Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

اہل سنت مناظر کی پہلی دلیل:شیعہ کی تین أسماء الرجال کے مطابق  ابن سبا یہودی قبول اسلام کے بعد أصحاب سیدنا علی میں شامل ہوگیا تھا!

  جعفر صادق

اہل سنت مناظر کی پہلی دلیل:شیعہ کی تین أسماء الرجال کے مطابق  ابن سبا یہودی قبول اسلام کے بعد أصحاب سیدنا علی میں شامل ہوگیا تھا!

 

اصل دلائل دینے سے پہلے میں شیعہ کی تین اسماء الرجال سے ثابت کر رہا ہوں کہ ابن سبا افسانوی کردار ہرگز نہیں ہے بلکہ جیّد شیعہ علماء کے بقول ابن سبا *اصحاب سیدنا علی* میں سے تھا، اس لئے آج جن شیعہ حضرات کو ابن سبا کوئی افسانوی کردار لگتا ہے وہ درحقیقت خود خیالی دنیا کے باسی ہیں۔ *اصحاب سیدنا علی* میں ابن سبا کی شمولیت کے بعد اس ملعون نے کیا گل کھلائے اور کیسے اعلانیہ مرتد ہوا یہ آگے زیر بحث لایا جائے گا۔

اس وقت رانا صاحب کی خدمت میں تین شیعہ اسماء الرجال کتب سے ثابت کر رہا ہوں کہ یہودی عبداللہ ابن سبا نے جب ظاہری طور پر اسلام قبول کر لیا تو پھر وہ اصحاب سیدنا علی میں شامل ہوگیا تھا۔

عبداللہ ابن سبا اصحاب سیدنا علی میں سے تھا۔

⬇️⬇️⬇️⬇️⬇️

 جعفر صادق: اگر رانا صاحب اس مؤقف سے متفق نہ ہوں تو علمی انداز سے میری اس دلیل کا رد کر سکتے ہیں یا کھل کر اقرار کرسکتے ہیں کہ *عبداللہ ابن سبا نہ صرف ایک حقیقت ہے بلکہ واقعی اس یہودی نے قبول اسلام کرنے کے بعد سیدنا علی کے اصحاب میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔*

اس کے بعد آج ہی رات دس بجے اپنے دعوی کے حق میں دلائل کی شروعات کروں گا۔ان شاء اللہ

شیعہ مناظر رانا سعید نے پہلے ٹرن سے  ہی ذاتیات پر حملے شروع کردئے۔ شرط 1 کی بار بار  خلاف ورزی!

رانا محمد سعید شیعہ : گفتگو کے ابتدا میں ہی میرے مخالف متکلم نے دوبارہ سے وقت کے ضیاع کی نئی سکیم ڈھونڈی ہے اور اصل موضوع سے فرار رہنے کیلئے دعوے پر کوئی دلیل نہیں دی ۔ دعویٰ ، جواب دعویٰ ، دونوں فریقین کے موقف اور تمام سوال و جواب سمیت ضروری وضاحتوں کے مراحل کا کل اختتام ہو گیا تھا ،جس کا خود کل انہوں نے رات 10 بج کر 47 منٹ پر اعلان کیا اور دلائل کا مرحلہ شروع کرنے کا اعلان کیا لیکن آج پھر دلائل کے نام پر ایک لمبی چوڑی وضاحتی تحریر بھیج دی ۔ لیکن خیر *بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی*

اب میں اس وضاحت پر نقد کروں گا اور یہ آخری نقد ہوگا اسکے بعد دوبارہ نقد و وضاحت پر مبنی میسیج کیا گیا تو قریشی صاحب کو باقاعدہ دعویٰ گفتگو سے *بھگوڑا* قرار دے دیا جائے گا ۔

*پہلا اعتراف*

میرے نزدیک ابن سباء حقیقت میں ایک شخص تھا جس کی طرف بہت سے افسانے منسوب ہیں جن میں سے بعض درست ہیں ، اور بعض صحیح روایات سے ثابت نہیں ہیں ، اور انہی افسانوں میں سے ایک افسانہ وہ ہے کہ جو اس وقت دعوی اہل سنت میں ہے۔

⬇️⬇️⬇️⬇️

♦️دعوی اہل سنت♦️

شیعہ اثناعشریہ کے بعض اہم عقائد سیدنا علی خلیفہ بلافصل، وصی رسول اللہ، عقیدہ امامت، خلفائے ثلاثہ سمیت 99.99 فیصد صحابہ کرام پر الزام بازی اور تبرہ ۔(معاذ اللہ) اور عقیدہ رجعت (نبی اور ائمہ اہل بیت کی دوبارہ دنیا میں واپسی) ان سب عقائد کا موجد عبداللہ ابن سبا یہودی ملعون ہے۔

 

⬆️⬆️⬆️⬆️⬆️

*دوسرے اعتراف کی وضاحت*

جیسا کہ رات میں نے عرض کیا کہ چونکہ ابن سباء کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ یہودی تھا اور اس نے بظاہر اسلام کا لبادہ اوڑھ رکھا تھا تو یہ بات بھی خارج از امکان نہیں کہ اس نے زیر بحث عقائد کا *لبادہ اوڑھ رکھا ہو اور خود کو ان عقائد کا حامل ظاہر کرتا ہو*

جن کے نزدیک یہ افسانوی کردار ہے وہ اصولی شیعوں میں سے وہ لوگ ہیں جو کٹر قسم کے اصولیین ہیں اور بعض وہ ہیں جن کے نزدیک رجال کشی کا مروجہ نسخہ پرائمری ماخذ کی بجائے ثانوی ماخذ کے طور پر مانا جاتا ہے ۔

کیونکہ اس نے بظاہر اسلام قبول کیا اور خود کومسلمان ظاہر کیا اور اس وقت سیدنا و مولانا علی ع کا زمانہ تھا تو اسے اصحاب علی ع میں بالکل ویسے ہی  حیثیت تھی جو اصحاب رسول اللہ میں موجود منافقین کو تھی۔

 اصحاب علی ع میں سے تھا یہ لکھ کر میرے مخالف فریق نے یہ باور کروانے کی کوشش کی کہ گویا جس طرح ہم اہل سنت کے نزدیک رسول اللہ کے اصحاب ہیں ویسے ہی شیعہ کے نزدیک آئمہ ع کے اصحاب ۔ نا حضرت جی نا ہمارے نزدیک رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کیلئے کلھم عدول و محفوظ کا نظریہ نہیں ہے تو حضرت علی ع و دیگر آئمہ کے اصحاب کجا ۔دوسری بات جن مصنفین نے ابن سباء کو اصحاب علی ع میں شمار کیا ہے انکا دارومدار بھی کشی کی ہی روایات ہیں ۔ گویا محققین جن کے نزدیک رجال کشی کے موجودہ نسخہ کی پرائمری حیثیت مصدقہ نہیں ہے وہ اس کو افسانہ مانتے ہیں اور جن کے نزدیک رجال کشی کے موجودہ نسخہ کی حیثیت پرائمری طور پر مسلمہ ہے ان کے نزدیک اسکا وجود ثابت شدہ ہے ۔

کوئی کسی خیالی دنیا میں نہیں رہتا ۔ نسخوں کے بارے میں اسنادی اختلاف کوئی اچھنبے کی بات نہیں ۔ اہل علم پر واضح ہے کہ خود آپ کے ہاں بھی اسطرح کے مسائل موجود ہیں ۔ اب اس دعویٰ کے ثبوت میں دلیل کے علاوہ کچھ نا بھیجا جائے ۔

♦️دعوی اہل سنت♦️

شیعہ اثناعشریہ کے بعض اہم عقائد سیدنا علی خلیفہ بلافصل، وصی رسول اللہ، عقیدہ امامت، خلفائے ثلاثہ سمیت 99.99 فیصد صحابہ کرام پر الزام بازی اور تبرہ ۔(معاذ اللہ) اور عقیدہ رجعت (نبی اور ائمہ اہل بیت کی دوبارہ دنیا میں واپسی) ان سب عقائد کا موجد عبداللہ ابن سبا یہودی ملعون ہے۔

   جعفر صادق: 

♦️کیا میں نے موضوع سے باہر کوئی غیر متعلقہ اسکینز بھیجے ہیں؟

♦️کیا بطور دلیل عبداللہ ابن سبا کو اصحاب سیدنا علی میں شامل ہونا ثابت نہیں کیا؟ آگے میرے دلائل آپ کے اقرار کے بعد شروع ہوں گے۔

♦️میں نے آپ کی جلدبازی پر مناسب محاورہ لکھا تھا تو  آپ نے اس محاورے کو *بازاری زبان* کہہ دیا۔

♦️ کیا اس میسیج میں لگائے گئے الزام اور غیر مہذب الفاظ  (بھگوڑا) آپ کے نزدیک علمی اور اخلاقی زبان میں لکھے گئے ہیں؟

 ♦️ عبداللہ ابن سبا ملعون اصحاب سیدنا علی میں شامل تھا۔۔ یہ اسکینز وقت کا زیاں ہیں یا جو اعترافات آپ کی طرف منسوب کئے گئے ہیں وہ جھوٹے لکھے گئے ہیں؟ جس جواب کو پڑھنے میں دس سیکنڈ بھی نہیں لگتے وہ وقت کا زیاں کیسے ہوگیا؟آپ کے اعترافات اور جواب دعویٰ ریکارڈ کا حصہ بن چکے ہیں سرکار!

♦️ آپ کے لکھے گئے محاورے سے قطع نظر کرتے ہوئے آپ نے براہ راست بداخلاقی سے مجھے دھمکی بھی دی ہے کہ میں بھگوڑا قرار دیا جاؤں گا ۔۔وجہ؟

⬅️ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔ آپ کی دکھتی رگ پر صرف ہاتھ رکھنے سے آپ کا لہجہ بدل گیا ہے تو آگے تو کئی دلائل آپ کا منہ چڑائیں گے۔

اب پچھتاوے کیا ہوت

جب چڑیا چُگ گئی کھیت!

آپ گفتگو شروع کر چکے ہیں۔ واپسی کا کوئی راستہ نہیں۔۔ شرائط کے مطابق اخلاق سے علمی انداز اپنائیں۔ سب دیکھ رہے ہیں کہ پہلے دن سے بے  صبرے اور  پریشان پریشان سے   ہیں۔ لیکن اب تو مجبوری ہے گفتگو تو آپ کو ہی کرنی پڑے گی۔