Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمٰنؒ کا فتویٰ


حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمٰنؒ

حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمٰنؒ کا فتویٰ

سوال: اگر کوئی شخص توحید کا قائل ہو مگر رسالت کا منکر ہو صراحتہ وہ انکار کریں یا قرینہ سے معلوم ہوتا ہو،وہ شخص جنت میں جانے کا قابل ہے یا دوزخ میں؟

جواب: منکر رسالت قطعاً کافر ہے مومن نہیں ہے ایمان کی حقیقت یہ ہے کہ جو کچھ حضور اکرم ﷺ کی طرف سے لائے ہیں اس کی تصدیق کرے۔

بس انکار رسالت صراحتہ ہو یا قرانن قویه و علامات داله علی التکذیب: سے ثابت ہو کفر ہے۔درحقیقت جو اللہ تعالیٰﷻ کی توحید کا قائل نہیں ہے اور اللہ تعالیٰﷻ کو معبود برحق نہیں جانتا۔

(فتاویٰ دارلعلوم دیوبند:جلد18:صفحہ 250) 

سوال: چند لوگ مسلمان کہلا کر مندرجہ ذیل اعتقادات پر جازم ہے: 

(1) اسلامی عقائد و اعمال میں صرف قرآن مجید ہی کافی ہے،تفسیر کی ضرورت نہیں جو بخاری و مسلم وغیرہ میں درج ہے،اور نہ یہ کتابیں جذوِ اسلام ہیں۔

(2) نماز جنازہ لوگوں کا ایک رسمی طریق ہے،کوئی اسلامی کام نہیں۔

(3) بعض ان میں سے صرف تین نمازوں کے قائل ہیں،اور بعض پانچ بھی پڑھتے ہیں اور کئی ایک کو تین میں بھی تردد ہے۔

(4) زکوٰۃ میں نصاب اور حول کی شرط کو بھی نہیں مانتے۔

(5) اذان پنج وقتہ کو لوگوں کی ایجاد بتلاتے ہیں۔

کیا یہ لوگ واقعی مسلمان ہیں؟اور مسلمانوں کو اِن کہ جنازہ وغیرہ میں حاضر ہو اس کے متعلق کیا حکم ہے؟

جواب: ضروریاتِ دین کا انکار کفر ہے۔پس اعتقادات مذکورہ میں بعض صریح کفر ہیں جیسا کہ پانچ نمازوں میں سے صرف تین نمازوں کو فرض ماننا اور دو نمازوں کی فرضیت کا انکار کرنا،اسی طرح نماز جنازہ کو رسمی طریق کہنا اور اسلامی کام نہ سمجھنا،اسی طرح زکوٰۃ حولانِ حول اور نصاب کی شرط کو لغو کہنا،اور اس سے انکار کرنا درحقیقت زکوٰۃ ہی کا انکار کرنا ہے،اور بعض اگرچہ صریح کفر نہیں ہیں لیکن وہ بھی مستلزم کفر ہیں،اور یہ بھی تمام کتب میں تصریح ہے کہ استخفافِ سنت بھی کفر ہے،تو اس صورت میں کوئی امر بھی امورِ مذکورہ میں سے ایسا نہیں ہے جس سے کفر لازم نہ آتا ہو۔

لہٰذا فرقہ مذکورہ کافر ہے اور خارج از اسلام ہے ان کے جنازہ کی نماز پڑھنا مسلمانوں کو جائز نہیں،اور جو امام بطمع دنیاوی ایسا کرے وہ فاسق و مبتدع اور ضال و مضل ہے۔

(فتاویٰ دارلعلوم دیوبند:جلد:18:صفحہ 280)

ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:

ضروریاتِ دین کے منکر کے پیچھے نماز درست نہیں ہوتی۔

(فتاویٰ دارلعلوم دیوبند،مدلل،مکمل:جلد5:صفحہ 311)