Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ دہلوی صاحب رحمۃ اللہ کا فتویٰ


سوال: یہاں پر اکثر مسلمانوں نے بر مئی بدھ مذہب کی عورتوں سے شادی کی ہوئی ہے بوقت خواندن نکاح عورت بمشکل کلمہ طیبہ وغیرہ پڑھ کر بعد میں نکاح ہو جانے پر دائرہ اسلام میں شمار کیا جاتا ہے لیکن زن ہذا کبھی بعد از نکاح تا وفات،ضروریاتِ دین اسلام سے بنا واقف ہوتا ہے اور کبھی نماز روزہ وغیرہ نہیں رکھتا تو ایسے حالات میں از وفات یعنی کا جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟بعد از وفات شوہر کچھ دن بعد پھر مذہب کفریہ میں شامل ہوتی ہے تو آیا ایسے حالات میں مسلمانوں کے واسطے شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: اگر یہ عورتیں صرف زبانی کلمہ طیبہ پڑھ لیتی ہیں اور ضروریاتِ ایمان سے واقف نہیں ہوتیں فرائض اسلامیہ کا اعتقاد نہیں رکھتیں تو یہ کافر قرار دی جائیں نہ ان کے ساتھ نکاح جائز ہو گا نہ ان کے جنازہ کی نماز پڑھی جائے گی۔
(کفایت المفتی: جلد، صفحہ، 119)
سوال: زید توحید والے سالت اور جمیع ضروریاتِ دین کو تسلیم کرتے ہوئے اور اس پر عمل کرتے ہوئے یہ عقیدہ بھی رکھتا ہے کہ جو شخص صرف توحید کا قائل ہو اور رسالت اور قرآن کو نہ مانتا ہو وہ ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں نہیں رہے گا،بلکہ آخر میں اس کی بھی مغفرت ہو جائے گی۔زید کا امام بنانا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: جو شخص حضور اکرم ﷺ کی رسالت و نبوت کو نہ مانے اور قرآن مجید کو اللہ تعالیٰ ﷻ کی کتاب تسلیم نہ کرے وہ جماہیر امت محمدیہ ﷺ کے نزدیک ناجی نہیں ہو گا۔کیونکہ ایک آیت قرآن کریم کا انکار کرنے والا کافر ہے ایسے شخص کو جو اس کی نجات کا عقیدہ رکھتا ہو امام بنانا جائز نہیں ہے۔اس لئے کہ ضروریاتِ دین میں سے کسی مسئلہ کا انکار کرنا کفر ہے۔
(کفایت المفتی: جلد، 1 صفحہ، 46)
ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
آج کل کے شیعہ ضروریاتِ دین کا انکار کرتے ہیں اور سیدنا علیؓ کے الوہیت کے قائل ہیں اس لئے کئی وجوہات کی بناء پر شیعہ کافی ہے۔
(کفایت المفتی: جلد، 4 صفحہ، 120)