملے گا اپنے ٹرن میں جواب دے گا۔
مزید شرائط کی خلاف ورزی میرے دلائل کے بعد متوقعہ ہے۔میں نے دو دن شرائط پر فضول ضایع نہیں کئے ہیں۔ انہیں تسلیم کیا ہے تو پابندی بھی کریں۔
لمبی تحریریں نہ رکھی جائیں!! شیعہ کے جوابات سے کئی گنا کم جوابات کے باوجود رانا سعید شیعہ کا رونا دھونا شروع
رانا محمد سعید شیعہ : لمبی لمبی تحریریں۔۔۔۔ فائدہ آنے کا نہیں ۔ فقط یہ باور کرانے کی کوششیں کہ میں ہی سب کچھ ہوں ۔ حالانکہ صرف پانی میں مدھانی ڈالے ہوئے ہیں ۔اب دلائل کی طرف آئیے اور اس دعویٰ پر دلیل دیجئے۔
⬇️⬇️⬇️⬇️⬇️⬇️
♦️دعوی اہل سنت♦️
شیعہ اثناعشریہ کے بعض اہم عقائد سیدنا علی خلیفہ بلافصل، وصی رسول اللہ، عقیدہ امامت، خلفائے ثلاثہ سمیت 99.99 فیصد صحابہ کرام پر الزام بازی اور تبرہ ۔(معاذ اللہ) اور عقیدہ رجعت (نبی اور ائمہ اہل بیت کی دوبارہ دنیا میں واپسی) ان سب عقائد کا موجد عبداللہ ابن سبا یہودی ملعون ہے۔